عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Saturday, April 20,2024 | 1445, شَوّال 10
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2015-04 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
’’جماعت‘‘.. فرد ہی کی افزائش اور تحفظ
:عنوان

. ایقاظ ٹائم لائن :کیٹیگری
ادارہ :مصنف

 

جماعت: فرد ہی کی افزائش اور تحفظ

زندگی کے عظیم الشان مقاصد – پائیدار بنیادوں پر –  انسانوں کے ایک بڑی سطح کے اکٹھ پر منحصر رہتے ہیں۔ اِسی اکٹھ کو آپ ’’سوسائٹی‘‘ کہتے ہیں۔ بامقصد سوسائٹی آپکی بہت بڑی ضرورت ہے۔  یہ نہ ہو تو آپ کے تار و پود بکھر جاتے ہیں خواہ آپ کیسے ہی کمال کے نظریات کیوں نہ رکھتے ہوں۔ خارج میں جاری ’’تشکیلی عمل‘‘ آپ کے ان مقاصد کو اڑا کر رکھ دیتا ہے۔ اِس نسل میں نہیں تو اگلی نسل میں، یا پھر اس سے اگلی نسل میں، آپ کو خارج کے چلائے ہوئے اس دھارے میں آنا ہی ہوتا ہے۔ بڑی نسلوں تک آپ اس کے آگے دیوار کھڑی نہیں رکھ سکتے۔ اِس جرمِ ضعیفی کی سزا آخر مرگِ مفاجات ہے۔ آپ کی ’انفرادی حیثیت‘ حالات اور ماحول کے تھپیڑے کچھ وقت تک ہی سہتی ہے۔ یہ ایک نہایت غیرطبعی صورتحال ہوتی ہے اور بڑےبڑے غیرطبعی رویوں  abnormal behaviors کو جنم دیتی ہے۔ ایک معمولی صلاحیت کا آدمی تقریباً اس کے آگے بےبس ہو جاتا ہے۔ یہ صورتحال ذرا طویل ہو جائے تو آخری فتح ’’ماحول‘‘ کی ہوتی ہے۔

اس مسئلہ کا پائیدار حل صرف یہ ہے کہ ’’ماحول‘‘ یا ’’حالات‘‘ یا ’’سٹیٹس۔کو‘‘ ہی خود آپ کے دھارے پر بنیں۔ ’’خارج میں جاری تشکیلی عمل‘‘ ہی خود اس کے رخ پر ہو۔ ’’فرد‘‘ اور ’’ماحول‘‘ ایک ہی دین پر ہوں۔

کسی بھی طرزِزندگی کے ایک سماجی تسلسل میں ڈھلنے کےلیے یہ ضروری ہے۔ پھر ’’اسلام‘‘ ایسی عظیم الشان چیز محض انسان کی ’’انفرادی حیثیت‘‘ کو اٹھوا دینا کیونکر درست ہوگا!

’’خدا کی عبادت‘‘ پر قائم ایک معاشرتی وریاستی عمل؛ جس میں خدا کی بندگی آسان سے آسان تر ہونے لگے اور شیطان کی بندگی مشکل سے مشکل تر.. شرائع کا ایک باقاعدہ مقصود ہے۔

 ’’اسلام‘‘ کو خواہ آپ نماز روزے تک ہی محدود کر لیں اور محض ایک انفرادی سطح پر بدکاری و حرام خوری سے بچ رہنے میں ہی محصور ٹھہرا دیں.. اس کےلیے بھی ’’فضا‘‘ و ’’گردوپیش‘‘ ایک غیرمعمولی اہمیت اختیار کر لیتا ہے۔ سلباً و ایجاباً؛ یہ آپ کے نماز روزہ تک پر اثرانداز ہوتا ہے۔ آپ کی نسلوں میں نماز اور حیاء کا باقی رہ جانا اس چیز سے براہ راست تعلق رکھتا ہے کہ باہر سسٹم اس سلسلہ میں کس قسم کی ہوائیں چلاتا ہے۔ ریاستی مشینری کا ’’نماز‘‘ اور ’’زکاۃ‘‘ کی پشت پر ہونا ضروریاتِ دین میں سے ہے۔

کہنے کو آپ کہہ سکتے ہیں: نماز روزہ کا فرض نبھانا اور بدکاری و حرام خوری سے دامن بچانا دنیا میں آپ کےلیے ’’آزمائش‘‘ تو رہے گی؛ اِس آزمائش کو ختم کرنا کیسے ممکن ہے؟ اور جب یہ ممکن نہیں تو یہ شرائع کا مقصود کیسے؟ لہٰذا نفس اور خارج میں پائے جانے والے صوارف (diverting factors & temptations) کے خلاف مزاحمت تو آپ کو کرنا ہی ہے۔

لیکن ہم یہ کہتے ہیں:

ایک ماحول ایسا فاسد اور خدا کو اس قدر بھُلوا دینے والا ہوتا ہے جہاں ’’اوسط ہمت کا آدمی‘‘ سوسائٹی کے غیرمعمولی اثرات کے ہاتھوں زندگی کا مقصد بڑی آسانی کے ساتھ ہار بیٹھتا اور باطل نظریات و فاسد اخلاق کی نذر ہو جاتا ہے؛ یہاں تک کہ دینِ محمدؐ سے پھر جانے ہی کے امکانات کا سامنا کرنے لگتا ہے۔ ایسے ماحول میں خالی نماز روزہ بچا رکھنا اور بدکاری و حرام خوری سے بچا رہنا ہی غیرمعمولی ہمت والے نفوس کا کام رہ جاتا ہے۔

دوسری طرف؛ ایک ماحول ایسا صالح اور خدا کی یاد دلانے اور محمدﷺ  کی اتباع پر آمادہ کرنے والا ہو سکتا ہے جہاں ’’اوسط ہمت کا آدمی‘‘ خاصی آسانی سے خدا کی عبادت پر کاربند اور صالح افکار و صالح اخلاق کا پابند ہو جاتا ہو۔ یہاں تک کہ ایک معاشرتی و ریاستی انتظام کو کام میں لا کر ایک ایسا ’’گردوپیش‘‘ بھی تخلیق ہو سکتا ہے کہ آدمی کو برا ہونے کےلیے ماحول کے خلاف مزاحمت کرنی پڑے اور بدکاری کو اپنی خصلت بنانے کےلیے اچھا خاصا برا ہونا پڑے۔

پس اس حقیقت سے کون انکار کر سکتا ہے کہ جماعت (society) ’’خدا کی عبادت‘‘ کی اِس آزمائش کو آخری حد تک آسان بھی کر سکتی ہے اور آخری حد تک دشوار بھی بنا سکتی ہے۔ یہاں سے؛ ’’جماعت‘‘ بذاتِ خود شریعت کے مقاصد میں سے ایک مقصد ہو جاتی ہے۔ اگلی فصل میں ہم یہ واضح کریں گے کہ ’’وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا‘‘ کی نبوی تفسیر بھی یہی ہے کہ: ’’جماعۃ المسلمین کا التزام‘‘ ہو۔ اعلیٰ مقاصد زمین پر ایک بڑے درجے کی جتھہ بندی کے بغیر ممکن ہی نہیں۔

*****

بنابریں... خدا کی عبادت اور محمدﷺ کی رسالت پر قائم ایک ’’جماعت‘‘ اور ’’نظم‘‘ ہمارے ہاں عبادت کی صورتوں میں سے ایک صورت ہے۔ اپنے ’’اسلامی نظم اور امارت‘‘ کی صورت، اور اس کے ذریعے، ہم دنیا میں خدا کی عبادت کرتے اور جہانِ آخرت کی تعمیر کرتے ہیں نہ کہ ’سماجی رہن سہن‘ کی کوئی  عام سی کارروائی جو محض ایک عدد ’سیاسی نظام‘ کی ضرورتمند ہوا کرتی ہے! نیز اپنے ’’اسلامی نظم و امارت‘‘ کی صورت، اور اس کے ذریعے، ہم خود کو اور اپنی نسلوں کو شیطان کے حربوں سے محفوظ رکھتے (’’يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ‘‘ پر عمل کی اجتماعی صورت)۔ نیز خود کو اور اپنی نسلوں کو دوزخ کے  موجبات سے تحفظ دلاتے ہیں۔

ایک غیراسلامی نظم کبھی معاشرے میں ’’شیطان کے راستے‘‘ مسدود کرکے نہیں دے سکتا۔ جس معاشرے میں شیطان کے راستے چوپٹ اور سرکاری سرپرستی میں رواں دواں رکھے جائیں وہاں اندیشہ ہے یا تو ہم اپنے ’عام فرد‘ اور اپنی الہڑ نسلوں کو کھو بیٹھیں یا ’وعظ‘ کر کر کے انہیں نفسیاتی مریض بن جانے کے قریب کردیں؛ یعنی ہر دو صورت میں ضائع! اس کا اصل حل یہ ہے کہ معاشرے کے عام فرد کے حق میں ہم خالی ’’وعظ‘‘ پر سہارا کرنے کی بجائے شیطان کی وہ بڑی بڑی شاہراہیں ہی بند کر ڈالیں جو ہمارے لوگوں کےلیے ’’پاکیزہ زندگی‘‘ گزارنے کے اِس امتحان کو شدید دشوار بنارکھنے کا موجب چلی آتی ہیں۔ زندگی کی آزمائش کو اپنی نسلوں کےلیے اس درجہ تک آسان رکھنا __ حسبِ استطاعت __ فرض ہے۔ ما لا يتم الواجب إلا به فهو واجب.

معاشرے میں شیطان کی بڑی بڑی شاہراہیں بند کرکے رکھنا اور خیر کی بڑی بڑی شاہراہیں رواں دواں رکھنا، کہ جہاں ’’صلوٰۃ‘‘ و ’’زکوٰۃ‘‘ کے ادارے تو خوب پھلیں پھولیں اور معاشرے کو اپنے بہترین ثمر دیں جبکہ ’’فحشاء و منکر‘‘ اور ’’ربا‘‘ کے ادارے مسلسل تلف کیے جاتے رہیں... ’’سوسائٹی‘‘ کی سطح پر خدا کی عبادت ہونا اور شیطان کے راستے مسدود ہوئے رہنا ایک باقاعدہ ’’اسلامی نظم‘‘ (ریاستی عمل) کے بغیر ناممکن ہے۔ پس کیا عجب جو اسلامی امارت و نظم کو خدا کی عبادت اور اطاعت کی ایک صورت ٹھہرایا گیا ہو۔

غرض... خدا کی عبادت یہاں ’’فرد‘‘ کی سطح پر تو ہونی ہی ہے۔ مگر اِسی عبادت کی ایک سطح ’’خاندان‘‘ ہے؛ جوکہ آپ غور کریں تو یہ بیک وقت اس ’’عبادت گزار فرد‘‘ کا ہی تحفظ و افزائش ہے۔ پھر اسی طرح؛ عبادت کی ایک سطح ’’سوسائٹی‘‘ اور ’’ریاست‘‘ ہے؛ اور یہ بیک وقت اس ’’عبادت گزار فرد‘‘ اور ’’عبادت گزار خاندان‘‘ کا ہی تحفظ و افزائش ہے۔

پس یہاں ہر ہر سطح پر خدا کی عبادت اور اطاعت ہے۔ ’’قولی وبدنی افعال‘‘ وہ کل عبادت نہیں جو انسان سے اُس کی اِس زمینی سرگرمی کے دوران مطلوب ہے۔ مختصراً... جتنی وسیع یہ ’’زندگی‘‘ ہے اتنی ہی وسیع یہاں مسلمان کی ’’عبادت‘‘ ہے۔

پس ہماری خلافت اور امارت کو دنیا کے سیاسی نظاموں میں سے محض ’ایک نظام‘ کے طور پر لینا ہرگز درست نہ ہوگا؛ ہمارا نظمِ اجتماعی ہمارے مسلمان ہونے اور مسلمان رہنے کی ایک صورت ہے۔ یہ ’’فرد‘‘ ہی سے خدا کی عبادت کروانے کی ایک سطح اور ایک صورت اور ایک ضرورت ہے۔ اس کے بغیر ’’اسلامی زندگی‘‘ کا تصور ایک بےحقیقت مفروضہ ہے۔

(زیرِ تالیف: ’’ابن تیمیہ کی خلافت و ملوکیت پر تعلیقات‘‘، فصل ’’اطاعت کا عبادت ہونا‘‘، تاحال شائع نہیں ہوئی)

 


 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
سید قطب کی تحریریں فقہی کھپت کےلیے نہیں
تنقیحات-
ایقاظ ٹائم لائن-
حامد كمال الدين
سید قطب کی تحریریں فقہی کھپت کےلیے نہیں عرصہ ہوا، ہمارے ایک فیس بک پوسٹر میں استاذ سید قطبؒ کے لیے مصر کے مع۔۔۔
شیخ ابن بازؒ کی گواہی بابت سید قطبؒ
ایقاظ ٹائم لائن-
حامد كمال الدين
شیخ ابن بازؒ کی گواہی بابت سید قطبؒ ایقاظ ڈیسک یہ صاحب[1]  خود اپنا واقعہ سنا رہے ہیں کہ یہ طلبِ عل۔۔۔
معجزے کی سائنسی تشریح
ایقاظ ٹائم لائن-
ذيشان وڑائچ
معجزے کی سائنسی تشریح!              &nbs۔۔۔
جدت پسند: مرزا قادیانی کو ایک ’مسلم گروہ کا امام‘ منوانے کی کوشش! دنیوی اور اخروی احکام کے خلط سے ’دلیل‘ پکڑنا
ایقاظ ٹائم لائن-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
جدت پسند حضرات کی پریشانی: مرزا قادیانی کو ایک ’مسلم گروہ کا امام‘ منوانا! دنیوی اور اخروی احکام کے۔۔۔
طارق جمیل نے کیا برا کیا ہے؟
ایقاظ ٹائم لائن-
ادارہ
طارق جمیل نے کیا برا کیا ہے؟ مدیر ایقاظ اِس مضمون سے متعلق یہ واضح کر دیا جائے: ہمارا مقصد معاشرت۔۔۔
حوثی زیدی نہیں ہیں
ایقاظ ٹائم لائن-
شیخ ناصر القفاری
حوثی زیدی نہیں ہیں تحریر: ناصر بن عبد اللہ القفاری اردو استفادہ: عبد اللہ آدم بعض لوگ ۔۔۔
مسلم ملکوں میں تخریب کاری، استعماری قوتوں کا ایک ہتھکنڈا
ایقاظ ٹائم لائن-
ادارہ
مسلم ملکوں میں تخریب کاری استعماری قوتوں کا ایک ہتھکنڈا ایقاظ کے فائل سے یہ بات اظہر من الشمس ہ۔۔۔
’اَعراب‘ والا دین یا ’ہجرت و نصرت‘ والا؟
ایقاظ ٹائم لائن-
ادارہ
’اَعراب والا‘ دین... یا ’ہجرت و نصرت‘ والا؟  عَنْ بُرَيدَةَ رضی اللہ عنہ، قَالَ: كَانَ رَسُو۔۔۔
ایمان، ہجرت اور جہاد والا دین
ایقاظ ٹائم لائن-
ادارہ
               ایمان، ہجرت اور جہاد والادین إ۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز