عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Friday, April 19,2024 | 1445, شَوّال 9
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2015-04 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
جماعۃ المسلمین.. ’’اسلام کا کیمپ‘‘
:عنوان

. ایقاظ ٹائم لائن :کیٹیگری
ادارہ :مصنف

1

 جماعۃ المسلمین

’’اسلام کا کیمپ‘‘

ان ظالموں کے جواب میں جو آئینی طور پر سب مذاہب کو ایک سطح پر دیکھنا چاہتے ہیں.. اور جن کا لازم القول یہ ہے کہ: آئینی طور پر یہاں قرآنی شریعت  اور گورو نانک کی گرنتھ ایک برابر کیوں نہیں۔

زمین پر خدا نے اپنی رسالت اتاری اور اس کے ذریعے سے انسانوں کو معلوم کروایا کہ اِن کے زمیں پر زندگی گزارنے کےلیے خود اُس نے کیا طریقہ مشروع ٹھہرا رکھا ہے۔ تاہم خدا کی اِس رسالت کو سب قوموں نے ناں کردی اور اس سے اِعراض کیا۔ البتہ ایک قوم ایسی رہی کہ اس نے خدا کی وہ رسالت اور زمین پر زندگی گزارنے کا خدا کا نازل کردہ وہ طریقہ قبول کرلیا؛ اور اپنی اِس اطاعت وبندگی کے اظہار کے طور پر محمدﷺ کا کلمہ پڑھ لیا، خدا کی اِس رسالت کو ناں کرنے والی قوموں اور ملتوں سے اپنا راستہ اور طریقہ جدا کر لیا اور ان سے الگ تھلگ ہو کر ایک انسانی اکٹھ قائم کیا؛ "الجماعۃ"، "دارالاسلام"۔ کافر تہذیبوں کے مقابلے پر "اسلام کا کیمپ"۔

یہ ان لوگوں کا اجتماع ہے جو آسمانی شریعت کا محکوم ہونے کےلیے زمین کے چپے چپے سے اٹھ کر یہاں آئے۔

چنانچہ یہ ’’اکٹھ‘‘ ہے ہی محمدﷺ کے نام پر...؛ اِس کا وجہِ تسمیہ ہے ہی: ’’جماعۃ المسلمین‘‘ (خدا کی اتاری ہوئی رسالت اور اُس کے بتائے ہوئے طریقۂ زندگی کے آگے ’’فرماں برداری‘‘ کا اعلان کرنے والے انسانوں کا اکٹھ

محمدﷺ کی تابعداری کا دم بھرنے والا یہ اکٹھ... ان لوگوں سے اپنا راستہ الگ کر آیا ہے جو اِس رسالت اور شریعت کا کلمہ پڑھنے پر آمادہ نہیں۔ یہ وہاں سے ہجرت کر آیا ہے اور اُن سے الگ تھلگ ہوکر خاص اس رسالت کے تحت زندگی گزارنے کےلیے اِس نے اپنا ایک جہان آباد کیا ہے جس کو ہم نے مسلم معاشرہ یا جماعتِ اسلام یا مُجتَمَع اسلامی (society of Islam) یا مملکتِ اسلام یا سرزمینِ اسلام (دارالاسلام land of the faithful ) کہا ہے۔

اِس کا کل اختلاف اُن منکر قوموں کے ساتھ تھا ہی اس بات پر کہ زندگی تنہا اُس خدا کی مرضی و شریعت پر گزاری جائے.. جس نے محمدﷺ کو خاص یہ بتانے کےلیے بھیجا کہ یہ زمین اور اِس کی سب آسائشیں اُس نے کس مقصد سے پیدا کیں اور یہاں پر رہنے کےلیے انسانوں پر اُس کی جانب سےکیا شروط عائد ہیں؛ اور زمین کے یہ سب امکانات اور وسائل کس رخ پر صرف ہونا ضروری ہیں... اور یہ کہ جو شخص یا جو قوم خدا کی زمین پر رہنے کےلیے خدا کی شروط قبول کرنے پر آمادہ نہیں، ایک بہت تھوڑی مہلت گزر جانے کے بعد ایسے لوگوں اور ایسی قوموں کے ساتھ (آخرت میں) کیا پیش آنے والا ہے۔

اب ایک ایسے نظریاتی اکٹھ "الجماعۃ" کی بابت یہ سوال اٹھانا کہ ’بھائی یہاں ہمارا مذہب ہے تو دوسروں کا بھی تو مذہب ہے‘.. آخری درجے کی سادگی ہے یا آخری درجے کی مکاری!

ہاں یہ سوال آپ ضرور کریں کہ رسول اللہﷺ اور صحابہ﷢ کے ہاتھوں قائم ہونے والے اِس الگ تھلگ انسانی جہان (جماعۃ المسلمین/ دارالاسلام) کے دائرۂ حدود میں جو دوسری ملتوں کے لوگ پائے جاتے تھے کیا (معاذاللہ) ان کو موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا تھا! یا ہر ایسے شخص کو جو آپﷺ کا کلمہ پڑھنے پر آمادہ نہ ہوتا ملک بدر کردیا جاتا تھا! اور اس قطعۂ ارضی میں صرف آپﷺ کا کلمہ پڑھنے والے کو زندہ چھوڑا جاتا تھا!... یا محمدﷺ کے ساتھ کفر کرنے والی ملتوں کے لوگ بھی رسول اللہﷺ اور صحابہ﷢ کی قائم کردہ اِس مملکت میں خوش و خرم پائے جاتے تھے؟

ظاہر ہے کافر ملتوں کے لوگ بھی رسول اللہﷺ کی قلمرو میں پائے جاتے تھے اور رسول اللہﷺ کی طرف سے ان کو جان و مال کی مکمل حفاظت کی ضمانت دی جاتی تھی؛ اور آپﷺ کی دی ہوئی اِس ضمانت (ذمہ)  کا احترام اور التزام آپؐ پر ایمان کا دم بھرنے والے

یہ ان لوگوں کا اجتماع ہے جو آسمانی شریعت کا محکوم ہونے کیلئے زمین کے چپے چپے سے اٹھ کر یہاں آئے۔ یہ ’’اکٹھ‘‘ ہے ہی محمدﷺ کے نام پر۔ یہ ان لوگوں سے اپنا راستہ الگ کر آیا جو اِس رسالت اور شریعت کا کلمہ پڑھنے پر آمادہ نہیں۔ یہ وہاں سے ہجرت کر آیا ہے اور اُن سے الگ تھلگ ہوکر خاص اس رسالت کے تحت زندگی گزارنے کیلئے اِس نے اپنا ایک جہان آباد کیا ہے جس کو ہم نے مسلم معاشرہ یا جماعتِ اسلام یا مُجتَمَع اسلامی (society of Islam) یا مملکتِ اسلام یا سرزمینِ اسلام (دارالاسلام land of the faithful ) کہا ہے۔

 

ہر شخص پر لازم تھا؛ اور وہ اپنے کفر پر رہتے ہوئے مکمل چین و اطمینان سے رسول اللہﷺ اور بعدازاں خلفاء کے زیرسایہ زندگی بسر کرتے رہے تھے۔

لہٰذا ’’دارالاسلام‘‘ یا ’’جماعۃ المسلمین‘‘ کا یہ مطلب تو ہے نہیں کہ اس کی سرزمین میں کافر لوگ رہائش پذیر نہیں ہو سکتے!

وہ ہمارے یہاں قیامت تک امن و چین سے رہیں۔ ہاں وہ اِس دارالاسلام/ جماعۃ المسلمین / اسلامی ریاست کی ہیئتِ ترکیبی کو نہیں چھیڑیں گے۔ وہ آئینِ مملکت میں دخل دینے کے مجاز نہ ہوں گے؛ کہ مملکت جس دین پر قائم ہے اسے ہی متنازعہ کریں! کیونکہ جانتے ہیں محمدﷺ پر ایمان لانے والے یہ لوگ خاص اِس دین کی خاطر پوری دنیا سے مفارقت کر، یہاں پہنچے.. اور اپنی جانوں کے نذرانے دےدے، اِس خطۂ ارضی کو اسلام کی قلمرو بنانے میں کامیاب ہوئے۔   جوکہ اب خاص محمدﷺ کی اتباع کے نام پر قائم ایک انسانی اکٹھ (الجماعۃ) ہے؛ اور اس کا بنیادی آئین بلکہ وجہِ تاسیس ہی محمدﷺ کی رسالت اور شریعت ہے۔ اس کا بنیادی محور ہی آسمان سے اترے ہوئے اُس عہد کی پابندی ہے جس کو دنیا کی سب قوموں نے رد کردیا البتہ اِس ایک انسانی جماعت نے زمین پر اُس کی رُو سے زندگی گزارنا قبول کر لیا اور خاص اِس نیک مقصد کےلیے ایک قطعۂ ارضی بہم پہنچایا۔ اس رسالت اور شریعت کےلیے یہ اپنا سب کچھ تج دینے اور آپﷺ کی رسالت اور شریعت کو نہ ماننے والی ہر ملت اور ہر وطن کو خیرباد کہہ آنے والے لوگ ہیں۔ لہٰذا یہ تو نہیں ہوسکتا کہ یہاں کے کسی کافر یا کسی فاسق کی فرمائش پر یہ لوگ اپنے اُس اکٹھ (الجماعۃ) کی ہیئتِ ترکیبی بدل ڈالیں، یعنی اُس مقصد سے دستبردار ہوجائیں جس کےلیے یہ معرضِ وجود میں آئے۔ اِس دائرہ میں تو اِن کے ہاں حوالہ: آسمانی رسالت اور شریعت ہی رہے گی۔ اور یہ تو اِن کے وجود کا سوال ہے؛ کیونکہ اِن کا اجتماعی وجود ہے ہی اِس رسالت کےلیے جینا۔ اِن کی بلا سے، دوسری اقوام کے ہاں ’’اجتماع‘‘ اور ’’سوسائٹی‘‘ کی کیا بنیادیں رائج ہیں؛ کیونکہ وہ قومیں اِن کی نظر میں ’’ہدایت‘‘ سے تہی دامن ہیں؛ البتہ اِنہیں یہ سب باتیں پڑھانے کےلیے خدائے علیم وخبیر نے اِن کی طرف ایک رسول بھیج رکھا ہے جس پر یہ ایمان لا چکے؛ لہٰذا اُس کی شریعت سے

’’قوم‘‘ کی تعریف درست کر لی جائے؛ (جیسے تحریکِ پاکستان کے وقت کی گئی) تو یہ سوال نہیں رہتا کہ تنہا ہمارے نبیؐ کی رسالت ہی یہاں پر کیوں حَکَم اور مرجع ہے؛ بائبل، ویدا یا گرنتھ کا بھی عین وہی آئینی سٹیٹس کیوں نہیں جو یہاں قرآن کو حاصل ہے!

متصادم ہر بات اور اُس سے اِن کو ہٹانے کی آرزومند ہر کوشش اِن کےلیے }وَاحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللَّـهُ إِلَيْكَ (المائدۃ: 49) ’’ہوشیار رہو کہ وہ تمہیں اللہ کے اتارے ہوئے احکام کے کسی ایک بھی حصے سے بہکا دیں‘‘{کے زمرہ میں آئے گی۔ پس اس عہدِآسمانی کی اتباع تو اِن سے نہیں چھڑوائی جا سکتی خواہ پوری دنیا اِن سے آمادۂ جنگ ہو جائے۔ ہاں یہ اپنا دین کسی پر نہیں ٹھونستے۔ خود یہ دین ہی اِنہیں ایسی کسی فوجداری کی اجازت نہیں دیتا۔ لہٰذا بنی آدم ہونے کے ناطے جو کوئی بھی اِن کے زیرسایہ سرزمینِ اسلام میں اقامت کرنا چاہے وہ ضرور تشریف لائے؛ اور یہاں اسے جان و مال کی حفاظت اِس شریعت کے اپنی ہی طرف سے حاصل ہے۔

یعنی ’اقلیتوں‘ کے حقوق بھی کوئی انیکٹمنٹ enactment یا کوئی ’قومی اتفاقِ رائے‘ نہیں بلکہ یہ دین خود دیتا ہے؛ ’اقلیتوں کے حقوق‘ پر حوالہ بھی اِس کی شریعت خود ہے۔

بلاشبہ یہ ایسا ہی ایک کامل و شامل دین ہے۔

بنابریں... محمدﷺ کی رسالت کو رد کرنے والا ایک شخص اِس ’’الجماعۃ‘‘ کا شہری ہوسکتا ہے۔ البتہ وہ جماعۃ المسلمین کا بنیادی حصہ نہیں ہوتا؛ الجماعۃ (’’اکٹھ‘‘) کا ’’بنیادی حصہ‘‘ ہونے کےلیے محمدﷺ پر ایمان لانا ضروری ہے۔

یہ ہے انسانوں کا خدا کی طرف سے اتری کتاب پر اکٹھے ہونا۔ ایک معبود اور ایک رسالت پر مجتمع انسانی کیمپ کا تشکیل پانا۔ وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا۔

نہایت واضح ہو:

خدا کی شریعت کے کسی حصے پر عمل پیرا ہونے کی، اِس کیمپ میں یا کیمپ کے کسی حصے میں اگر استطاعت نہیں، یا یہ اِس معاملہ میں خدا کے کسی دشمن کے ہاتھوں اندرونی یا بیرونی طور پر بےبس ہے، تو احکامِ اضطرار کے باب سےیہ شرعِ خداوندی کے ان تمام حصوں پر عملدرآمد کو اتنی دیر تک مؤخر کر سکتا ہے جب تک بس نہ چلنے کی یہ صورت ختم نہیں کر لی جاتی۔ اِس کی یقیناً گنجائش ہے۔[1]  یہ بےبسی خواہ کسی زورآور ہندو آبادی کے ساتھ معاملہ کرنے میں درپیش ہو یا بااثر عیسائیوں یا سیکولروں کے ساتھ۔ کوئی بیچ کی راہ اختیار کرنا یہاں اضطرار ہو گا؛ جس سے نکلنے کی خردمندانہ کوشش ہی اس مرحلہ کےلیے ان پر فرض ہوگی خواہ وہ جتنا بھی وقت لے (جس کی ایک صورت __ اصولاً  __ وہ تھی جو تحریکِ پاکستان کے وقت اختیار کی گئی)۔ اِس باب میں یقیناً کوئی سختی نہیں۔ لیکن اس کیمپ کی طبعی حالت، جس کی طرف اِسے لوٹنے کی دانشمندانہ کوشش کرنی ہے وہی ہے، جو اوپر بیان ہوئی؛ یعنی کتاب اللہ پر اجتماع اور اس کی جانب تحاکم۔ }وَأَنِ احْكُمْ بَيْنَهُمْ بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ وَلَا تَتَّبِعْ أَهْوَاءَهُمْ وَاحْذَرْهُمْ أَن يَفْتِنُوكَ عَن بَعْضِ مَا أَنزَلَ اللَّـهُ إِلَيْكَ (المائدۃ: 49) ’’اور یہ کہ ان کے مابین فیصلے کرو اللہ کے اتارے ہوئے احکام کی رُو سے ہی۔ ان کی خواہشات کے پیچھے مت جاؤ۔ اور اس بات سے ہوشیار رہو کہ وہ تمہیں اللہ کے اتارے ہوئے احکام کے کسی ایک بھی حصے سے بہکا دیں‘‘{۔

*****

الجماعۃ (’’اکٹھ‘‘) کا ’’بنیادی حصہ‘‘ ہونے کےلیے محمدﷺ پر ایمان لانا ضروری ہے۔

پس اُس نقطہ کی نشاندہی ضروری ہے جہاں سے محمدﷺ پر ایمان رکھنے والوں اور محمدﷺ کے ساتھ کفر کرنے والوں کے راستے الگ ہوتے اور کیمپ تشکیل پاتے ہیں۔یہاں پر مٹی ڈالنا؛ اور پھر آگے چل کر اس کیمپ کی سرزمین پر رہائش پزیر غیر مسلم عنصر کے حق میں سوال اٹھاتے پھرنا... اِس مسئلہ کو الجھا دینے کی ہی دانستہ یا نادانستہ کوشش ہے۔

’’قوم‘‘ کی تعریف اگر درست کر لی جائے؛ (جوکہ تحریکِ پاکستان کے وقت بھی بہت واضح طور پر دہرائی گئی تھی، گو ہماری پرانی زبان میں اس کےلیے صحیح تر لفظ ’’جماعت‘‘ ہے).. تو یہ سوال فضول ہے کہ تنہا ہمارے نبیؐ کی رسالت ہی یہاں پر کیوں حَکَم اور مرجع ہے؛ یہاں بائبل، ویدا یا گرنتھ کا بھی عین وہی آئینی سٹیٹس کیوں نہیں جو یہاں قرآن کو حاصل ہے۔

(اقتباس: ’’ابن تیمیہ کی خلافت و ملوکیت پر تعلیقات‘‘ فصل ’’جماعت فرض تو امامت خودبخود ضروری‘‘۔ یہ فصل ابھی تک ایقاظ میں شائع نہیں ہوئی)



[1]   اس موضوع پر ہم نے اپنے ان دو مضامین میں گفتگو کر رکھی ہے: ’’درمیانی مرحلہ کے بعض احکام‘‘ (ایقاظ، اپریل 2013) اور ’’لوگوں کو بتدریج دین پر لانا‘‘ (ایقاظ، اکتوبر 2014)۔

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
سید قطب کی تحریریں فقہی کھپت کےلیے نہیں
تنقیحات-
ایقاظ ٹائم لائن-
حامد كمال الدين
سید قطب کی تحریریں فقہی کھپت کےلیے نہیں عرصہ ہوا، ہمارے ایک فیس بک پوسٹر میں استاذ سید قطبؒ کے لیے مصر کے مع۔۔۔
شیخ ابن بازؒ کی گواہی بابت سید قطبؒ
ایقاظ ٹائم لائن-
حامد كمال الدين
شیخ ابن بازؒ کی گواہی بابت سید قطبؒ ایقاظ ڈیسک یہ صاحب[1]  خود اپنا واقعہ سنا رہے ہیں کہ یہ طلبِ عل۔۔۔
معجزے کی سائنسی تشریح
ایقاظ ٹائم لائن-
ذيشان وڑائچ
معجزے کی سائنسی تشریح!              &nbs۔۔۔
جدت پسند: مرزا قادیانی کو ایک ’مسلم گروہ کا امام‘ منوانے کی کوشش! دنیوی اور اخروی احکام کے خلط سے ’دلیل‘ پکڑنا
ایقاظ ٹائم لائن-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
جدت پسند حضرات کی پریشانی: مرزا قادیانی کو ایک ’مسلم گروہ کا امام‘ منوانا! دنیوی اور اخروی احکام کے۔۔۔
طارق جمیل نے کیا برا کیا ہے؟
ایقاظ ٹائم لائن-
ادارہ
طارق جمیل نے کیا برا کیا ہے؟ مدیر ایقاظ اِس مضمون سے متعلق یہ واضح کر دیا جائے: ہمارا مقصد معاشرت۔۔۔
حوثی زیدی نہیں ہیں
ایقاظ ٹائم لائن-
شیخ ناصر القفاری
حوثی زیدی نہیں ہیں تحریر: ناصر بن عبد اللہ القفاری اردو استفادہ: عبد اللہ آدم بعض لوگ ۔۔۔
مسلم ملکوں میں تخریب کاری، استعماری قوتوں کا ایک ہتھکنڈا
ایقاظ ٹائم لائن-
ادارہ
مسلم ملکوں میں تخریب کاری استعماری قوتوں کا ایک ہتھکنڈا ایقاظ کے فائل سے یہ بات اظہر من الشمس ہ۔۔۔
’اَعراب‘ والا دین یا ’ہجرت و نصرت‘ والا؟
ایقاظ ٹائم لائن-
ادارہ
’اَعراب والا‘ دین... یا ’ہجرت و نصرت‘ والا؟  عَنْ بُرَيدَةَ رضی اللہ عنہ، قَالَ: كَانَ رَسُو۔۔۔
ایمان، ہجرت اور جہاد والا دین
ایقاظ ٹائم لائن-
ادارہ
               ایمان، ہجرت اور جہاد والادین إ۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز