Hamid Kamaluddin
Eeqaz
کلمہ کی سات شرطیں
خوب جان لو:
کلمہ لَآ اِلٰہَ اِلاَّ اللہ کی سات شرطیں ہیں:
1) پہلی شرط تو یہ ہے کہ کلمہ لا الہ الا اللہ کہتے وقت انسان نے اس کا معنیٰ اور مطلب جان لیا ہو اور یہ خوب ذہن نشین کرلیا ہو کہ اس کلمہ سے کن کن باتوں کی نفی ہوتی ہے اور کن کن باتوں کا اِثبات۔
2) دوسری شرط یہ ہے کہ اس کلمہ میں جو بات آئی آدمی کو اُس پر پورا یقین اور وثوق ہو گیا ہو، جو کہ اس کلمہ کو (دل ودماغ) سے جاننے کا ہی اعلیٰ درجہ ہے۔ یہ ایک ایسا یقین ہو کہ جس کے ہوتے ہوئے کسی شک وشبہ کی گنجائش نہ رہے۔
3) تیسری شرط اخلاصِ (نیت) ہے، یہاں تک کہ شرک باقی نہ رہ گیا ہو۔
4) چوتھی شرط ہے (اس کلمہ کے ساتھ) صدق اور وفا، یہاں تک کہ (اس کلمہ کے معاملہ میں) دروغ اور منافقت کا وتیرہ خارج از امکان ہوگیا ہو۔
5) پھر پانچویں شرط یہ ہے کہ انسان کو اس کلمہ اور اس کے معنی اور مفہوم سے ایک محبت و وارفتگی ہو گئی ہو اور اس کلمہ سے اس کو ایک سرور ملنے لگا ہو۔
6) چھٹی شرط یہ ہے کہ انسان خلوصِ دل کے ساتھ، اللہ کی خوشنودی طلب کرتے ہوئے، اس کلمہ کے حقوق یعنی فرائض و واجبات ادا کرنے پر کار بند ہونا قبول کر چکا ہو۔
7) ساتویں شرط یہ ہے کہ آدمی نے اس کلمہ کے حقوق کو (ظاہر میں ہی نہیں) دل سے مان لینا بھی قبول کر لیا ہو، یوں کہ اس کی کوئی بات رد کر دینے کا اس کے ہاں تصور تک باقی نہ رہ گیا ہو۔