عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Friday, April 26,2024 | 1445, شَوّال 16
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
Muslim_Hasti آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
وہی ’پہلے پہل‘ والا مسلمان!
:عنوان

:کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

وہی

’پہلے پہل‘ والا مسلمان!

 

نہایت ضروری ہے کہ ہم اس بات کا ادراک کر لیں کہ جو چیلنج ہمیں اس وقت درپیش ہے۔یعنی مسلم شخصیت کی تعمیر اور تشکیل نو .... اس شخصیت کو وجود میں لانے اور اس کو بنانے میں ہمیں کس نقطے تک پہنچنا ہے۔ مثالی اور خیالاتی دنیا سے دور رہتے ہوئے بھی اور انسانی کمیوں اورکوتاہیوں کو پوری طرح مدنظر رکھتے ہوئے بھی اور حقیقت پسندی سے کام لیتے ہوئے بھی.... بلکہ حقیقت پسندی سے کام لیتے ہوئے ہی.... اس مسلم شخصیت کو روپذیر کرانے میں ہمیں کم از کم کیا معیار رکھنا ہے؟

حقیقت یہ ہے کہ تاریخ کاکوئی بھی طالب علم ___خواہ وہ مسلم ہو یا کافر___ ’مسلمان‘ کے بارے میں ایک خاص تاثر رکھتا ہے۔ تاریخ کے کسی بھی مطالعہ نگار کو اپنے مطالعۂ تاریخ کے دوران کوئی ہزار سال سے زائد عرصہ تک ’مسلمان‘ سے واسطہ پڑا رہتا ہے.... ’مسلمان‘ جو اپنے عقیدے اور اپنی تہذیب کے ساتھ درجن بھر صدیوں تک دنیا کا سب سے بڑا اور سب سے نمایاں اور سب سے موثر واقعہ بنا رہتا ہے۔ یہ ’مسلمان‘ جو اتنا طویل عرصہ اپنے ’ایمان‘ کی بنیاد پر پورے جہان کا سامنا کئے رہتا ہے اور اپنے دین اور اپنی تہذیب کے ساتھ دنیا پر اثر انداز ہوتا ہے.... اتنا طویل عرصہ یہ دنیا کے ساتھ کبھی حالت جنگ میں ہوتا ہے اور کسی وقت حالت صلح میں ۔ البتہ دنیا سے برابر واسطہ رکھتا ہے اور دنیا کو اس سے برابر واسطہ رہتا ہے۔ یہ دنیا کے ساتھ باقاعدہ تفاعل (interaction) کرنے والی شخصیت ہے۔ یہ بلاشبہ ایک منفرد ظاہرہ phenominon ہے۔ دنیا سے جو لینے کے قابل ہے اس کو یہ بلا مضائقہ لیتی ہے اور دنیا کو جو دینا اس کے شایان شان ہے یہ اسے باصرار دیتی ہے....

دس بارہ صدیوں تک یہ شخصیت صرف ’فتوحات‘ ہی نہیں کرتی بلکہ یہ ہر طرح کے حالات دیکھتی ہے۔ اس پر اس طویل عرصہ میں ہر طرح کے وقت آتے ہیں ۔ اس کے باوجود یہ اس پورا عرصہ اپنے دور کے انسان کو متاثر کرنے کیلئے بہت کچھ پاس رکھتی ہے اور قوموں کی قوموں کو نہایت خوبصورتی سے اپنے اندر ضم کر لینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ یہ مفتوحین کو ہی نہیں فاتحین کو بھی اپنے اندر جذب کر لیتی رہی ہے۔ یہ اس کی شخصیت کا عجیب ترین پہلو ہے۔ یہ ایک بے انتہا عجیب صلاحیت ہے اور اس کے سوا تاریخ میں کسی کو حاصل نہیں ہوتی۔ تاریخ کا طالب علم اس کی اس صلاحیت کو دیکھ کر دنگ رہ جاتا ہے۔ قومیں اپنے باپ دادا کی تاریخ چھوڑ کر اس کی ملت میں گم ہونا اپنے لئے فخر جانتی ہیں ۔ سوا ہزار سال تک ’مسلمان‘ اپنے اوپر آنے والے تمام ہامد وجذر کے باوجود کرۂ ارض کے بیشتر انسانوں کیلئے قابل رشک شخصیت بنی رہتی ہے اور دنیا کے سمجھدار اور باشعور انسان برابر اس سے مرعوب رہتے ہیں ۔تاریخ پڑھنے والا ’مسلمان‘ کے نام سے ایک ایسی ہی شخصیت سے واقف ہے!

تو کیا پھر ہم نے اس شخصیت کو اپنے دین سے دوبارہ برآمد کرنے کی صلاحیت پا لی ہے یا پھر ہماری اس بار کی جدوجہد اس سے پہلے ہی یا اس کے بغیر ہی شروع ہو گئی ہے؟؟؟ کیا تاریخ کا ملبہ ہٹا کر ہم نے اس شخصیت کو پھر سے منظر عام پر لے آنے کا انتظام کر لیا ہے! اس کو اس کے اصل منبع سے نکال لانے اور اس کے خدوخال واضح کرنے کی، آج اپنے دور میں اور اپنے دور کے شایان شان، کوشش کر لی گئی ہے!؟ جبکہ ہمارا دور بھی کوئی عام سا دور نہیں !؟ اپنے دور کی امامت دراصل ایسی ہی شخصیت کا منصب ہے، اپنے ’اوسط فرد‘ کی تیاری کیا اس بات کو مدنظر رکھ کر کی جا رہی ہے؟ ہمارے دینی اور تحریکی حلقے اپنے ’اوسط فرد‘ کو جب آج کے معاشروں کی قیادت کیلئے، بلکہ پوری دنیا کی امامت کیلئے، ایک متبادل کے طور پر پیش کرتے ہیں تو کیا وہ ان حقائق کا ادراک رکھتے ہیں ؟؟؟ ’ہمارے ساتھ ساتھ چلیں ‘ کی صدا لگانے سے پہلے کیا وہ یہ جائزہ لیتے ہیں کہ انہوں نے کس پائے کا فرد تیار کرنے کی صلاحیت پائی ہے اور کس قسم کا فرد ان کے اس دور کی ضرورت ہے؟ دنیا کی امامت ظاہر ہے آپ کا کوئی ایک یا چند شخص نہیں بلکہ آپ کا ’اوسط فرد‘ ہی کرے گا۔ کیا آپ کے دینی اور تحریکی حلقے اس حوالے سے اپنے ’اوسط فرد‘ کی علمی، فکری اور شعوری استعداد سے مطمئن ہیں ؟ اور اگر کوئی حلقہ اس سوال کا جواب نفی میں پاتا ہے تو اس پر وہ کس درجہ کی بے چینی محسوس کرتا ہے؟ اور یہ جو کہ اصل بحران ہے اس پر قابو پانے کیلئے وہ کہاں تک بے تاب ہے؟

یہ بے چینی اور بے تابی پیدا ہونا ہی ہم سمجھتے ہیں کہ اصل گھاٹی ہے۔ اگر یہ ہو جائے اور اس پر اپنے لوگوں کی توجہ مرکوز ہو جائے تو اس مطلوبہ کام کا آغاز ہو جاتا ہے جس کی یہاں ضرورت بیان کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ معاملہ ایک مطلوب سطح پر صرف اس کام کو شروع کرنے کا ہے۔ ہمارا دین جب اصل حالت میں ہمارے پاس موجود اور اپنے سلف کا ترکہ ہمارے پاس محفوظ ہے، اور ماشاءاللہ جذبۂ عمل کی بھی کیاکمی ہے، تو ہمیں اس موضوع پر کیا پریشانی ہو سکتی ہے؟

یہ مسلم شخصیت جو پچھلی کوئی دو تین صدیوں سے ___ایک بڑی سطح پر___ تقریباً تقریباً روپوش ہے، گو یہ افراد کی سطح پر بحمداللہ کبھی دنیا سے روپوش نہیں ہو پائی.... ان شاءاللہ پھر ان معاشروں کی حقیقت بننے والی ہے اور اس کو لامحالہ لوٹنا ہے۔ اس میں جس قدر دلچسپی لی جائے گی یہ عمل اسی قدر بہتری کے ساتھ اور اسی قدر پختگی اور اسی قدر خوبصورتی کے ساتھ انجام پائے گا۔ البتہ یہ توجہ اور دلچسپی اگر ایک خاص سطح سے نیچے رہتی ہے تو یہ کام موخر ہی نہیں ناپختہ بھی رہ سکتا ہے۔ ایک نسبتاً ناپختہ عمل بہت سے دیگر عوامل کے کارن اگر سرے لگ بھی جائے تو اس کی یہ کامیابی اس کے دور رس اور دیرپا نہ ہونے کی قیمت پر ہوتی ہے۔ نتیجتاً بگاڑ کے بہت چھوٹے چھوٹے عوامل بھی بہتر مختصر مدت میں اس پر اثر انداز ہونے میں کامیاب ہو جاتے ہیں ۔ البتہ اس کی اٹھان میں اگر پختہ بنیادیں پڑی ہوں تو بگاڑ کے بعض زوردار عوامل بھی بسا اوقات منہ کی کھاتے ہیں ۔نتیجتاً اس کی جہت بھی صحیح رہتی ہے اس کا رخ بھی پٹڑی سے نہیں سرکتا۔ دشمن کو بھی اسے خراب کرنے کا موقعہ کم ملتا ہے اور وہ عمل طویل تر عرصے کیلئے اپنے مقاصد پورے کرتا ہے۔

یہ مسلم شخصیت آج کے دور کے اس منفرد انسانی ذہن اور انسانی واقع پر اثر انداز ہونے کیلئے جب بھی ان معاشروں میں قدم رکھے گی تو تاریخ کا ایک طالب علم ضرور یہ جاننے میں دلچسپی رکھے گا کہ کیا یہ وہی شخصیت ہے جس سے وہ اپنے مطالعۂ تاریخ کے دوران واقف ہو آیا ہے یا یہ کوئی اور شخصیت ہے.... خصوصاً جبکہ اس شخصیت کو اس بڑی سطح پر ایک اچھے خاصے انقطاع کے بعد ازسرنو نمودار ہونا ہے۔ ایسے موقعہ پر دیکھنے والوں کا تجسس بڑھ جانا ایک طبعی واقعہ ہوگا....!!!

دیکھنے والوں کو ضرور اس بات سے دلچسپی ہو گی کہ کیا یہ وہی ہمہ گیر اور متوازن اور مؤثر اور بھاری شخصیت ہے اور کیا یہ اسی طرح حقائقِ وحی کی پیدا کردہ شخصیت ہے جس کا کوئی توڑ اس دنیا کے پاس نہیں تھا اور جو کہ پہلے پہل کتاب اللہ کی نصوص سے ہی برآمد ہوئی تھی یا یہ صرف حالات کی جگائی ہوئی یا محض دشمنوں کی ستائی ہوئی شخصیت ہے جو ایک ردعمل کے طور پر وجود میں آئی ہے؟

دین کے حقائق سے جنم پائی ہوئی شخصیت....؟ یا پھر حالات کی پیدا کی ہوئی شخصیت ....؟ حقیقت یہ ہے کہ ان دو باتوں میں اتنا بڑا فرق ہے کہ ہم میں سے بیشتر کے اندازے سے بھی شاید باہر ہو۔

مسلم شخصیت کا یہ ایک بڑا وصف ہے جسے کبھی ہماری نگاہوں سے پوشیدہ نہ ہونا چاہئے۔ حالات کا ستم کبھی آسمان تک بھی پہنچ جائے اس ’مسلم شخصیت‘ کا خاصہ یہ ہے کہ یہ ہمیشہ ’عمل‘ ہی ہوتی ہے اور کبھی ’ردعمل‘ نہیں ہوتی۔ ’ردعمل‘ بنیادی طور پر ایک کمزوری ہے جو اپنے وجود کیلئے اپنے آپ کو دوسروں پر انحصار کرواتی ہے۔ نہ صرف یہ، بلکہ وہ اپنی جہت متعین کرنے کے معاملہ میں بھی خارجی اثرات کی تشکیل کردہ ہوتی یا ہوسکتی ہے۔ ’مسلم شخصیت‘ جو کہ کائنات کے عظیم اور برگزیدہ ترین حقائق کا پیدا کردہ واقعہ ہے مجسم عمل ہوتا ہے نہ کہ ردعمل۔ یہ اس کا اعزاز بھی ہے اور اس کا وصف لازم بھی اور اس کی پہچان بھی اور اس کا مرتبہ و مقام بھی!!!

٭٭٭٭٭

صلی اللہ علی النبی وآلہ،

والحمد للہ رب العالمین۔

 

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
تنقیحات-
راہنمائى-
حامد كمال الدين
مابین "مسلک پرستی" و "مسالک بیزاری" تحریر: حامد کمال الدین میری ایک پوسٹ میں "مسالک بیزار" طبقوں ۔۔۔
کیٹیگری
Featured
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز