درود اور سلام محمد ﷺ پر..
کہ جن کی راہ سے، خدا نے زمانے سے جہالتیں سے دور کیں.. نابیناؤں کو بینائی دی اور گم گشتوں کو منزل دِکھائی..
کہ جنہیں بھیج کر خدا نے انتظام کیا کہ بند آنکھیں کھلیں، بہرے کان سنیں، سینوں پر پڑے قفل ٹوٹیں اور دلوں پر چڑھے پردے زائل ہوں۔
برکات خدا کے بندے اور خدا کے رسولﷺ پر جو اس امرِ خداوندی کو لے کر تنِ تنہا کھڑے ہوئے اور کوئی بات انہیں اس کو نقطۂ تکمیل تک پہنچانے سے باز نہ رکھ پائی۔ جو اس دعوت کا فریضہ ادا کرنے پر آخر دم تک ثابت رہے اور جن کے صبر و استقامت نے ہر وہ کوشش اور ہر وہ تدبیر بے اثر کردی جو آپ کو اپنی راہ چھڑوانے کیلئے کبھی عمل میں لائی گئی۔
تا آنکہ زمین آپ کی رسالت سے بقعۂ نور ہوئی، کہ اس سے پہلے ظلمتوں سے ڈھک گئی تھی۔ قلوب توحید کی اس لڑی میں پروئے گئے، کہ اس سے پہلے ان کا شیرازہ ہر طرف بکھرا پڑا تھا۔ آپ ﷺکی دعوت کا آفتاب ہر طرف شعاع ریز ہوا۔ مشرق تا مغرب جہاں جہاں تک رات دن کی رسائی ہے وہاں وہاں تک آپ کا دین پہنچا اور اک پوری بصیرت سے خدائے وحدہ لا شریک کی بندگی ہونے لگی۔
پھر جب خدا نے آپ کے ذریعے دنیا میں ہر سُو روشنی کردی، دین مکمل فرما دیا اور اپنے اہلِ ایمان بندوں پر اپنی یہ نعمت تمام کردی تب اس نے اپنے اس خاص بندے اور رسولﷺ کو اپنے ہی پاس لے جانے کا اقتضا کیا۔ رفیقِ اعلی میں اسے مقامِ کرامت و اعزاز سے سرفراز کیا اور جَنّاتِ خلد میں اسی کو سب سے بلند و نامور رکھا۔
رحمتیں ہوں سید المرسلین پر کہ اپنی امت کو اس روشن شاہراہ پر چھوڑ کر گئے جہاں کبھی کوئی نہ بھٹکے گا سوائے اک اسُی شخص کے جو ہے ہی برباد ہونے کیلئے۔
صلوَات ہوں خدا کی آپﷺ پر اور آپ کی پاک وبرگزیدہ آل پر۔
*******