عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Monday, May 6,2024 | 1445, شَوّال 26
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
فوائد
:عنوان

:کیٹیگری
امام ابن الجوزی :مصنف

فوائد
امام ابن جوزی
آزمائش ضروری ہے

دُنیا میں اس سے بڑا بے وقوف کوئی نہیں ہے جو اللہ تعالیٰ سے تعلق پیدا کرکے اپنی تمام ضروریات پوری کرانا چاہے بھلا بتاؤ پھر آزمائش کیا ہوئی؟ یہ تو ہو ہی نہیں سکتا (کہ تمام خواہشات پوری ہوتی جائیں) مرادوں کا الٹنا، سوال کے جواب میں تاخیر ہونا اور چند دن دشمنوں کی تسلی ہونا تو ضروری ہے۔

اب جو شخص یہ چاہتا ہے کہ وہ ہمیشہ سلامت رہے، دشمنوں کے خلاف اس کی مدد ہوتی رہے بغیر کسی آزمائش کے عافیت میسر رہے تو گویا اس نے تکلیف کو جانا ہی نہیں اور تسلیم کا معنی سمجھا ہی نہیں۔

غور کرو کیا رسول پاک کی بدر کے موقع پر نصرت نہیں ہوئی پھر دیکھو احد میں آپ کو کیا معاملہ پیش آیا؟ اور کیا آپ کو بیت اللہ سے روکا نہیں جاتا تھا پھر دیکھو کہ غلبہ کے ساتھ لوٹائے جا رہے ہیں۔

لہٰذا اچھا اور خراب حال دونوں ساتھ ساتھ ہیں اچھا ہو تو شکر ضروری ہے اور خراب ہو تو سوال اور دُعا کا جذبہ پیدا ہونا چاہیے۔

پھر اگر جواب نہ ملے تو سمجھ لو کہ امتحان مقصود ہے اور اپنے فیصلہ پر جھکانا چاہتے ہیں اور یہی وہ موقعہ ہے جہاں ایمان ظاہر ہوتا ہے اور تسلیم کے سلسلے میں لوگوں کے جوہر ظاہر ہوتے ہیں لہٰذا اگر ظاہر اور باطن دونوں ہی اعتبار سے تسلیم کا مظاہرہ ہو تو کامل کی شان یہی ہے اور اگر باطن میں فیصلہ کرنے والے سے نہیں صرف فیصلہ سے طبیعت کچھ متاثر ہو جائے (تو کوئی عیب نہیں) کیونکہ طبیعت تو تکلیف سے گھبراتی ہی ہے البتہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ معرفت میں کچھ کمی ہے۔

اور اگر خدانخواستہ زبان سے بھی اعتراض کر بیٹھا تو یہ جاہلوں کا حال ہے ہم ایسے حال سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔

احسانات وانعامات کا وسیلہ

مجھ کو معلوم ہوا کہ کسی شخص سے ایک شخص نے کچھ سوال کیا تو اس طرح کہا کہ میں وہی ہوں جس پر آپ نے فلاں دن اتنا اتنا حسان کیا تھا۔ تو اس نے کہا ”خوش آمدید ایسے شخص کو جو ہمارے ہی احسان کو ہم تک پہونچنے کا وسیلہ بنائے“۔ یہ کہہ کر اس کی ضرورت پوری کردی۔

تو میں نے اس سے ایک اشارہ نکال کر مناجات شروع کی اور عرض کیا:

یاالٰہی! تو نے ہی مجھ کو بچپن کے زمانہ سے ہدایت دی، گمراہی سے حفاظت کی، بہت سے گناہوں سے بچایا، علم کی طلب کا الہام کیا، جبکہ بچپن کی وجہ سے علم کے مرتبہ کی سمجھ بھی نہیں تھی۔ اور والد کی خواہش بھی شامل نہ تھی کیونکہ ان کا انتقال ہو چکا تھا۔ علم میں تفقہ حاصل کرنے اور تصنیف کرنے کیلئے فہم سے نوازا۔ علم کے حصول کے اسباب مہیا کئے، بغیر میری محنت کے میرے رزق کا انتظام کیا۔ اس طرح کہ مخلوق سے مانگنے کی ذلت بھی نہیں اٹھانی پڑی۔ دشمنوں سے حفاظت کی، لہٰذا کوئی ظالم میری طرف نہ بڑھ سکا۔ اتنے علوم میرے اندر اکٹھا کئے جو عام طور پر ایک شخص کے اندر جمع نہیں ہو پاتے، جبکہ اکثر لوگوں کو یہ نعمت نہیں ملی ہے۔ پھر ان کے ساتھ مزید انعام یہ کیا کہ میرے دل کو اپنی معرفت ومحبت سے متعلق کرلیا۔ اپنی طرف رہنمائی کے لئے عمدہ اور خوبصورت تحریر کا سلیقہ عطا فرمایا اور لوگوں کے دلوں میں مقبولیت رکھ دی۔ جس کی وجہ سے لوگ میری طرف متوجہ ہوتے ہیں، میری نصیحت کو قبول کرتے ہیں، اس میں کچھ شک نہیں کرتے، میری تقریر کے مشتاق رہتے ہیں۔ اور اس سے اکتاتے نہیں ہیں۔ پھر تو نے مجھ کو نامناسب لوگوں کے اختلاط سے محفوظ رکھا۔ اور خلوت کی توفیق سے نوازا۔ اور خلوت میں بھی کبھی علم سے انس پیدا کیا اور کبھی اپنی مناجات کو انس کا سبب بنایا۔ غرض اگر میں ان انعامات واحسانات کو شمار کرنے بیٹھوں جو تو نے کئے ہیں تو دسویں کا دسواں حصہ بھی نہ شمار کر سکوں۔

وَإِن تَعُدُّواْ نِعْمَتَ اللّهِ لاَ تُحْصُوهَا

اگر تم لوگ اللہ کی نعمتوں کو شمار کرنا چاہو تو نہ شمار کرسکو گے

پس اے میری طلب سے پہلے ہی مجھ پر احسانات کرنے والے کریم! اب جبکہ میں مانگ رہا ہوں تو اپنی ذات سے وابستہ امیدوں کے متعلق مجھ کو محروم نہ کر۔ کیونکہ میں تیرے گزشتہ انعامات ہی کو وسیلہ بنا رہا ہوں۔

مومن کے تصورات

چونکہ مومن کو آخرت کی دھن لگی رہتی ہے، اس لئے دُنیا کی ہر چیز اس کو آخرت کی یاد پر ابھارتی ہے۔ او رجس کو کوئی چیز اپنی طرف متوجہ کرلے تو سمجھ کو کہ اس کا شغل وہی ہے۔

کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ اگر چند پیشے والے کسی آباد مکان میں جاتے ہیں تو کپڑا بیچنے والا فرش اور بستر کو دیکھتا ہے اور اس کی قیمت کا اندازہ لگاتا ہے۔ بڑھئی کی نظر چھت کی کڑیوں (اور دروازے کی لکڑیوں) پر پڑتی ہے۔ معمار دیواروں کو دیکھتا ہے اور جولاہہ بُنے ہوئے کپڑوں اور پردوں کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔

ایسے ہی مومن بھی جب تاریکی دیکھتا ہے تو اس کو قبر کی تاریکی یاد آجاتی ہے، کوئی تکلیف پیش آتی ہے تو عذاب کو سوچتا ہے، اگر تیز گھبرا دینے والی آواز سنتا ہے تو نفخہء صور کو یاد کرتا ہے۔ لوگوں کو سوتا ہوا دیکھتا ہے تو قبر کے مردے یاد آجاتے ہیں اور کوئی لذت پاتا ہے تو جنت کو یاد کرتا ہے۔ معلوم ہوا کہ اس کی ساری توجہ آخرت ہی کی طرف ہوتی ہے۔ جو یہاں کی ہر نعمت سے اس کو غافل کئے ہوئے ہے۔

سب سے بڑا تصور جو اس کو حاصل ہوتا ہے، وہ یہ کہ وہ سوچتا ہے کہ جنت میں ہمیشہ کا قیام ہوگا۔ اس کی بقاءپر فنا اور زوال نہیں آئے گا۔ ساری تکلیفیں دور ہو جائیں گی اور جس وقت وہ اپنے کو ان دائمی لذتوں میں، جنکے لئے فنا نہیں ہے، لطف اندوز ہوتے ہوئے تصور کرتا ہے تو مستی سے پھڑک اُٹھتا ہے، اور اس پر جنت کے راستے میں پیش آنے والی تکلیفیں مثلاً درد وغم، بیماری، آزمائش، رشتہ داروں کی موت، اعزّہ کی جدائیگی اور کڑوے گھونٹوں پر صبر وغیرہ آسان ہو جاتی ہیں۔ کیونکہ کعبہ شریف کے مشتاقوں پر صحرائے زرود (عرب کا ایک بڑا ریگستانی صحرا) کی ریت گوارا ہو جاتی ہے۔ اور صحت کا خواہشمند دوا کی کڑواہٹ کی پرواہ نہیں کرتا ہے۔

اور وہ جانتا ہے کہ پھل کی عمدگی یہاں کے بیج کی عمدگی پر موقوف ہے۔ اس لئے عمدہ سے عمدہ بیج منتخب کرتا ہے اور زندگی کے موسم خریف میں بغیر کسی سُستی کے کھیتی کر لینے کو غنیمت سمجھتا ہے۔

پھر مومن تصور کرتا ہے کہ کہیں جہنم اور سزا کا معاملہ پیش آوے، یہ سوچکر اس کی زندگی مکدر ہو جاتی ہے اور قلق بڑھ جاتا ہے۔

لہٰذا اس کے پاس دونوں حالتوں میں دُنیا اور سامان دُنیا سے بے رخی رہتی ہے اور اس کا دل کبھی تو شوق کے میدانوں میں دوڑتا ہے اور کبھی خوف کے صحرا میں حیران رہتا ہے۔ اس لئے وہ عمارتوں پر نگاہ نہیں رکھتا۔

تو پھر جب موت آتی ہے تو چونکہ سلامتی کی وجہ سے مضبوط اور اپنے لئے نجات کا امیدوار ہوتا ہے اس لئے آسان ہو جاتی ہے۔

پھر جب قبر کے اندر اترے گا اور سوال کرنے والے فرشتے آئیں گے تو ایک دوسرے سے کہے گا کہ اس کو چھوڑ دو، ابھی تو اس کو راحت ملی ہے۔

اللہ تعالیٰ ہم کو بھی ایسی کامل بیداری عطا فرمائیں، جو فضائل کے حصول کی تحریک پیدا کرے اور رذائل کو اختیار کرنے سے روکے۔ یقینا اگر اس نے توفیق دے دی تو بیڑا پار ہے، ورنہ پھر کوئی چیز نافع نہیں ہے۔

(امام ابن جوزی کی کتاب صیدالخاطر سے انتخاب)

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 
Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز