عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Friday, December 27,2024 | 1446, جُمادى الآخرة 25
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
weekly آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
’کلیریکل‘ نہیں ’’اعتماد‘‘ کی غلطی!
:عنوان

ایسی’غلطیاں‘اگر پکڑی جائیں تو معذرت، چل جائیں تو فبھا! ابھی تعلیم کےشعبے میں جائیں تو آپ کانوں کو ہاتھ لگائیںگے؛ایسی ایسی ’کلیریکل غلطیاں‘! (حضرت عمرؓ کی 1 مشہور آہ): "خدایا تیرےآگےرونا ہےبےدین کی تیزی طراری کا

. احوال :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

’کلیریکل‘ نہیں ’’اعتماد‘‘ کی غلطی!

’’انتخابی امیدوار فارم‘‘ میں ’’ختم نبوت‘‘ ایشو کے حوالہ سے جو بظاہر ایک غیر محسوس ترمیم ہوئی، اس بات کا قوی امکان ہے کہ وقت پر اس کی نہ تو نواز شریف صاحب کو خبر ہوئی ہو اور نہ پارٹی کے کسی اور سینئر شخص کو۔ خبر سے زیادہ، ادراک ہی نہ ہوا ہو۔ کسی ذہین شخص نے یہ کام کیا اور بس وہ ہو گیا، یہ بات بعید از قیاس نہیں۔ ان سیاستدان حضرات کا احترام مسلّم، مگر میں تو یہ امکان بھی رد نہیں کرتا کہ ایسی دقیق باتیں انہیں اچھی خاصی سمجھائے بغیر سمجھ تک نہ آ سکیں اور سرسری دیکھنے میں تو یہ سب کچھ اوپر سے گزر جائے۔ اپنے اسلام پسند سیاستدانوں کا بھی، چند کو چھوڑ کر، یہی حال ہے۔ پڑھا انہوں نے ضرور ہو گا، مگر یہ دُوررَس مضمرات کی باتیں ذہن میں آئے بغیر رہ جائیں، بالکل ممکن ہے، جو کہ اب تسلیم بھی ہو رہا ہے۔ صرف ایک مولانا فضل الرحمن کی کیا بات، جناب سراج الحق کو اگر موقع پر یہ ادراک ہوتا کہ یہ کوئی ایسی اہم گھنڈی ہے اور اُس سوشل میڈیا شور کو جو بعد ازاں نظر آیا عین اُسی وقت اٹھا دینے کی ایک زبردست بنیاد بھی، تو کیا وہ اس ووٹنگ کے وقت ایوان سے غیر حاضر رہنا گوارا کرتے؟ کونسی مصروفیت اِس اہم بات سے بڑھ کر ہو سکتی تھی؟ پس اِن دینی و مذہبی قیادتوں کی بابت تو یقینی ہے کہ یہ لفظی تبدیلی اگر ان کے اندازے میں ہوتی تو اپنی حد تک یہ کبھی اس کو پاس نہ ہونے دیتیں۔ البتہ اُن غیر مذہبی جماعتوں کی بابت بھی قوی امکان ہے کہ خود اُنہیں اِس بظاہر ہلکی سی لفظی تبدیلی کا اندازہ نہ ہوا ہو، اور بل تھا کہ پاس ہو گیا۔ اور انسان بہرحال سہو، نسیان اور غفلت سے مبرا نہیں۔ واضح رہے، ہم صرف امکان کی بات کر رہے ہیں۔

تو پھر غلطی کہاں ہے؟ سہو، نسیان یا غفلت تو شاید اتنا بڑا جرم نہیں، لیکن ایسا بہرحال نہیں کہ یہاں کسی نے کوئی جرم کیا ہی نہیں اور قوم کے ساتھ یہ ہاتھ ہو گیا! اس کا اب کچھ ازالہ ہونے جا رہا ہے، ایک الگ بات ہے، اور بےشک خوش آئند ہے، جس کا اصل سہرا ان لوگوں کے سر ہے جنہوں نے تاخیر سے سہی مگر خوب شور اٹھایا اور پہلے دن تو بڑے بڑے نیک لوگوں سے اس پر کوسنے سنے۔ مگر جو ہوا وہ کیسے ہوا اور آئندہ بھی میرے نزدیک تو ایسے اور اس سے زیادہ دُوررَس سنگینی کے واقعات یہاں پل پل ہونے کا اندیشہ ہے، یہاں ہماری گفتگو اِس حوالہ سے ہے۔

جواب بہت آسان ہے۔ سیاستدان خود تو بلاشبہ مصروف ہی ہوتا ہے؛ ایسے امور میں وہ نہ تو ایک ایک بات پر توجہ دے سکتا ہے اور نہ اشیاء کی باریکیوں میں جا سکتا ہے۔ مگر وہ ان کے عواقب consequences   سے خبردار بہرحال ہوتا ہے اور ان کےلیے ذمہ دار بھی۔ کیسے؟ وہ دراصل ان معاملات میں صرف اپنا ایک رخ متعین کرتا اور اپنی ترجیحات کے مطابق اپنی ایک ٹیم بناتا ہے؛ آگے اشیاء کو خودبخود اُس رخ پر چلنا ہوتا ہے۔ (ہمارے سلف اس کو ’’بِطانۃ‘‘ کہتے تھے [يَا أيُّهَا الَّذِيۡنَ آمَنُوۡا لَا تَتَّخِذُوۡا بِطَانَةً مِّنۡ دُوۡنِكُمۡ] کے تحت، اور اُمرائے وقت کو اُن کے اِسی ’’بطانۃ‘‘ کی روشنی میں جانچ لیا کرتے تھے)۔ پس اصل بات ایک سیاستدان کا عمومی رخ ہے۔ اس کا اندازہ کرنا ہو تو بس یہ دیکھ لیجئے کہ کس قسم کے بابو اُس کے معتمد ہیں اور کس بھانت کے اصحابِ دانش اُس کے منظورِ نظر۔ بدقسمتی سے ہم اہل سنت کا یہاں کوئی تھنک ٹینک نہیں جو ان بااثر سیاستدانوں کے مقرب بیوروکریٹوں اور ان کے معتمد دانشوروں کا پورا مالہٗ و ماعلیہ قوم کے سامنے پیش کرنے کےلیے دستیاب رکھے۔ اگر یہ ہو تو اس کی روشنی میں بڑے آرام سے پیش گوئی کی جا سکتی ہے کہ ایک سیاستدان کے ہاں سے کیسی اشیاء برآمد ہونے کا امکان ہے، اسلام دوست یا اسلام دشمن؟ ’لغزش‘ کا معاملہ بہت بعد کا ہے۔ پس اگر اس ’’معتمدین‘‘ والی پوشیدہ دَرزوں میں نجم سیٹھی اور عاصمہ جہانگیر وغیرہ کا کنبہ قبیلہ بیٹھا ہو تو اسے سہو اور نسیان کا نام دینا فی الواقع ان الفاظ کا مذاق ہو گا۔ تب ہر ایسے قانونی ڈرافٹ یا انتظامی پراجیکٹ میں ان گنت پوشیدہ ایجنڈے کام کر رہے ہوں گے۔ کچھ آپ کی ’برہنہ آنکھ‘ سے پکڑے جائیں گے اور بےشمار پکڑے جانے سے رہ جائیں گے۔ جبکہ ہم ماشاء اللہ وقت گزرنے کے بعد شور مچانے اور ایمانی حمیت دکھانے والی قوم! اندازہ تو کریں کوئی ایک بھی ڈھنگ کا تھنک ٹینک ہم اسلامی سیکٹر کے پاس نہیں جو ہواؤں کا رخ یہاں ان کے چلنے سے پہلے بھانپ لیا کرے اور خود ہمارے مذہبی حضرات کو ان کی گوناگوں مصروفیات میں کچھ ممکنہ حادثات سے پیشگی خبردار کر دیا کرے۔ نیز یہاں کے ہر مخلص طبقے کو اس کے متعلقہ امور اور سفارشات بروقت پیش کر دیا کرے، کہ اور نہیں کم از کم اتمامِ حجت تو ہو۔ علاوہ کچھ دیگر اہداف جو ایسے کسی تھنک ٹینک سے اسلامی سیکٹر کو حاصل کرنا تھے۔

اس لحاظ سے، جس کسی نے اس کو ’کلیریکل غلطی‘ کہا شاید کچھ ایسا غلط نہیں کہا، اس معنیٰ میں کہ یہ بہت سارا معاملہ ہے ہی ’کلرکوں‘ کے ساتھ متعلق! صاحب یہ بابو جو اپنے روزمرہ امور کی انجام دہی کےلیے آپ نے رکھے ہیں وہ چہار اطراف کی خبر رکھتے اور بڑے دور دور کے کام کرتے ہیں؛ اور ان کی یہ قابلیت ہی انہیں آپ کے پاس لائی ہے؛ اتنے سادہ اب آپ مت بنیے! ایسی ’غلطیاں‘ اگر پکڑی جائیں تو معذرت، چل جائیں تو فبھا! واضح نظر آتا ہے، یہاں کے سٹرٹیجک امور کا پورا ٹھیکہ ہی بابوؤں اور دانشوروں کی ایک مخصوص لابی کو اٹھوا رکھا گیا ہے؛ اور اگر کچھ باخبر ذرائع کبھی ان کی حقیقت سے پردہ اٹھائیں تو یقیناً آپ عجب العجاب دیکھیں۔ ابھی تعلیم کے شعبے میں جائیں تو آپ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے؛ ایسی ایسی ’کلیریکل غلطیاں‘! ان کارندوں سے تو ایسی بھیانک اشیاء برآمد نہ ہوں تو آپ تعجب کیجئے! ایک عرصے سے یہی ہوتا آ رہا ہے۔ کم ہی کوئی آئینی یا قانونی بل ہو گا جس میں معاملہ کے مرکزی مضمون main subject   کے ساتھ، خواہ وہ کچھ بھی ہو، سیکولر مفاد کے کچھ ’سرسری امور‘ ملحق نہ ہوں اور ان ’ملحق‘ امور کے اندر بہت سی دُوررَس اشیاء بڑے سلیقے سے گوندھ نہ رکھی گئی ہوں۔ پس آپ (حکمران طبقوں) کا اصل کمال ان کو ’’ہائر‘‘ کرنے میں... اور اُن کا، آپ کے اِس اعتماد پر ’’پورا‘‘ اترنے میں... اور ہمارا، آپ پر اعتماد کرنے اور اُن کے حدودِ اربعہ کی روشنی میں آپ کا ’’چہرہ‘‘ نہ دیکھ پانے میں۔ آہ! اصل دکھ کی بات یہاں اسلامی دانش کی نارسائی اور بےبسی ہے!

(حضرت عمرؓ کی ایک مشہور آہ):

اللّٰهُمُّ أشْكُوْ إلَيْكَ جَلَدَ الفَاجِر وَعَجْزَ الثِّقَة.

’’خدایا تیرے آگے رونا ہے بےدین کی تیزی طراری کا، اور دیندار کے از کار رفتہ ہونے کا‘‘۔

پس جو اصل سوال یہاں مجھے اٹھانا ہے وہ یہ کہ ان سیاستدانوں کا وہ مجموعی ’لبرل نواز‘ رخ ان کے اسلامی اتحادیوں پر مخفی کیوں ہے؟ کسی ایک بات کی چلیے کوئی توجیہ کی جا سکتی ہے۔ کسی ایک واقعے کی چلیے کوئی تاویل ہو سکتی ہے۔ مگر وہ مجموعی ہوائیں جن سے ملک پر دھاوا بول چکی لبرل یلغار کی پزیرائی میں ان موقع پرست سیاستدانوں کی مددگار پوزیشن صاف نظر آ رہی ہے، وہ بھلا کس پر اوجھل ہیں؟ لبرلزم کا یہ ہوش ربا پھیلاؤ یا تو یہاں کا واقعہ نہیں ہے اور یہ محض ہمارا وہم ہے کہ لبرل سیلاب یہاں کے سب تہذیبی بند توڑتا چلا آ رہا ہے۔ لیکن اگر ہے تو اس کی سہولت کاری کیا یہاں جنات اور غیبی مخلوقات کے ہاتھوں انجام پا رہی ہے؟ اسلامی تہذیب کا جو خون یہاں بےرحمی سے ہو رہا ہے، وہ ہر اسلامی ‘’نقشِ کہن‘‘ جو یہاں بےدردی سے مٹایا جا رہا ہے، وہ ’میڈیا ریولیوشن‘ جو یہاں کے سب ثقافتی خد و خال مٹا چکا اور جس کے کارن اَسّی کی دَہائی کا پاکستان آج آپ کو ’بلیک اینڈ وائٹ‘ دور کی کوئی بھولی بسری مووی دکھائی دینے لگا ہے...  آخر کوئی تو ہے جس کے ہاتھ پر، انتظامی حوالہ سے، یہ اسلامی تہذیب کا خون تلاش کیا جائے!؟ کیا ایسی فیاضی؟! سیاسی فائدہ دینے کا آخر کوئی تو مول اپنے اسلامی تہذیبی ایجنڈا کےلیے ان سیاستدانوں سے وصول کیا جائے!؟ اب یہاں میری بات کسی ایک واقعے یا کسی ایک سانحے سے متعلق نہیں۔ وہ مجموعی ہوائیں جو یہاں لبرلزم کے رخ پر چل رہی ہیں، آخر کسی کو تو ملک میں اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا!؟ چلیے، اس کے باوجود لبرلزم کی سہولت کار کسی قیادت کے ساتھ اگر کوئی تعاون آپ کی نظر میں ضروری ہے تو کچھ شروط بھی تو ایسے کسی تعاون کے حوالے سے اپنے اِس تہذیبی معرکہ میں اس پر رکھی جائیں!؟ اعتماد اس پر کیسا؟؟؟ وہ اگر فی الوقع لبرل یلغار کی ملک میں سرپرستی فرما رہی ہے، خواہ خوشی سے اور خواہ کسی ’حکمت‘ کے تحت، اور لبرل اس کی پیٹھ تھپکتے بلکہ اس کےلیے تڑپتے دیکھے بھی جا سکتے ہیں، تو ایسے ٹولے کی تو ایک ایک بات کو شک کی نگاہ سے دیکھنا چاہئے۔ حسن ظن ہوتا ہے ان طبقوں سے جن کے مجموعی احوال شریعت کے مطابق ہوں۔ لیکن شریعت کے بخیے جن ہاتھوں سے ادھیڑے جا رہے ہوں ان کے ساتھ خوش گمانی!؟ پھر واضح کردوں، ان دین بیزار سیاستدانوں کی تمام تر لبرل نوازی کے باوجود میرا اعتراض اس بات پر نہیں کہ سرے سے ان کے ساتھ تعاون کیوں کیا جا رہا ہے۔ آپ اسلام پسند پارٹیوں کی کوئی سیاسی حکمت عملی بلاشبہ اس بات کی متقاضی ہو سکتی ہے کہ ایسے سیاستدانوں کے ساتھ بھی کسی وقت کچھ لے دے کر لیا جائے۔ سیاست میں بہرحال ایسے لین دین کی نوبت آئی رہتی ہے، جس پر اصولاً کوئی جھگڑا نہیں۔ لیکن اس کےلیے کوئی معادلہ rate of exchange   بھی تو ہو! کیا اسلامی ووٹر کو اوپر کی مارکیٹ میں نرا ’ہدیہ‘ نہیں کیا جا رہا؟ کچھ تو مول ہو اس بیچارے کا!

میں معذرت خواہ ہوں، سیاست میں اگر آپ ایک اسلامی نعرے کے ساتھ اتری ہوئی جماعت ہیں تو اسلام کو درپیش اس معرکہ کے حوالہ سے، جو اِس ملک کا سب کچھ تہ و بالا کیے دے رہا ہے، آپ کی پوزیشن بہرحال زیر بحث آئے گی۔ صرف آپ کا ’موقف‘ نہیں آپ کی باقاعدہ ’’پوزیشن‘‘۔ ہاں وہ طبقے جو ہیں تو اسلام پسند اور دین سے مخلص، لیکن کسی باقاعدہ اسلامی نام اور نعرے کے ساتھ وہ سیاست میں نہیں اترے، خواہ اس کی کچھ بھی وجوہات اور پس منظر ہوں، تو اسلامی ایجنڈا کی مدد و نصرت کے حوالے سے حالیہ صورتحال میں ان کے ساتھ البتہ ایک مختلف اپروچ اختیار کی جائے گی، جوکہ ہماری آئندہ تحریر کا موضوع ہے۔

*****

تحریر کا رخ چونکہ بظاہر ایک ہی غیر مذہبی سیاسی جماعت کی طرف ہے، جس کے پس منظر میں قادیانیت کے حوالہ سے ملک میں پیش آنے والا حالیہ واقعہ ہے، اور جوکہ ظاہر ہے ایک ہی پارٹی کے ہاتھوں پیش آیا ہے، لہٰذا مناسب معلوم ہوتا ہے کہ اپنے دو ٹویٹ بھی یہاں دے دیے جائیں، تاکہ معاملے کا پورا زاویہ perspective   سامنے آ جائے:

1۔              خاطر جمع رکھیے۔ ختمِ نبوت سے متعلق حالیہ ایشو پر عمران خان صاحب خاموشی کی زبان میں اپنا پورا موقف دے چکے۔ یہ صرف ناسمجھ ہیں جو ان کا ’موقف‘ جاننے کے ابھی خواہشمند ہیں!

2۔              سچ فرمایا ہمارے ایک دوست نے: نواز شریف قادیانیت والے مسئلے پر وقتاً فوقتاً عالمی اسٹیبلشمنٹ کو اتنے ’اچھے‘ جیسچر gesture دے چکے ہیں۔ عمران خان کیا چپ بھی رہ کر نہ دکھائیں!؟ کیا چھوڑا ہے میاں صاحب نے خان صاحب کےلیے اِس مسئلہ پر؛ باہر دکھانے کےلیے!؟

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں!
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
یہاں کی سیاسی ہاؤ ہو میں ’حصہ لینے‘ سے متعلق ہماری پوزیشن
احوال- تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
یہاں کی سیاسی ہاؤ ہو میں ’حصہ لینے‘ سے متعلق ہماری پوزیشن حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے وا۔۔۔
یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک حوالہ
احوال-
جہاد- مزاحمت
حامد كمال الدين
یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک حوالہ تحریر: حامد کمال الدین یاسین ملک تم نے کسر نہیں چھوڑی؛&nb۔۔۔
ایک کافر ماحول میں "رائےعامہ" کی راہداری ادا کرنے والے مسلمان
راہنمائى-
احوال-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک کافر ماحول میں "رائےعامہ" کی راہداری ادا کرنے والے مسلمان تحریر: حامد کمال الدین چند ہفتے پیشتر۔۔۔
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا
احوال- تبصرہ و تجزیہ
تنقیحات-
اصول- منہج
حامد كمال الدين
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا تحریر: حامد کمال الدین کوئی ۔۔۔
کل جس طرح آپ نے فیصل آباد کے ایک مرحوم کا یوم وفات منایا
تنقیحات-
احوال-
حامد كمال الدين
کل جس طرح آپ نے فیصل آباد کے ایک مرحوم کا یوم وفات "منایا"! حامد کمال الدین قارئین کو شاید ا۔۔۔
‘بندے’ کو غیر متعلقہ رکھنا آپکے "شاٹ" کو زوردار بناتا
احوال-
حامد كمال الدين
’بندے‘ کو غیر متعلقہ رکھنا آپ کے "شاٹ" کو زوردار بناتا! حامد کمال الدین لبرلز کے ساتھ اپنے ا۔۔۔
مزاحمتوں کی تاریخ میں کونسی بات نئی ہے؟
احوال-
حامد كمال الدين
مضمون کا پہلا حصہ پڑھنے کےلیے یہاں کلک کیجیےمزاحمتوں کی تاریخ میں کونسی بات نئی ہے؟ صلیبی قبضہ کار کے خلاف۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز