عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Wednesday, April 24,2024 | 1445, شَوّال 14
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2015-06 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
اگر نماز بے حیائی اور منکرات سے روکتی؟؟
:عنوان

:کیٹیگری
ذيشان وڑائچ :مصنف

 

اگر نماز بے حیائی اور منکرات سے روکتی؟؟

ذیشان وڑائچ

لادینوں اور ملحدوں کی طرف سے اکثر یہ سوال آتا ہے کہ اگر نماز فحش اور منکر سے روکتی تو پھر مسجد میں امامت کرنے والے نے یہ گناہ  کیوں کیا اور کیوں ان سے ایسی منکر اور فحش حرکت سرزد ہوئی۔

جواب:

اس بارے میں پہلے یہ واضح ہونا چاہئے کہ "روکنے" سے کیا مراد ہے۔ عربی میں لفظ آیا ہے "تنھی" جس کا سادہ سا ترجمہ روکنا ہی ہے۔ لیکن عربی اور اردو دونوں زبانوں میں روکنے کے وہ معنے لازمی نہیں ہیں جو کہ ملحد اخذ کرتے ہیں۔ "تنھی" کے لفظ کا مصدر "نھی" ہے اور اس لفظ کا ضد عربی میں "امر" آتا ہے۔ کلام پاک میں ہمیں امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کا حکم دیا گیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ مسلمان دوسروں کو اچھائی کا حکم دیں اور برائی سے روکیں۔ اب یہاں پر روکنے سے مراد یہ تو نہیں ہے کہ ہم اس بات کے مکلف ہوں کہ کوئی دوسرا برائی کرے ہی نہیں۔ بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ انفرادی طور پر ہم اپنے قول و عمل سے یہ کوشش کریں کی دوسرے برائی سے بچ جائیں۔ اور اجتماعی طور پر ایسا نظام قائم کریں جہاں پر اچھائی کرنا آسان ہو اور برائی کرنا مشکل ہو۔ ایسی کوشش کے نتیجے میں برائیاں کم ضرور ہوں گی، لیکن برائیوں کا مکمل خاتمہ نہیں ہوگا۔

اس قسم کے اعتراض میں ملحد یہ سمجھتا ہے کہ "تنھی" یعنی روکنے کا مطلب گویا کہ ایک بٹن ہے جس کو دباتے ہی ایک بندہ فحش اور منکر کے تمام داعیوں اور اکساوے سے بچ جاتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو پھر یہ دنیا آزمائش کی جگہ ہی نہ ہوتی اور نہ ہی قرآن کا مقصود یہ ہے۔

نماز ایک فرد کے اندر برائیوں کے خلاف مزاحمت کو طاقتور کرتی ہے۔ بالکل اسی طرح کہ جیسے ایک با اثر وعظ ایک فرد کے اندر برائی کے خلاف مزاحمت پیدا کرتا ہے اور نیکی کا جذبہ پیدا کرتا ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ کسی مشینی بٹن کی طرح سے وہ فرد برائی سے بالکل پاک ہوجائے۔

نماز کا برائی سے روکنا ایسی کوئی کراماتی چیز نہیں ہے۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ نماز پڑھتے ہی کچھ ایسا ہوتا ہے کہ بندہ زبردستی فحش اور منکر سے روک دیا جاتا ہے تو یہ اسلام کی بنیادوں سے ہی متصادم ہے۔ اسلامی نکتہ نظر سے انسان کو دنیا میں خیر و شر کا اختیار دیا گیا ہے اور ایسا کچھ نہیں ہے کہ نماز پڑھنے سے وہ اختیار ختم ہوجاتا ہو۔

نماز کا برائیوں سے روکنا بالکل سامنے کی چیز ہے اور اس کا تعلق انسانی نفسیات سے ہے۔ ایک شخص جب خدا کے سامنے روزانہ پانچ وقت جھکتا ہے اور اس کا جھکنا حقیقی ہے اور وہ پوری رغبت سے جھکتا ہے تو کیا اسی خدا کی نافرمانی کرتے ہوئے اس کا ضمیر اس کو ملامت نہیں کرے گا؟ یہ تو بالکل ایک نفسیاتی چیز ہے جس کے لئے دلیل پوچھنے کی بھی ضرورت نہیں۔

ایک اور چیز واضح ہونی چاہئے کہ نماز کا اثر ہونے کے لئے نماز کا حقیقی معنوں میں نماز ہونا بھی ضروری ہے۔ ویسے تو قرآن پاک کے مطابق منافق بھی نماز پڑھتے تھے تو کیا ملحدین کے نزدیک منافق کی نماز بھی انہیں برائی اور فحش سے روکتی ہے؟ ظاہر بات ہے کہ اگر روکتی تو وہ منافق نہیں ہوتے۔ تو نماز جسم کو مخصوص انداز میں ہلانے کا نام نہیں ہے، بلکہ نماز کا اثر ہونے کے لئے نماز کا نماز ہونا بھی ضروری ہے۔

اس طرح کے سوالات کے ساتھ ملحدین یہ تاثر بھی دیتے ہیں کہ دراصل زیادہ فحش اور منکر نمازی ہی کرتے ہیں۔ اس کے لئے ان کے ہاں دلیل کسی ایک اخبار میں آنے والا کوئی مشکوک واقعہ ہوتا ہے جو کہ کبھی کبھی بعد میں غلط بھی ثابت ہوجاتا ہے۔ گویا کہ ان کے نزدیک جیسے ہی کوئی بندہ نماز پڑھنے لگتا ہے تو اس کے اندر معاشرے کی تمام برائیاں سمٹ کر آنے لگتی ہیں۔ اس کے لئے ان کے پاس دلیل کے بجائے اپنی ناروا خواہشات ہوتی ہیں۔ مسلمان معاشرہ آج بھی نمازی سے زیادہ نیکیوں کی توقع رکھتا ہے۔ اسی لئے جب نمازی سے کوئی فحش حرکت سرزد ہوتی ہے تو اسے زیادہ اچھالا جاتا ہے۔ اور جب بے نمازی ایسی ہی حرکت کرتا ہے تو اس کو غیر متوقع نہیں سمجھا جاتا۔ معاشرے کا یہ رویہ تو اس بات کا ثبوت ہے کہ نمازی آج بھی بہتر ہے اور اگر نہ ہوتا تو نمازی کی غلط حرکت معاشرے کو اس طرح نہ ہلا ڈالتی۔ اس طرح کے اعتراض کرنے والے وہ لوگ ہوتے ہیں جو ایک مولوی کی غلط حرکت پر اسطرح کا واویلا کرتے ہیں جیسے معاشرے میں اس سے بڑا مسئلہ کوئی نہیں ہے۔ لیکن جب پتہ چلتا ہے کہ وہ حرکت دراصل ایک نائی نے کی تھی تو اس واقعے کو بالکل ہی بھول جاتے ہیں۔

اگر کوئی یہ دعوی کرے کہ نماز پڑھنے والے دوسرے کے برابر یا اس سے زیادہ برائی کے مرتکب ہوتے ہیں تو اس کے لئے اخبار میں آنے والے کسی ایک واقعے کے بجائے باقاعدہ اعداد و شمار ہونے چاہئیں جو کہ ان کے پاس کبھی نہیں ہوتے۔


Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز