عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Friday, April 26,2024 | 1445, شَوّال 16
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
ایک ٹھیٹ عقائدی تربیت ہماری سب سے بڑی ضرورت
:عنوان

:کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف
ایک ٹھیٹ عقائدی تربیت ہماری سب سے بڑی ضرورت

حامد کمال الدین

اسے فی الحال آپ ایک ناقص استقراء کہہ لیں

واقعہ اب تک کا یہی ہے کہ جمہوری احاطہ میں قدم رکھنے والا ہر مسلم ذہن تھوڑی دیر میں جمہوری قدروں
(فی الحقیقت ڈیموکریٹک عقائد) کو انٹرنلائز کرنے لگا،
آخر وہ بے ساختہ اس کے اندر بولنے لگیں۔
اس میں کوئی اسثناء کم از کم میرے ذہن میں نہیں۔

اس استقراء کا دوسرا حصہ البتہ یہ ہے کہ اس (جمہوری) احاطہ میں قدم رکھنے سے پیشتر،
ایسے کسی مسلم ذہن کا،
دور حاضر کے اِس جمہوری (فی الحقیقت ہیومنسٹ) پیراڈائم کو توحید کے ٹھیٹ اوزاروں سے رد کر چکا ہونا بھی پایہ ثبوت کو نہیں پہنچتا۔
اس میں کسی قدر کوئی استثناء میرے ذہن میں ہے تو وہ امام مودودیؒ کا دورِ اول ہے۔
لیکن کتبِ عقیدہ کی تراث کو پڑھ چکے ایک شخص کو اس میں بھی جو ایک جھول دکھائی دیتا ہے وہ ہے ڈیموکریسی وغیرہ کو ’’عقیدہ‘‘ والی جہت سے دیکھنے پر ’’نظام‘‘ والی جہت سے دیکھنے کا غالب آیا رہنا۔
چنانچہ فوکس کا مسئلہ تب بھی زیادہ ’’شمولیت‘‘ کا تھا اور سید مودودیؒ کی بہت ساری (اور بڑی بڑی سخت) گفتگو ڈیموکریسی پر ’’شمولیت‘‘ ہی سے متعلقہ سوالات اور بحثوں کے پس منظر میں ہوئی۔
خاص ایک ’’عقیدہ‘‘ کی تقریر کرنا اور وہ بھی اپنے روایتی اسلامی عقائدی ڈسکورس کا تسسلسل بنا کر،
یہاں بہت کم دیکھنے میں آیا۔
خاصی طبعی بات تھی کہ ’’شمولیت‘‘ جائز ہو جانے کے وقت ڈیموکریسی کی "اسلامائزیشن" کا عمل بھی ذہنوں کے اندر ساتھ ہی شروع ہو جاتا،
کیونکہ مسئلہ کی ’’عقائدی‘‘ ترسیخ اس سے پہلے بھی اذہان میں غیر موجود ہی تھی۔
ایک "عقیدہ" کے ساتھ آپ کی جنگ بہر حالت جاری رہے گی۔
البتہ ’’نظام‘‘ کے ساتھ مسئلہ بڑی حد تک شمولیت اور عدم شمولیت کا رہے گا،
پھر جب وہ ’’شمولیت‘‘ میں سمٹ آئے تو اُس اباء defiance کو بھی،
جو کبھی ’’عدم شمولیت‘‘ کے وقت تھی،
ایک بے محل اور آؤٹ ڈیٹڈ outdated بحث ہو کر رہ جانا ہوتا ہے۔
اس لحاظ سے،
میں اس کو بھی ’’استثناء‘‘ ماننے کے لیے تیار نہیں،
گو اس اتنی سی چیز کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہوں۔

اس دوسرے نکتے کا لب لباب یہ کہ:
ایک ٹوٹنے والی چیز کا "ضرب" نہ لگنے تک بچا رہنا صرف اس "ضرب" کی تفسیر نہیں چاہتا بلکہ ٹوٹنے سے پہلے کی اپنی اس "حالت" پر بھی آپ کی نظر چاہے گا۔
معاملے کی پوری تفسیر تبھی ہو سکے گی۔

تو پھر اب تک کا یہ ایک (ناقص) استقراء یوں ٹھہرا،
اللہ اعلم،
کہ:

1۔ اس نمک کی کان میں جو گیا نمک بنا۔

2۔ "کان" میں جانے سے پہلے،
اُس کے ساتھ ایک جوہری مقاومت (immune, resistance) پیدا کر رکھنے کی کوئی زبردست استعداد یا اس کے شواہد بھی البتہ اس کے ہاں نہیں دیکھے گئے تھے۔
یعنی وہ ’’نمک‘‘ بن جانے کے لیے "عُرضة" prone ایک لحاظ سے پہلے سے ہی تھا۔
بالفاظِ دیگر،
ایسا ہونا ہی تھا!
بلکہ ایسا نہ ہوتا تو باعثِ تعجب تھا؛
کیونکہ ایک ’’نظریاتی جہانی سٹیٹس کو‘‘ کے خلاف ذہنی مزاحمت پیدا کر رکھنا ایک غیر معمولی عقائدی ترسیخ چاہتا تھا،
اس کے بغیر اُس کوچے کا رخ کرنا اپنا آپ ہار دینے کے مترادف ہی ہوتا۔
آئندہ بھی اس نمک کی کان میں مسلم جماعتوں کے نمک بننے کے بکثرت واقعات ہوں تو نہ صرف اس پر تعجب نہ ہونا چاہئے بلکہ اس کا سبب بھی سب سے زیادہ اسی پوائنٹ پر پایا جانے کا امکان ہو گا۔
والعلم عند اللہ

ایک بہت بڑی ضرورت اس وقت میری نظر میں ہیومنزم والے شرک کے تار و پود کو قلوب کی سر زمین سے اکھاڑنا ہے،
خالص عقائدی بنیادوں پر۔
اور شرک و توحید کا وہی محمد بن عبدالوھابؒ والی بنیادوں پر ایک ٹھیٹ ڈائلیکٹ اٹھانا۔
’’تربیت‘‘ کا یہ ایک بنیادی و لازمی حصہ ہو گا۔
اس کے بغیر آپ کا صرف یہاں کے سیاسی نہیں تعلیمی و انتظامی اداروں تک کا رخ کرنا گھاٹے کا سودا ثابت ہو گا۔
جبکہ گھر بیٹھنا یا اپنے تنظیمی مراکز اور دفاتر میں ’محفوظ‘ بیٹھے رہنا اور خوش ہونا کہ ہمارا تو یہ ماڈرنزم کوئی نقصان نہ کر پایا،
کسی دعوت یا تحریک کے حق میں ’’آپشن‘‘ تک نہیں کہلائے گا۔

ایک ٹھیٹ عقائدی تربیت کا میرے خیال میں کوئی متبادل نہیں

اور ہاں اس کا مطلب ہر بندے کو فلسفی بنانا اور کانٹ اور ہیگل کے نام رٹوانا نہیں،
بلکہ ’’عقیدۂ اسلام‘‘ کی ایک سادہ تلقین۔
اس کی کچھ توضیح کسی اور وقت کی جائے گی،
ان شاء اللہ
Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز