عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Friday, December 27,2024 | 1446, جُمادى الآخرة 25
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
weekly آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
"نفس کی اطاعت" شرک کب بنتی ہے؟
:عنوان

ابن جریر "من اتخذ إلهه هواه" کےتحت: نرا منچلا جو نہ اللہ پر ایمان رکھے، نہ اللہ کے حرام ٹھہرائے ہوئے کو حرام ٹھہرائے اور نہ اللہ کے حلال ٹھہرائے ہوئے کو حلال۔ اس کا دین وہی جو اسکے جی میں آئے اور یہ اسی کا پیرو

. تنقیحات :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

"نفس کی اطاعت" شرک کب بنتی ہے؟

حامد کمال الدین

برصغیر کے فکری رجحانات صوفیت کے زیرِاثر رہے ہیں۔ یہاں کے قرآنی حلقات تک اس کی چھاپ سے محفوظ نہیں۔ یہاں شرک کا مفہوم یوں گول کرایا جاتا ہے کہ اس کی کوئی ‘نوک’ باقی نہ رہے ! دروسِ قرآن کے اِن حلقوں میں نہ صرف شرکِ اکبر کا بیان تقریباً مفقود ہے بلکہ وہ چیز جو شرکِ اصغر تک نہیں بنتی وہ "شرک" کی مطلق تفسیر کے طور پر پیش کی جارہی ہوتی ہے!

شرک کی یہ تفسیر جو ‘نفس’ کے گرد گھومتی ہے…… شرک کو کوئی "زمین دوز" چیز بنادیتی ہے۔ جس کے بعد برسرزمین شرک کی کچھ حقیقت نہیں رہ جاتی؛ بس ‘نفس’ کی پہنائیوں میں ہی اس کو تلاش کریں تو کریں! مل جائے تو ٹھیک، نہ ملے تو مسئلہ ختم، وھو المطلوب!!!  رہا شرک کے خلاف وہ انبیاء والا نقارہ جو "برسرِ زمین" حقیقتوں کو للکارتا اور ان کا صاف ابطال کرتا اور مخلوق کو ان سے کھلم کھلا تائب کرواتا تھا، جیسے اللہ کے سوا کسی کو سجدہ، کسی کا طواف، کسی کا ذبیحہ، کسی سے فریاد و استغاثہ، کسی کی نذر و نیاز، تحلیل اور تحریم پر کسی کا مطلق حق ماننا، وغیرہ… تو شرک سے متعلق یہ پورا قرآنی بیانیہ بڑی مہارت کے ساتھ روپوش! وہ کہیں ملتا ہی نہیں ہے اس پورے بیانیے کے اندر۔

چنانچہ شرک کا یہ سارا موضوع اتنی سی بات میں بھگتا دیا جاتا ہے کہ : ‘بھائی اس سے مراد ہے خدا کے حکم کے مقابلے پر اپنے نفس کی ماننا’ یا ‘اپنے مفاد کو ترجیح دینا’!

اب ظاہر ہے ‘خدا کے حکم کے مقابلے پر اپنے نفس کی ماننا’ تو ایک مسلمان سے بھی ہوجاتا ہے۔ گناہ جب بھی ہوتا ہے خدا کے حکم کے مقابلے پر اپنے نفس کی مان کر ہی ہوتا ہے۔ جبکہ عقیدۂ اہلسنت اِس معاملہ میں صریح ہے کہ: آدمی کبیرہ گناہوں کا رَسیا ہو تو بھی مشرک بہرحال نہیں ہوتا۔ "شرک" تو چیز ہی ایک اور ہے: اسلام سے خارج ہو جانا، دنیوی احکام کے حوالہ سے۔ اور ہمیشہ ہمیشہ کی جہنم، اور بخشش کی کبھی آس نہ رہنا، اخروی احکام کے حوالہ سے۔ جبکہ کبائر کے رسیاؤں کےلیے خدا کی بخشش اور نبی کی شفاعت حق ہے، اور اس مضمون پر احادیث شمار سے باہر۔ اب یہ تو معلوم ہے کہ اصرار على الکبائر ‘خدا کے مقابلے پر نفس کی مان کر’ بلکہ ‘مانتے رہ کر’ ہی وقوع پزیر ہوتا ہے۔

اشکال کہاں ہے؟

قرآن کے بعض مقامات پر بلاشبہ "خواہش کو معبود بنانے" کا ذکر ہوا ہے۔ مگر اس کا مطلب کیا ہے؟ مناسب معلوم ہوتا ہے کہ شرکِ اکبر کے حوالے سے طبری اور ابن کثیر ایسے مستند مصادر سے ان قرآنی مقامات کی تفسیر ملخص کردی جائے:

أفَرَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَهَهُ هَوَاهُ وَأَضَلَّهُ اللَّهُ عَلَى عِلْمٍ وَخَتَمَ عَلَى سَمْعِهِ وَقَلْبِهِ وَجَعَلَ عَلَى بَصَرِهِ غِشَاوَةً فَمَن يَهْدِيهِ مِن بَعْدِ اللَّهِ أَفَلَا تَذَكَّرُونَ (الجاثیہ: 23)

"کیا تو نے اُس شخص کی حالت بھی دیکھی جس نے اپنی چاہت (یا اپنے چاہے) کو اپنا الٰہ ٹھہرالیا؟  اور اللہ نے اس کو باوجود سمجھ بوجھ کے گمراہ کردیا ہے اور اس کے کان اور دل پر مہر لگادی ہے اور اس کی نگاہ پر پردہ ڈال دیا ہے۔ سو ایسے شخص کو بعد خدا کے (گمراہ کردینے کے) کون ہدایت کرے؟ کیا تم پھر بھی نہیں سمجھتے؟"

ابن جریر طبریؒ:

v  مفسرین کے ایک فریق کا کہنا ہے: یہ وہ شخص ہے جو خواہش کی بنیاد پر اپنا دین اختیار کرتا ہے۔ نرا منچلا جو نہ اللہ پر ایمان رکھے، نہ اللہ کے حرام ٹھہرائے ہوئے کو حرام ٹھہرائے اور نہ اللہ کے حلال ٹھہرائے ہوئے کو حلال۔ اس کا دین وہی جو اس کے جی میں آئے اور یہ اسی کا پیرو۔ ابن عباسؓ کہتے ہیں: یہ وہ کافر ہے جو خدا کی نازل کردہ ہدایت سے بےنیاز، اور بغیر کسی (آسمانی) دلیل کے، اپنا دین اختیار کرتا ہے۔

v  مفسرین کے دوسرے فریق کا کہنا ہے: اس کا معنیٰ یہ ہے کہ کہ یہ شخص اپنی من مرضی سے جس چیز کو چاہے اپنا معبود ٹھہراتا ہے۔ سعید بن جبیرؒ اس کی تفسیر میں کہتے ہیں: قریش لوگ عزیٰ کو پوجتے۔ جس کےلیے وہ ایک سفید پتھر رکھتے، کچھ دیر اسے پوجتے رہتے پھر جب اس سے بہتر کوئی پتھر نظر آتا تو وہ پہلے کو پھینک دیتے اور نئے پتھر کو پوجنے لگتے۔

ابن کثیر:

یعنی یہ اپنی خواہش کا مامور ہے؛ اپنی عقل سے جس چیز کو خوب جانے اسی کو اختیار کرلےگا، اور جس چیز کو ناخوب جانے ترک کردے گا۔ مالکؒ سے اس کی یہ تفسیر مروی ہے: ہر وہ چیز جو اس کے دل میں آئے یہ اُسے پوجنے لگتا ہے۔

*****

أَرَأَيْتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلَهَهُ هَوَاهُ أَفَأَنْتَ تَكُونُ عَلَيْهِ وَكِيلًا (الفرقان:43)

’’کیا دیکھی تم نے اس شخص کی حالت جس نے اپنی چاہت (یا چاہے) کو اپنا الٰہ بنالیا ہے۔ سو کیا تم اس کی نگہبانی کا ذمہ لو گے؟‘‘

ابن کثیر:

یعنی جو بھی چیز اس کی عقل میں خوب معلوم ہوگی اور اس کے من کو بھائےگی، وہی اس کا دین اور مذہب بن جائے گی۔

*****

شیخ صالح المنجد اپنے ایک فتویٰ (متى يكون اتباع الهوى شركا أكبر ومتى يكون معصية)  میں اس پورے مسئلہ کو یوں ملخص کرتے ہیں:

’’خواہش کی پیروی‘‘ کوئی ایک ہی درجہ نہیں۔ اس کی کوئی صورت کفر یا شرکِ اکبر بنے گی، کوئی صورت کبیرہ گناہ بنے گی، اور کوئی صورت صغیرہ گناہ:

• چنانچہ اگر آدمی اپنی خواہش کی پیروی میں یہاں تک چلا گیا ہو کہ وہ رسولؐ کی تکذیب کرنے لگا، یا اس کا استہزاء کرنے لگا، یا اس سے اعراض کرنے لگا  – اور جوکہ سورۂ فرقان اور سورۂ جاثیہ کی ان آیات کے سیاق سے واضح ہے   تو یہ شخص مشرک ہوگا بمعنیٰ شرکِ اکبر۔ یہی حکم ہر اس شخص کا ہوگا جو خواہشِ نفس کی پیروی میں کسی ایسے فعل کا ارتکاب کرے جو ازروئے دلائلِ شرعیہ شرک اکبر یا کفر اکبر بنتا ہے، جیسے مردوں کو پکارنا، یا دین کے کسی معلوم امر کا انکار کرنا، یا ترکِ نماز[1] ، یا زنا اور شراب وغیرہ کو حلال جاننا۔

• اور اگر خواہش نفس کی پیروی میں وہ شرک اصغر ایسا کام کرے جیسے غیراللہ کی قسم کھانا یا عبادت میں ریاکاری کرنا... تو وہ شرکِ اصغر کا مرتکب ہے۔

• اور اگر خواہش کی پیروی میں وہ بدعتِ غیر مکفرہ کرے تو وہ بدعتی ہے۔

• اور اگر خواہش کی پیروی میں وہ کبیرہ گناہ کرے جیسے زنا یا شراب خوری، تاہم وہ اس کو حلال نہیں سمجھتا، تو وہ فاسق ہے۔

• اور اگر خواہش کی پیروی میں وہ صغیرہ گناہ کرے تو وہ محض گناہگار ہے، فاسق نہیں۔

پس واضح ہوا، خواہش کی پیروی مختلف درجات رکھتی ہے۔ لہٰذا یہ کہہ دینا کہ خواہش کی پیروی کرنا مطلق طور پر کفر ہے، درست نہیں۔

*****

*****

نوٹ: یہ مختصر تحریر ہمارے رسالہ "شرک اکبر کا بیان" کی فصل "شرکِ اطاعت" سے اقتباس ہے، جو کچھ تبدیلیوں کے ساتھ خاص اس موضوع کی ضرورت کے تحت علیحدہ مضمون کے طور پر ایقاظ میں دی جا رہی ہے۔



[1]    ترکِ نماز حنابلہ کے نزدیک کفر اکبر میں آتا ہے، اس لیے شیخ صالح المنجد کے بیان میں یہ مثال ذکر ہوئی۔ دیگر فقہی مذاہب کےلیے جو ترکِ نماز کو "کفر مُخرِج من الملة" نہیں سمجھتے، یہ مثال متعلقہ نہیں ہو گی۔ 

 


Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
فرد اور نظام کا ڈائلیکٹ، ایک اہم تنقیح
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل، ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز