عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, April 25,2024 | 1445, شَوّال 15
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2010-10 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
“چھیاسی” سال طویل مدت ہے!
:عنوان

وقت کی اُس ’معتبر‘ عدالت نے گواہوں کےسب بیاں سن کر ہماری ہی بچی کا عیب نکالا ہے کہ اُسی نے اپنی عصمت پہ حملہ آور درندوں کو انگریزی بولتی گوری چمڑیوں کو اُنکی بندوقوں سے محروم کر کے اپنے نشانے پہ دھر لیا تھا....

. احوالوقائع :کیٹیگری
ابن علی :مصنف

 
 
”چھیاسی سال“ طویل مدت ہے!

 
   
”چھیاسی سال“ کون ایک واقعہ کو روئے گا؟
ہمارے زخم ہیں تو وہ بہت جلد مندمل ہوں گے!
ہماری زندگی ہے تو وہ اُسی معمول سے رواں دواں
اور اُنہی قہقہوں، اُنہی مستیوں میں بسر ہو گی!
ہم کہ ”آزادی“ کے شادیانوں سے ہی واقف ہیں
اور کوئی کیا جانے ”آزادی“ کیا عظیم شے ہے،
اور ”آزاد“ قوموں کی کتنی بنیادی ضرورت ہے!!!!
کوئی کیا جانے یہ ظالم، ”زندہ“ قوموں کے کس کس کام آتی ہے
چند مہینے نہ گزریں گے
کہ ”آزادی“ کے نغموں کے ایک لامتناہی شورِ بے ہنگم میں
جناح کیپ، استری سوٹ اور اچکن سے جھانکتے بے حس مجسمے
ہمارے یہ لیڈر، ہمارے یہ ہیرو، ہمارے یہ سورما، ہمارے یہ دیدہ ور، ہماری یہ نابغہ روزگار ہستیاں
قوم کے منتخب نمائندے، شانِ جمہوریت، عوام کا خاص اپنا انتخاب.... یا عوام کا اپنا یہ کارِ بد
”دورِ غلامی“ کو خیرباد کہا جانے کے اِس سالانہ یادگار موقعہ پر،
تہنیتی پیغامات دھڑا دھڑ قوم کے نام جاری کرتے ہوئے
اور اِس پر قوم کو شکرانے کی مکرر تاکید کرتے ہوئے
بڑے اعتماد، انہماک اور فخر سے
”گارڈ آف آنر“ کا ”معائنہ“ فرما رہے ہوں گے!!!
”آزادی“ پر اتنے لیکچر، اِتنی تقریریں، اِتنے مذاکرے، اتنے ترانے، اِتنے سیر حاصل افکار و خیالات اُس روز نشر ہوں گے
کہ کسی کیلئے ”مطالعہ پاکستان“ میں شائع اِس بشارت پر
یقیں نہ کرنے کی، کوئی وجہ ہی نہ باقی ہو
کہ ہمیں آزادی عطا ہونے کا واقعہ سچ مچ رونما ہوا ہے!
یوں بھی کیا چھیاسی سال تک ”تقریباتِ آزادی“ کو، ملتوی رکھا جائے گا؟
خود مختار ہو جانے کی اِس بے قابو خوشی کو، دبا کر رکھا جائے گا؟
وہ لمحہ کہ جب ہم بھی، آزاد قوموں کے مابین سر اٹھا کر چلنے پائے تھے
اور غلام قوموں کے رجسٹر سے، اپنا نام کٹوا کے آئے تھے!!!
وہ یادگار لمحہ کیا پورے چھیاسی برس
نظر انداز کروا کر رکھا جائے گا؟!!
پس ”عافیہ“ یا ایسے ہی کچھ دیگر مسائل کو
جن کا آٹا، چینی، دال، پٹرول، بجلی اور گیس ایسے
”بنیادی مسائل“ سے کچھ بھی تعلق نہیں،
ہمیں لازماً بھولنا ہوگا....!!!
غیرت ’کھانے‘ کے کام آتی ہے یا ’زرِ مبادلہ‘ گھر لاتی ہے؟
ہمیں تو ”حقیقی مسائل“ ہی کو اپنا موضوع بنانا ہے!
عزت آبرو سب دے کر، ”اپنا“ یہ پاکستاں بچانا ہے!
.... اور کل ہمارے کچھ نابغے تو یوں بھی بولے ہیں
کثرتِ آبادی کے شکوے کرتی ایک ملت کی
ابھی محض ایک لڑکی ہی تو بیچی ہے
یا پھر اُس کے نابالغ معصوم بچے ہیں
محض اِتنا سا معمولی واقعہ پیش آنے پر
یوں آسماں سر پر اٹھا لینا
پسماندہ رَو تیسری دنیا کا، عجب بے ڈھب وتیرہ ہے!
اور محض ناخواندگی، تنگ نظری اور جہالت کا نتیجہ ہے!!!
اپنی آبرو کو غیر وں کی آہنی گرفت میں چیخیں مارتی ہوئی چھوڑ آنا
اپنی عصمت کو بد کاروں کی تحویل میں پا کر بے بسی سے کلبلانا
ایک ”آزاد“ قوم کو آخر کتنی دیر یاد رہ سکتا ہے؟؟؟
کچھ ہی دنوں، ہفتوں یا مہینوں بعد
اِنہی حکمرانوں، اِنہی لیڈروں، اِنہی ہیرؤوں اور اِنہی سورماؤں کو
جو ہماری اِس بے حد وحساب ذلت کے ”عزت مآب“ ڈیلر ہیں
اور جو اپنی سرکاری حیثیت میں اور اپنی ماہرانہ ڈپلومیسی میں
قوم کے غیور بیٹوں کے سودے کے سوا ، کبھی کوئی سودا نہ کر پائے تھے
اپنے شہریوں کے خون کے بھاؤ مکانا، جن کی سب سے بڑی مہارت ہے
مگر انکی اِس تجارت سے، ”ملکی ضرورت“ کے پیسے پورے نہ ہوتے تھے
وقت کی اُن عالمی منڈیوں میں، جہاں لخت جگر فروخت ہوتے ہیں
اور اِن جگر گوشوں کی قیمت سے
ملکی معشت کا پہیہ کچھ دیر چل کے دیتا ہے
اور تب جا کر غلاموں کی گزر اوقات ہوتی ہے
بے سہارا کچھ وزیروں کے چولہوں میں آگ جلتی ہے
قصر صدارت میں بھوک سے بلکتے بچوں کی مسکراہٹ بحال ہوتی ہے
مرجھائے اداس ایوانوں کی کچھ رونق عود کرتی ہے
اور کھاتی پیتی یہ قوم ”مزید خوشحالی“ کے موکد جانفزا مژدے سنتی ہے
اُنہی عالمی منڈیوں میں، جہاں لخت جگر فروخت ہوتے ہیں
”ملک“ کے درد سے بے چین اِن حکمرانوں نے اب بہ مجبوری
کوئی ایسا جرم تو نہیں کیا، محض بیٹیاں بیچ ڈالی ہیں!!!
”چھیاسی سال“ تو بڑی ہی طویل مدت ہے!
”چھیاسی ماہ“ بھی ہوتے تو طویل مدت تھی!
ابھی کچھ ہی دنوں، ہفتوں یا مہینوں بعد
عافیہ پر رونے والی یہ بد نصیب قوم
اِنہی راہنماؤں، اِنہی دیدہ وروں، اِنہی نابغہ روزگار ہستیوں، اِنہی سورماؤں، اِنہی روسیاہوں کو
کندھوں پر اٹھائے، ”زندہ پائندہ باد“ کہہ رہی ہوگی!
”ملک و قوم کی اِس ناگزیر ضرورت“ کو، پھر سے سندِ اعتبار دے رہی ہوگی!
آخر الیکشن تو آنے ہیں
اور ووٹ بھی اِنہی دو میں سے ”کسی ایک“ کو تو جانے ہیں
جہاں ”آٹے“ ہی کے نرخوں پر
اعداد وشمار کے ڈھیر دلوں میں ہول کرتے ہوں
”مہنگائی“ کے مسئلے پر ہی سب ”ذاکر“، پوری قوم کو رلاتے ہوں
”جمہوریت“ ہی کے مسئلے پر مسلسل، ٹسوے بہائے جاتے ہوں
”لوڈ شیڈنگ“ ہی کے مسئلے پر فریقین، ایک دوسرے کو لاجواب کر کر کے جاتے ہوں
”سول سوسائٹی“ کی ہی جلترنگ سے کان واقف ہوں
”عوامی سوچ“ کے ترقی کرتے جانے پر
”سیاسی پختگی“ کے مسلسل بڑھتے جانے پر
چینلوں اور اینکروں کے دل باغ باغ ہوتے ہوں
مبصروں نکتہ وروں کی باچھیں کھلتی جاتی ہوں
اِنہی دیدہ وروں کو صبح شام کان لگا کر سننے والی یہ بدنصیب قوم
”عافیہ“ کا ایک چھوٹا سا وقتی سا مسئلہ پیش آنے پر
غیرت کے نوحے بھلا، کے دن جاری رکھے گی؟!
اور ’فتویٰ‘ تو یہ بھی ہے کہ ماتم کو
”تین دن“ سے بڑھانا دین میں تجاوز ہے!
اِلا یہ کہ ”عدت“ ہو جو کہ ”عورت“ کو پیش آتی ہے
اور ہم عافیہ کے بھائیوں پر تو ”مردوں“ کے اَحکام عائد ہوتے ہیں!!!
یوں بھی عافیہ سچ مچ مر بھی تو نہیں گئی ہے!
’مبالغہ‘ ہماری شریعت میں، حد سے بڑھ کر ناپسندیدہ ہے
سچ سچ بات کرنا ہو، تو، سوائے اس کے، ہوا کیا ہے؟
کہ وقت کی اُس عدالت نے
جس سے دو سو سال تک ہم نے، ”عدل“ کا سبق سیکھا ہے
قانون و انصاف ہی کیا، علم ودانش کے سب مسائل میں
ہمارے ہاں وہی سب سے اونچا حوالہ ہے
وقت کی اُس معتبر عدالت نے
گواہوں کے سب بیاں سن کر
ہماری ہی بچی کا عیب نکالا ہے
کہ اُسی نے اپنی عصمت پہ حملہ آور درندوں کو
انگریزی بولتی گوری چمڑیوں کو
اُن کی بندوقوں سے محروم کر کے
اپنے نشانے پہ دھر لیا تھا....!!!
مگر، ایک غلام قوم کے حق خدمت کا پاس کر کے
اُس کے وزیروں کی پھرتیوں کا لحاظ کر کے
اُس کی بچی کو پھر بھی پھانسی نہیں دی گئی ہے
صرف ”چھیاسی برس“ کی
مختصر سی، قید ہوئی ہے!
بجائے اِس کے کہ اِس عدالت کی ممنون ہوتی
قواعد ضوابط کی لاج رکھتی
نازک وقتوں میں دوستی کو فروغ دیتی
یہ قوم احتجاج کرنے کو چل پڑی ہے!
یوں بھی عافیہ جس نوبت کو جا چکی ہے
عافیہ پر چھیاسی خزائیں اَب آ ہی کیسے سکتی ہیں؟!!
پس یہ کہانی تو مختصر ہے اور اِس پہ واویلا بھی بے سبب ہے!
اِن شاءاللہ، یہ کہانی اس سے بھی مختصر ہے!
”چھیاسی برس“ تو طویل مدت ہے....!!!
اِس سے پہلے.... امریکہ نابود ہو گا!!!
”اسٹیٹس“ کا شیرازہ بے طرح تحلیل ہو گا
اس رعونت کی داستانیں ”اَمثال“ میں مذکور ہوں گی
”چھیاسی برس“ تو بڑی ہی طویل مدت ہے....!!!
اِس سے پہلے ہی سامری پر اُس کا جادو وبال ہو گا!
اِس سے پہلے ہی اُسکی بستیوں پر، ہماری خلافت کا راج ہو گا!!!
عافیہ کی ماں کو اِن بہروپیا وزیروں کے، دلاسوں کی کیا ضرورت ہے؟
عافیہ کی ماں اب بھی چاہے تو
عالمی اسٹیج پر نمودار ہوتے، اس سورج کو دیکھ سکتی ہے
جس کی کرنوں کی روشنی نے، ظلمتوں کو پیامِ اجل دے دیا ہے
اور ظلمتوں نے اُس کا وہ پورا پیام سن لیا ہے
اب کے دیارِ مشرق سے جو روشنی بلند ہو گی..
اُس روشنی کے اندر ایک انتقام کی بھی آگ ہو گی
روشنی کے خوگر کو پھر بھی روشنی ہی پہنچے گی
اور موت کے سوداگر کو مکافات ہی ملے گی
 
”مغرب کی وادیوں میں جو گونجے اذاں ہماری“             ”آیا ہی چاہتا ہے اب وہ سیل رواں ہمارا“
Print Article
  عافیہ صدیقی
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
یہاں کی سیاسی ہاؤ ہو میں ’حصہ لینے‘ سے متعلق ہماری پوزیشن
احوال- تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
یہاں کی سیاسی ہاؤ ہو میں ’حصہ لینے‘ سے متعلق ہماری پوزیشن حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے وا۔۔۔
یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک حوالہ
احوال-
جہاد- مزاحمت
حامد كمال الدين
یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک حوالہ تحریر: حامد کمال الدین یاسین ملک تم نے کسر نہیں چھوڑی؛&nb۔۔۔
ایک کافر ماحول میں "رائےعامہ" کی راہداری ادا کرنے والے مسلمان
راہنمائى-
احوال-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک کافر ماحول میں "رائےعامہ" کی راہداری ادا کرنے والے مسلمان تحریر: حامد کمال الدین چند ہفتے پیشتر۔۔۔
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا
احوال- تبصرہ و تجزیہ
تنقیحات-
اصول- منہج
حامد كمال الدين
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا تحریر: حامد کمال الدین کوئی ۔۔۔
کل جس طرح آپ نے فیصل آباد کے ایک مرحوم کا یوم وفات منایا
تنقیحات-
احوال-
حامد كمال الدين
کل جس طرح آپ نے فیصل آباد کے ایک مرحوم کا یوم وفات "منایا"! حامد کمال الدین قارئین کو شاید ا۔۔۔
‘بندے’ کو غیر متعلقہ رکھنا آپکے "شاٹ" کو زوردار بناتا
احوال-
حامد كمال الدين
’بندے‘ کو غیر متعلقہ رکھنا آپ کے "شاٹ" کو زوردار بناتا! حامد کمال الدین لبرلز کے ساتھ اپنے ا۔۔۔
مزاحمتوں کی تاریخ میں کونسی بات نئی ہے؟
احوال-
حامد كمال الدين
مضمون کا پہلا حصہ پڑھنے کےلیے یہاں کلک کیجیےمزاحمتوں کی تاریخ میں کونسی بات نئی ہے؟ صلیبی قبضہ کار کے خلاف۔۔۔
یہ "سیزفائر" یا "جان بخشی" کی خوشی نہیں، دانش گرو!
جہاد- مزاحمت
احوال-
حامد كمال الدين
یہ "سیزفائر" یا "جان بخشی" کی خوشی نہیں، دانش گرو! حامد کمال الدین فلسطینی قوم کی خوشیوں پر ۔۔۔
سعودی سکولوں میں "مہابهارت پڑهانے" کی ہوائی!
احوال-
حامد كمال الدين
سعودی سکولوں میں "مہابهارت پڑهانے" کی ہوائی! حامد کمال الدین ایک طرف حالیہ سعودی رہنماؤں کا بوجوہ بن ۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز