فَإِنَّكَ تَقْضِي وَلَا يُقْضَى عَلَيْك (شرح قنوت 7
|
:عنوان |
|
|
فقیرِ محض اور مانگتا اتنی بڑی چیز! یہاں یہ خدا کو کیا پیش کرے؟ اب یہاں یہ اپنے عاجز اور بےبس ہونے کو ہی اور خدا کا اختیار و شہنشاہی تسلیم کرنےکو ہی اپنا وسیلہ بنا کر اُسکےآگےپیش کردیتا ہے |
|
|
شرح دعائے قنوت تحریر: حامد کمال الدین 7فَإِنَّكَ
تَقْضِي وَلَا يُقْضَى عَلَيْك"کیونکہ فیصلے تیرے
ہیں، تیرے اوپر کسی کا فیصلہ نہیں"۔
یہ
اعلیٰ ترین وسیلہ ہے جو خدا کو دیا جاتا ہے۔ جان رکھو! اختیار اور فیصلہ خدائی کا
سب سے بڑا مظہر ہے۔ اس (اختیار اور فیصلہ) میں غیراللہ کی مکمل نفی اور خدا کےلیے
اس کا کامل اِثبات توحید کا مرکزی ترین مضمون ہے۔ مشیئت، فیصلہ، قضاء اور تصرف ہی
سمجھو اصل میں خدائی ہے۔ اور خدا کو اس کی خدائی اور بادشاہی کا واسطہ دینا بندے
کا ایک بہت خوب وسیلہ۔ اِس معنیٰ میں بندہ اُس کے یہاں ہرگز بےوسیلہ نہیں؛ بلکہ
اِس دولت کا سراغ پا لینے کے بعد یہ دنیا کاطاقتور ترین اور ثروت مند ترین شخص ہے! دعاء میں اس سے پہلے جو
بات ہوئی تھی وہ خدا سے اپنے حق میں ایک فیصلہ کروانے کی تھی؛ اور وہ بھی اِس درجے
میں کہ وہ ایک قضائے بد ہی سے اِس کی
خلاصی کر دے (وَقِنِی شَرَّ مَا قَضَیۡتَ)۔ بندہ لاچارِ محض؛ جبکہ فیصلہ خالص
خدا کی اپنی مرضی؛ اِدھر بندے کا کسی صورت گزارا نہیں جب تک کہ وہ (فیصلۂ خداوند)
اِس کے حق میں نہ ہو جائے۔ ایسی بڑی درخواست اب ایک بڑے وسیلے کی متقاضی تھی۔
وسیلہ اِس بنجارے کے پاس کہاں سے آنے لگا! یہ رہا فقیرِ محض؛ مگر مانگتا اتنی بڑی
چیز ہے۔ یہاں یہ خدا کو کیا پیش کرے؟ اب یہاں یہ اپنے عاجز اور بےبس ہونے کو ہی
اور خدا کا اختیار و شہنشاہی تسلیم کرنے کو ہی اپنا وسیلہ بنا کر اُس کے آگے پیش
کر دیتا ہے۔ کہ تجھ سے اپنے حق میں ایک فیصلہ چاہا ہے؛ اس وجہ سے نہیں کہ میرا یا
کسی کا تجھ پر کوئی زور ہے۔ تیرے آگے کسی کی نہیں چلتی۔ تو جو کرے گا محض اپنی
مرضی اور اپنی حکمت سے کرے گا۔ تو پھر تیری اِس شان اور سطوَت کا وِرد کرنا ہی مجھ
بندے وسیلہ ہوا؛ پس تُو میرا یہ واسطہ اور یہ منت قبول فرما اور قسمت کے فیصلے
خالص اپنی مہربانی سے میرے حق میں کر دے۔ اور خدا مہربان اِس کا یہ ’ترلہ‘ قبول
فرما لیتا ہے؛ کیونکہ خدا کو بھی اِس کے یہاں ’’عبدیت‘‘ کے سوا کچھ مطلوب نہ تھا؛
اُس بےنیاز کو اِس کے یہاں اور کچھ بھی نہیں دیکھنا تھا! یوں ایسی بڑی درخواست (وَقِنِی شَرَّ مَا قَضَیۡتَ) اِس کے حق میں نمٹا دی جاتی ہے۔ یقین رکھو، ایسی عظیم اور
بظاہر انہونی درخواست پوری ہونے کا امکان نہ ہوتا تو اُس کا رسول تمہیں درخواست کا
یہ ڈھنگ کبھی نہ سکھاتا! تو پھر اب زور لگا دو اور درخواست میں پورا دل ڈال دو؛
موقع ہے تو دیر کیسی!
پورا کتابچہ ایک پی ڈی ایف فائل میں خطِ نستعلیق کے ساتھ یہاں سے ڈاؤن لوڈ کیجئے۔
قنوتِ وتر کی تینوں دعاؤں کے متن یکجا یہاں سے حاصل کریں۔
شرح دعائے قنوت مین پیج کےلیے یہاں کلک کریں۔
|
|
|
|
|
|