عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, April 18,2024 | 1445, شَوّال 8
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
Shuroot2ndAdition آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
تیسری شرط اِخلاص
:عنوان

:کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ کی تیسری شرط

 
 

اِخلاص

 

 

تیسری شرط اخلاصِ (نیت) ہے، یہاں تک کہ شرک باقی نہ رہ گیا ہو۔

 

توضیح:

اخلاصِ نیت دراصل دین میں ہر عمل ہی کی ایک لازمی شرط ہے۔ ازراہِ اختصار کسی وقت اس کو محض ’نیت‘ کے لفظ سے بھی ذکر کر دیا جاتا ہے۔ دین کا کوئی عمل بھی اس شرط کے بغیر معتبر نہیں۔ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ کا اقرار اب چونکہ اسلام کا سب سے پہلا عمل ہے لہٰذا اخلاص نیت لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ کے اقرار کیلئے بھی ایک بنیادی شرط ہوگی۔ ویسے یہ شرط نماز، روزہ، زکوٰۃ، حج، قربانی ہر چیز کیلئے فقہائے اسلام کے نزدیک ایک باقاعدہ شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ محدثین کا طریق کار یہ رہا ہے کہ وہ کتب احادیث کا آغاز نیت کی حدیث سے کرتے ہیں یعنی ”اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّاتِ، وَاِنَّمَا لِکُلِّ امْرِیٔ مَّانَویٰ

چنانچہ نیت کا حضور اور دل کا اخلاص ویسے تو ہر عمل میں مطلوب ہے مگر جس عمل میں سب سے بڑھ کر مطلوب ہے وہ شہادت کی ادائیگی ہے۔ کیونکہ شہادت ادا کرنا دراصل اپنی پوری زندگی کو ایک رخ دینا ہے۔ کارخانۂ ہستی کو زمانہ جس نگاہ سے دیکھتا ہے لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ بالکل اس سے مختلف نگاہ رکھنے کا اعلان ہے۔ یہ اپنے وجود سے لے کر کائنات کے وجود تک کو اپنے ذہن وفکر کے اندر ایک طرح سے نئی ترتیب اور نئی پہچان دیتا ہے۔ لہٰذا اس عمل میں دل کی شرکت نہایت ضروری ہے۔ پھر کیا تعجب کہ اخلاصِ دل” کلمۂ اخلاص“ کی شرط ہو۔

لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ کی اس تیسری شرط سے جو بات سمجھی جانا مقصود ہے وہ یہ کہ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ کوئی معاشرتی رواج ہے اور نہ کوئی آبائی رسم اور نہ قومی روایت۔ بلکہ اس کیلئے تو شرط یہ ہے کہ یہ اقرار کہ ”نہیں کوئی پرستش کے لائق مگر مالکِ کائنات“ انسان کے اپنے ہی اندر سے اٹھنے والی صدا ہو۔ کسی بات کو دل کی صدا بننے تک نفس کے جتنے مرحلوں سے گزرنا لازم ہوتا ہے ان سب مرحلوں کا طے ہونا اور ان کیفیات کا ___کم از کم حد تک ___ نفس کے اندر جنم پانا اس لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ کے اقرار کی ایک باقاعدہ شرط ہے اور اسی کو اخلاص کہا گیا ہے۔

اس شرط کا خلاصہ یہ ہوا کہ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ کا اقرار کسی بے توجہی یا لاابالی پن کے ساتھ ہرگز نہ کیا گیا ہو۔ ’لوگ کلمہ پڑھتے ہیں تو میں بھی پڑھتا ہوں‘ یہ طرز فکر شرطِ اخلاص کے منافی ہے۔ ’لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ کو میں نے حق سمجھ کر مانا ہے اور اس سے میرا مقصود بس خدا کو راضی کرنا ہے‘ یہ احساس دل میں پیدا کرنا کلمہ کے معتبر ہونے کیلئے شرط ہے اور اسلام میں یہ باقاعدہ طور پر درکار ہے۔

اخلاصِ نیت .... یہاں تک کہ شرک باقی نہ رہے ....

دین کے کسی عمل میں اگر صرف اور صرف خدا مطلوب نہ ہو تو وہ ایک بے معنی عمل ہوتا ہے نہ صرف یہ بلکہ اس میں پھر خدا کے ساتھ کئی سارے حصہ دار بھی کھڑے ہو جاتے ہیں۔ ایک عمل خدا کیلئے ہوا ہے تو اس میں خدا کے حصہ دار کیونکر کھڑے ہو جاتے ہیں؟ دیکھا یہ جانا ہے کہ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ کو ___ ایک حقیقت سمجھ کر اور پورے شعور اور وثوق کے ساتھ___ آیا اس لئے قبول کیا گیا کہ اس ذات کو خوش کر دیا جائے جس کا مرتبۂ الوہیت اور وحدانیت قائم کرانے کیلئے یہ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ نازل ہوا، یا پھر کلمہ گو ہونے سے مقصد کسی اور کو خوش کرنا یا متاثر کرنا یا کوئی اور فائدہ حاصل کرنا تھا؟ کیا یہ کلمہ قوم یا معاشرے یا ماحول کی دیکھا دیکھی ادا کر دیا گیا تھا یا یہ خدا کے ساتھ ایک براہ راست معاملہ تھا جس میں کسی دوسرے کا کچھ لینا دینا باقی نہیں رہتا اور جس کے پیچھے محض یہ مقصد ہے کہ آدمی خدا کا چہرہ پا لے اور اس کے عذاب سے بچ کر اس کی رحمت کی پناہ میں آجائے؟

دین کا ایک عام عمل بھی کیا جائے تو اس میں اخلاصِ نیت کا فقدان ایک نہایت بڑی آفت ہے۔ اللہ کی رضامندی کیلئے کئے گے ایک عمل میں جب مقصد کسی اور کو متاثر کرنا یا کسی اور کی نظر میں جچنا بھی ہو جائے، یعنی مخلوق کا دکھاوا، تو وہ شرکِ اصغر کہلاتا ہے۔ کتنا بڑا ظلم ہے کہ آدمی کوئی بھی نیک عمل کرے تو پسندیدگی اور ستائش پانے کیلئے اس کی نگاہ خدائے ذوالجلال سے کم لمحہ بھر کیلئے بھی کسی پر ٹھہر جائے۔ البتہ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ کا اقرار تو ’کوئی سا نیک عمل‘ نہیں بلکہ دین کا سب سے اساسی اور اولین عمل ہے۔ نیکیوں کے سبھی کھاتے اس کے نامۂ اعمال میں اس ”اساسی اور اولین عمل“ کے بعد کھلتے ہیں۔ اسلام کا یہ ”اساسی اور اولین عمل“ تو اگر محض خدا کا چہرہ پانے کیلئے نہیں؛ یعنی آدمی کا لا الٰہ الا اللہ پڑھنا محض معاشرے سے ’اسلام‘ کا سرٹیفکیٹ پا رکھنے کیلئے ہے، تب تو معاملہ شرکِ اصغر سے بھی کہیں سنگین تر ہے۔

پس عام اعمال میں تو معاملہ اتنا ہی ہے کہ ان کو ادا کرتے وقت اللہ کو راضی کرنے کے ساتھ ساتھ اگر مقصود یہ ہو گیا کہ مخلوق سے بھی وہ اس پر ستائش پائے تو آدمی شرکِ اصغر کا مرتکب ٹھہرتا ہے، اور گو یہ بھی کوئی کم پریشانی کی بات نہیں۔ تاہم جب معاملہ لا الٰہ الا اللہ کی شہادت دینے یعنی اپنی زندگی کا منشور طے کرنے کا ہو تو اس وقت ”اخلاصِ نیت“ کا فرض چھوٹ جانا البتہ شرکِ اصغر سے بھی کہیں سنگین تر ہے۔ کسی اور عمل کے خدا کے ہاں قبول و معتبر ٹھہرنے کی بہرحال وہ اہمیت نہیں جو ”شہادتِ لا الٰہ الا اللہ“ کے قبول و معتبر ہونے کی ہے۔ عین اِسی مرحلے پر ہی اگر مخلوق کا دکھاوا ہو گیا اور مقصد تنہا رب العالمین کی خوشنودی نہ رہا تو اسلام میں داخلہ ہی معتبر نہ ہوا۔ انسان کا ملتِ شرک سے نکل کر ملتِ توحید میں شامل ہو جانا ہی معتبر نہ ہوا۔ کفر سے خلاصی پا کر اسلام قبول کر لینا ہی اس کے حق میں پایۂ ثبوت کو نہ پہنچا۔ سمجھو وہ اولین واقعہ ہی اس کی زندگی میں رو نما نہ ہوا جس کے بعد اس کے نامۂ اعمال میں نیکیوں کے کھاتے کھلتے ہیں اور اعمالِ صالحہ کی گنتی ہونے لگتی ہے۔

”اخلاص“ کی شرط پوری نہ ہونے کے باعث دین کا کوئی اور عمل قبول ہونے سے رہ گیا تو بس اسی عمل کا نقصان ہوا کیونکہ اس پر باقی سارے دین کا انحصار تو نہیں۔ البتہ ”اخلاص“ کی شرط رہ جانے سے اگر کلمہ معتبر نہیں ہوا تو یہ ہر نقصان سے سوا ہے کیونکہ باقی سب اعمال کا قبول ہونا اسی ایک بات پر منحصر ہے کہ پہلے یہ کلمہ معتبر ہو۔

شیخ سفر الحوالی لکھتے ہیں:

دین کی اساس کو اختیار کرتے وقت ہی اگر آدمی کے ہاں اخلاصِ نیت مفقود پایا گیا، شہادتِ لا الٰہ الا اللہ کی جڑ میں ہی اخلاص ناپید ہوا، تو ایسا آدمی شرک سے نکلا ہی نہیں اور ملتِ اسلام میں پایا ہی نہیں گیا۔

(یہ ہے اساسِ ایمان کو اختیار کرتے وقت اخلاص کا معاملہ)۔ ہاں ایمان کے شعبوں میں سے کسی شعبہ کے اندر اگر آدمی کے ہاں اخلاص پایا جانے سے رہ گیا اور ایمان کے اعمال میں سے کسی عمل میں اس کے ہاں اخلاص نہ پایا جا سکا ، تو صرف وہ خاص شعبہ ہی ضائع ہو گا اور صرف وہ خاص عمل ہی برباد ہو گا، سارے کا سارا دین تو برباد نہیں ہو گا۔ مثلاً ایک آدمی نے انفاق کیا اور خدا کی راہ میں ہزار درہم دے ڈالے لیکن وہ اس عمل میں ریا کر بیٹھا تاہم نماز میں اس نے ریا نہیں کی۔ اب اِس آدمی کا انفاق تو چلئے اکارت ہوا مگر اس کو نماز بمع توحید کا اجر تو کم از کم ملا۔ نماز کا اجر تو کم از کم کہیں نہیں گیا۔ یہ بھی بے حد بڑا نقصان ہے کہ اس کا ہزار درہم برباد ہوا بلکہ یہ گناہ (ریاکاری کی سزا) کی وعید میں بھی آگیا ہے، لیکن یہ ہے تو ایک شعبہ ہی کا نقصان۔ اس کے باقی اعمال و شعبہ ہائے دین تو کم از کم برباد نہ ہوئے۔ لیکن شہادتِ لا الٰہ الا اللہ ہی اگر اس کی برباد ٹھہرتی ہے کیونکہ وہ محض خدا کو خوش کرنے کیلئے ادا نہ ہوئی تھی، پھر تو اس کا سب کچھ ہی گیا۔

(ماخوذ از محاضرہ: من أعمال القلوب الاِخلاص، سؤال حول أثر الاِخلاص فی أصول الدین)

 

********

 

شرطِ سوئم کے دلائل:

 

قرآن سے:

 

اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

1)أَلَا لِلَّهِ الدِّينُ الْخَالِصُ(الزمر: 3)

”دین (اطاعت وبندگی

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز