عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Friday, December 27,2024 | 1446, جُمادى الآخرة 25
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
weekly آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
حالتِ استضعاف.. اور سرزنش کا خطاب!
:عنوان

آپ حیران رہ جاتے ہیں مسلم معاشرے کے اِس ’عامی‘ کو جیتنے کی ہم نے تقریباً کوئی کوشش نہیں کی اور یہ پھر ہمارے پاس ہے۔ اُدھر لبرل دماغوں نے پورے جتن کر لیے اور یہ پھر ان کے ہاتھ آ کر نہیں دے رہا۔

:کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

حالتِ استضعاف.. اور سرزنش کا خطاب!

تحریر: حامد کمال الدین

رمضان کی خوش گوار آمد کے ساتھ... سوشل میڈیا پر ایسی پوسٹیں آنا شروع ہو چکیں کہ ابھی مساجد میں ’موسمی عبادت‘ کرنے والوں کا طوفان آیا چاہتا ہے! اسلوب ظاہر ہے سرزنش آمیز اور حوصلہ شکن.. اور کسی قدر توہین کا غماز۔ یہ لہجہ داعیوں اور خطیبوں کی ایک قابل ذکر تعداد کے ہاں دیکھنے میں نہ آیا ہوتا تو اس اکا دکا پوسٹ کو ہم کسی توجہ کے لائق نہ جانتے۔

بےشک ایک زمانے تک معاشرے میں رائج اسلامی خطاب کے اندر ’’سرزنش‘‘ کا عنصر موجود رہا ہے، اور اس کی اپنی ضرورت اور افادیت تھی۔ مگر یہ وہ زمانہ تھا جب شریعت کی رِٹ معاشرے پر پوری طرح قائم تھی، نیز اسوہ اور نمونہ شخصیات بھی کثرت سے معاشرے میں موجود تھیں اور امر بالمعروف و نہی عن المنکر کا ایک خودکار ادارہ سماج میں فعال تھا۔ (جبکہ اِدھر ’’معروف سے روکنے اور منکر کا حکم دینے‘‘ کا ایک بھاری بھرکم انٹیلیکچول، کلچرل اور ابلاغی انتظام فعال صورت میں موجود ہے)۔ محمد قطب نے لکھا ہے، قرآن پڑھیں تو دورِ نبوت میں منافقین کی ایک ایک خصلت کو بےنقاب کیا گیا مگر کہیں آپ کو منافقین کے ’نماز چھوڑنے‘ کا ذکر نہیں ملتا؛ زیادہ سے زیادہ کوئی بات ہے تو وہ نماز کےلیے بوجھل قدموں یا خدا کو بہت کم یاد کرنے کی! یہ دراصل بھلے دور کے ’’اسلامی معاشرے‘‘ کی ایک تصویر بھی ہے۔ یعنی جس ’’ظاہر‘‘ پر یہاں حکم لگایا جاتا ہے اس میں ایک خالص منافق شخص کےلیے بھی پانچ وقت خدا کے گھر میں حاضر ہو کر باجماعت خدا کے آگے سجدہ ریز ہونے سے مفر نہیں؛ صرف ’’دلوں کا معاملہ‘‘ یہاں خدا کے سپرد ہوتا ہے؛ اور یہ ہے اسلامی معاشرہ۔

البتہ پچھلے دو تین سو سال میں ہم جس انقلابِ زمانہ سے گزرے اس نے صالحین کو معاشرے کے بالکل نواح میں لے جا پھینکا ہے؛ اور شاید وہاں سے بھی انہیں چلتا کرنے کی تیاریاں ہیں۔ لیکن داعیوں اور واعظوں کی ایک بڑی تعداد کو دیکھیں تو ابھی تک خلیل میاں فاختہ اڑانے کے موڈ میں ہیں۔ مسجد میں آ پھنسے نمازیوں کو پون گھنٹے کے خطبے میں یہ جیسے مرضی لتاڑیں، روندیں، بےعزت کر کے بھیجیں؛ کچھ پروا نہیں کہ ان کے سامنے یہ جو خدا کے گھر میں آئے بیٹھے لوگ ہیں، اور اصولاً خدا کے مہمان ہیں خواہ ایک لمحے کےلیے کیوں نہ آئے ہوں، اور یہاں خانۂ خدا کے میزبان کی حیثیت میں ہی ہمارا ان کو خوش آمدید کہنا بنتا ہے، خاص اِس دور میں یہ رضاکارانہ آئے لوگ مسجد اور اسلام کے ایجنڈا کے حق میں معاشرے کے اندر کیسی غنیمت ہیں اور لبرلزم کے ساتھ ہماری اِس جنگ میں ان کی حیثیت کس قدر فیصلہ کن ہے۔

آپ حیران رہ جاتے ہیں مسلم معاشرے کے اِس ’عامی‘ کو جیتنے کی ہم نے تقریباً کوئی کوشش نہیں کی اور یہ پھر ہمارے پاس ہے۔ اُدھر لبرل دماغوں نے پورے جتن کر لیے اور یہ پھر ان کے ہاتھ آ کر نہیں دے رہا۔ (ابھی بھی یہاں پردے یا سود یا نفاذ شریعت وغیرہ پر ہونے والے عوامی سروے خدا کے فضل سے لوگوں کو دنگ کرتے ہیں اور ناموسِ رسالت کی کوئی ایک پکار یہاں طوفان برپا کر دیتی ہے)۔ اسلامی سیکٹر کو کبھی اس پوٹینشل کا اندازہ ہو جائے جو ڈھیروں کے حساب سے آج بھی معاشرے کے اندر اِس کو حاصل ہے، تو یہ مسجدیں اور محرابیں چند سالوں کے اندر یہاں اللہ کے حکم سے پانسے پلٹ دیں۔

دورِ حاضر کی ایک نہایت نیک و باعمل شخصیت کے بارے میں، کہ جن کے باقی دینی احوال بہت اعلیٰ اور قابلِ رشک گزرے، مجھے بتایا گیا کہ جب وہ نماز پڑھانے کےلیے آگے ہوتے تو ’موبائل بند کرنے‘ والی یاددہانی کی طرز پر فرمایا کرتے کہ: بھئی جتنے آلو ہیں وہ پچھلی صفوں میں چلے جائیں۔ حضرت کی مراد ہوتی تھی ’داڑھی مُنڈے‘۔ اللہ انہیں معاف فرمائے۔ اِس دور میں یہ عیاشی! یہ اگر کسی بات کی دلیل ہے تو وہ یہ کہ ہم اپنے کچھ جزیروں میں بند آج بھی یہاں ’اپنی حکومت‘ کے مزے لے رہے ہیں خواہ ان چند لمحوں کےلیے سہی جب لوگ مسجد میں ہمارے ’قابو‘ آئے ہوتے ہیں۔

بھائی یہ لوگ کسی مفاد سے یہاں نہیں آئے۔ ان کا آنا اس بات کی دلیل ہے کہ مادیت کی تمام تر کوششوں کے باوجود یہ خدا کو پوری طرح بھولے نہیں؛ اور کچھ فکر ان کو اپنی آخرت کی اور اپنے نبیؐ سے وابستہ رہنے کی ابھی تک ہے؛ اور یہ ایک اتنی بڑی دولت ہر سال رمضان میں چل کر ہمارے پاس آتی ہے۔ اس سے آگے کی منزلیں ان کو کامیابی سے طے کروانا اب ان سے زیادہ ہمارا امتحان ہے۔ بس یہ تصور کر لیں کہ اگر رمضان میں بھی یہ ہمارے پاس نہ آئیں تو کیا ہو؟ تبلیغی جماعت کی طرح (خدا اسے جزائے خیر دے) ان میں سے ایک ایک کا دروازہ کھٹکھٹانا آسان تو نہیں!

علمائے دعوت اِس وقت کےلیے ’’اسلامی خطاب‘‘ کی جو فریکوئینسی  frequency  تجویز کرتے ہیں وہ ہے:

o    ’’استیعاب‘‘ (زیادہ سے زیادہ عوامی طبقے کو اپنے دائرے یا دھارے میں لینا)،

o    ’’احتضان‘‘ (اپنانا، سینے سے لگانا اور یہ محسوس کروانا کہ وہ جیسے بھی ہیں ہمارے ہیں؛ لبرلز کے بالکل نہیں)

o    اور ’’تغافُر‘‘ یا ’’تجاھُل‘‘ (وہ جن شرعی برائیوں یا کمزوریوں میں گرفتار ہیں ان کو یوں محسوس کروانا گویا ہمیں ان کا پتہ ہی نہیں چلا)۔

آپ ان کو درستیِ احوال کی فکر کروانا چاہتے ہیں، اس کےلیے ان کو ڈانٹ پلانا ضروری نہیں بلکہ یہ کافی ہے کہ آپ کے اندر ان کو وہ مستیِ احوال نظر آئے اور آخرت سے وہ وابستگی دکھائی دے، کہ اس ماحول میں کچھ دیر ڈبکیاں لینے سے ان کے دل کی حالت بدلنے لگے؛ اور تب وہ خدا کا گھر چھوڑ کر جانے کا نام نہ لیں۔

جس قدر یہ بات درست ہے کہ حالات کے بدلنے سے ’’فتویٰ‘‘ کے اندر تبدیلی آ سکتی ہے، اس سے زیادہ یہ بات درست ہے کہ حالات بدلنے کے ساتھ ’’دعوتی خطاب‘‘ میں تبدیلی آتی ہے۔ دورِ غلبہ اپنا ایک خطاب رکھے گا اور دورِ اسضعاف اپنا۔ بلکہ ایک ہی دور میں علاقے علاقے کا فرق سلف کے ملحوظ رہا۔ ابن تیمیہ نے نقل کیا: امام احمد سے جہمیہ کے بارے میں پوچھا گیا۔ فرمایا: ان کی ذرہ توقیر مت کرو۔ پوچھا: تو خراسان میں آدمی کیا کرے؟ فرمایا: ہاں خراسان میں ’’مدارات‘‘ (ان کے ساتھ بنا کر رکھنا اور رجھانے کی کوشش کرنا) کا اسلوب اختیار کرے۔

اس مسئلہ کے بعض جوانب ہم نے اپنے رسالہ ’’شرح تعامل اہل قبلہ‘‘ میں قدرے تفصیل سے ذکر کیے ہیں۔

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز