عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, May 2,2024 | 1445, شَوّال 22
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
ایک عام آدمی اگر عقیدہ کی بعض تفصیلات سے واقف نہیں
:عنوان

:کیٹیگری
شيخ ڈاكٹر سفر الحوالى :مصنف
عقیدہ
ایک عام آدمی اگر عقیدہ کی بعض تفصیلات سے واقف نہیں
(عقیدہ طحاویہ کی شرح از علامہ ابن ابی العزالحنفی پر شیخ سفر الحوالی کی تعلیقات سے اُردو استفادہ)
 
علامہ ابن ابی العز الحنفی شارح الطحاویہ کہتے ہیں:

”رسول اللہ پر جو کچھ نازل ہوا آدمی اگر اس کے کسی ایک حصہ کا علم لینے یا اس پر عمل پیرا ہونے سے عاجز ہے تو بھی جائز نہیں کہ وہ خود جس چیز سے عاجز ہے دوسروں کو اس سے روکے یا حوصلہ شکنی کرے۔ اس کیلئے یہی کافی ہے کہ وہ شرعی ملامت سے خود بچ گیا ہے۔ لیکن کوئی دوسرا اس فرض کا قیام کرتا ہے تو لازم ہے کہ وہ اس پر خوش ہو اور دل سے راضی ہو اور یہ تمنا کرے کہ کاش وہ بھی یہ کام کر سکتا۔ اس کیلئے جائز نہیں کہ وہ محمد کے آوردہ امور میں سے کچھ باتوں پر ایمان لائے اور کچھ پر ایمان لانے سے احتراز برتے۔ محمد پر جو نازل ہوا سارے کے سارے پر ایمان لانا فرض ہے اور یہ بھی واجب ہے کہ ہر وہ چیز جو اس میں سے نہیں اس کو اس میں شامل نہ ہونے دیا جائے خواہ وہ کوئی روایت ہو (جو کہ ثابت نہیں) یا رائے ہو (جو کہ دین نہیں) اور نہ ہی یہ ہونے دیا جائے کہ جو چیز خدا کے ہاں سے نازل نہیں ہوئی اعتقاد میں یا عمل کے اندر اس کی پیروی ہونے لگے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

ولا تلبسوا الحق بالباطل وتکتموا الحق وانتم تعلمون

”حق کو باطل سے مخلوط نہ کرو اور جانتے بوجھتے حق کو مت چھپاؤ“۔

شرح از شیخ سفر الحوالی:

مسلمان کا فرض تو یہی ہے کہ وہ اپنے دین میں تفقہ حاصل کرے اور انبیاءکے منہج کے موافق اپنے عقیدہ کی تفاصیل جانے۔ تاہم کوئی شحص اگر یہ کہتا ہے کہ میں تمام کا تمام مفصل اعتقاد رکھنے سے عاجز ہوں اور یہ کہ میں عقیدہ کی بابت تمام کی تمام احادیث اور آیات کا بالتفصیل اعتقاد پانے سے قاصر ہوں اور یہ کہ اگر ان نصوص میں بظاہر کہیں تعارض نظر آتا ہے تومیں یہ قدرت نہیں رکھتا کہ ان میں جمع اور توفیق کر سکوں .... خصوصاً تقدیر اور صفات وغیرہ ایسے موضوعات میں .... تو ہم اس سے کہیں گے: ٹھیک ہے جو شخص اس بات پر قدرت نہیں رکھتا اس پر سے اس بات کی فرضیت ساقط ہو جاتی ہے کیونکہ وہ اس بات سے عاجز ہے۔ البتہ تمہارے لئے یہ پھر بھی جائز نہیں کہ کوئی دوسرا اگر یہ فرض ادا کرتا ہے تو تم اس کو غلط جانو یا مذمت ملامت کرو اور اس کی مخالفت کرنے لگو۔ بلکہ تمہارا یہ فرض بنتا ہے کہ تم ایسے شخص کی تائید بھی کرو اور اس کی نصرت بھی اور جہاں تک ہو سکے اس سے علم لو۔ اور یہ بھی کہ اگر کوئی دوسرا یہ فرض بجا لاتا ہے تو تم اس پر خوشی محسوس کرو۔ کیونکہ یہ ایک طرح سے دین کا دفاع شمار ہوتا ہے۔

اسی زمرہ میں دین کے اندر پیدا ہونے والے فرقہ جات کا علم آتا ہے۔ چنانچہ بہت سے لوگ دین میں پیدا ہونے والے فرقوں کا احوال جاننے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ ایسے شخص سے بھی ہم یہی کہیں گے کہ اگر تم فرقوں کی بابت علم نہیں بھی رکھتے پھر بھی معاشرے میں انکے ساتھ تم کو بہرحال پورا اترنا ہے۔ تو پھر کم از کم یہ ہے کہ جو کوئی ان فرقوں سے نبردآزما ہونے کیلئے آگے بڑھے اس کی عیب جوئی ہرگز نہ کرو بلکہ جب کوئی دین میں گمراہ فرقوں کے مدمقابل آنے کا فرض انجام دے تو لازم ہے کہ تم اس پر خوشی محسوس کرو۔

جو شخص ایمان مفصل (عقیدہ کی تمام تفصیلات) کو جاننے سے عاجز ہو اس کا فرض ہے کہ وہ کتاب پر کلی انداز کا ایمان رکھے اور اس کی ہر بات کیلئے آمادہ تسلیم رہے۔ اس کیلئے یہ پھر بھی جائز نہیں کہ وہ ایمان کی ایک بات تسلیم کرے اور دوسری کو رد کردے۔ تعارض عقل ونقل کے ضمن میں اس سے پہلے ہم یہ ذکر کر آئے ہیں کہ یہ (عقل پرست) حضرات بھی ضروری نہیں کہ ہر ہر معاملے میں نقل کو عقل کی بنیاد پر مسترد کرتے ہوں۔ یہ لوگ بھی نقل (نصوص شریعت) کو عقل کی بنیاد پر صرف وہیں مسترد کرتے ہیں جہاں یہ تاویل کرنا ضروری جانتے ہوں اور جہاں صرف عقل پر انحصار کرنا ان کو ضروری معلوم ہو، جو کہ خوئے تسلیم کے منافی ہے۔ دین کے اندر کوئی ایسی تقسیم نہیں کہ فلاں فلاں مسئلے پر ہم کو آمادہء تسلیم ہونا ہے اور فلاں فلاں معاملے میں ہم پر تسلیم واجب نہیں، لہٰذا وہاں ہم تاویل کرنے اور عقل کو فیصلہ سونپ دینے کے مجاز ہیں! بلکہ ہم پر جو واجب ہے وہ یہ کہ ہر معاملے میں ہم سرتا سر تسلیم ہوں اور شریعت جس طرح پوری کی پوری خدا کی جانب سے نازل ہوئی ہے ویسے ہی پوری کی پوری پر ایمان لائیں۔

اگر ہمیں اس بات کا ادراک ہو گیا ہے کہ وحی کا اترنا مخلوق پر خدا کا سب سے بڑا انعام ہے اور اگر ہم یہ تخیل کرنے پر قدرت پالیں کہ خدا کی طرف سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ وحی اگر نہ اتری ہوتی تو اس وقت انسانیت کس حال میں ہوتی جبکہ اب بھی حال یہ ہے کہ اگر ہم شرک اور گمراہی کی صورتیں اور شکلیں گننے لگیں تو ان کا شمار تک نہ کر سکیں۔ ہندوستان میں جا کر دیکھ لیں آج بھی لوگ کیسی کیسی اشیاءکو پوجتے ہیں، یہاں تک کہ لوگ انسانی اعضاء تناسل تک کو پوجتے ہیں .... آج وحی کے ہوتے ہوئے اگر یہ حال ہے تو کہیں اگر یہ وحی کی روشنی سرے سے نہ ہوتی تو زمانہ کیسے گھپ اندھیرے میں ڈوبا ہوتا .... تو پھر لازم ہے کہ ہم اس وحی کا صحیح مرتبہ اور مقام متعین کریں اور اس کی کماحقہ قدر کریں۔

وحی کو اس کا کماحقہ رتبہ دینے کیلئے دو باتیں لازم ہیں:

-1 یہ کہ کوئی چیز جو وحی نہیں اس کو وحی میں شامل نہ ہو جانے دیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہر وہ حدیث جو موضوع اور من گھڑت ہے ہم خدا کی شریعت اور خدا کے رسولوں کو اس سے مبرا اور منزہ جانتے ہیں۔ ایسی حدیث کی روایت تک جائز نہیں سوائے اس کے کہ مقصد لوگوں کو اس کے شر سے خبردار کرنا ہو۔

-2 یہ کہ خدا کی شریعت کو ہم انسانی آراءسے بھی منزہ اور مبرا جانیں۔

خدا کا دین اپنی اصل حالت میں ہی محفوظ رہنے کے لائق ہے اور خدا کے حکم سے اس کو محفوظ ہی رہنا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تابعین اور بعد کے علماءسلف کا طریقہ کار یہ رہا ہے کہ دین میں جو راستہ مقرر کردیا گیا بس اس کی اتباع کریں اور اس کے اندر کسی نئی بات کے ہو جانے سے شدید حد تک چوکنا رہیں۔ سو وہ بدعت اور اصحاب بدعت سے خبردار رہتے تھے۔ یہاں تک کہ دین میں جدت اور بدعت کا چلن کرنے والوں سے بحث وگفتگو تک کے روادار نہ ہوتے تھے۔ چنانچہ ایوب سختیانی رضی اللہ عنہ سے کہا گیا کہ وہ بعض اھل بدعت لوگوں کی بات ذرا سن لیں۔ آپ نے جواب دیا نہیں ایک بات تو کیا آدھی بات تک نہ سنوں گا۔ یہ کہا اور ان لوگوں کو چھوڑ کر چل دیے۔ علماءسلف میں سے کسی کو کچھ لوگوں کی بابت بتایا گیا کہ وہ کسی بدعت کا شکار ہیں۔ یہ قسم اٹھا کر گویا ہوئے کہ یہ اور وہ اہل بدعت ایک چھت تلے کبھی اکٹھے نہ ہوں گے۔

حسن بصری رحمہ اللہ کے بارے میں آتا ہے جیسا کہ آجری نے کتاب الشریعہ میں ذکر کیا کہ ایک آدمی آپ کے پاس آیا اور کہنے لگا: آؤ میرے ساتھ مناظرہ کرلو۔ حسن بصری رحمہ اللہ نے جواب دیا: ”جہاں تک میرا تعلق ہے تومیںنے اپنا دین (صحابہ وغیرہ کے ذریعہ سے) جان رکھا ہے۔ رہے تم تو اگر تم راستہ بھٹک گئے ہو تو جہاں جا کر ڈھونڈنا چاہو ڈھونڈتے پھرو“۔

ایسا ہی ایک شخص امام مالک کے پاس آیا اور کہنے لگا: آئو مناظرہ کرلو۔

امام مالک کہنے لگے: اچھا فرض کرلو تم مجھ سے مناظرہ جیت گئے، پھر؟

وہ شخص بولا: تو تم میرے ہم خیال ہو جائو گے۔

امام مالک نے اگلا سوال کیا: فرض کرو میں تمہارا ہم خیال بھی ہو گیا۔ اب کوئی تیسرا شخص آکر ہم دونوں کو مناظرے میں ہرا دیتا ہے۔ تب کیا کرنا ہوگا؟ وہ شخص (بڑے اخلاص کے ساتھ) بولا: تب ہم اس کے ہم مسلک ہو جائیں گے۔

”سبحان اللہ!“ امام مالک نے جواب دیا۔ ”ارے بھائی خدا نے جو دین نازل کیا ہے وہ ایک ہی ہے جو کہ ہمیں رسول اللہ سے بلاکم وکاست پہنچ گیا ہے۔ یہ آئے روز بدل لینے والی چیز نہیں“۔

عمر بن عبدالعزیز رضی اللہ عنہ کاقول ہے: ”جو شخص اپنے دین کو بحث اور جدلیات پر موقوف رکھتا ہے اس کو تو روز ہی نقل مکانی کرنا پڑے گی“؟

ایسا آدمی کب اور کس بات پر جم کر کھڑا ہوگا؟ عقلیات اور جدلیات کا بازار تو کبھی بند ہونے کا نہیں!

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز