اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْتَعِينُكَ (شرح قنوت 10
|
:عنوان |
|
|
یہاں فقر کی انتہا ہوگئی۔ انسان اپنے ہر ملکہ سے دستبردار ہو گیا۔ اسکی مانگ بڑی ہے: خدا کی عبادت۔ مگر یہ ہے تہی دامن۔ کہتا ہے یہ بھی تجھ ہی سے مانگ لوں گا اور کیا ہے جو تیرے پاس سے نہیں ملتا! |
|
|
شرح دعائے قنوت
تحریر: حامد کمال الدین
10
اللَّهُمَّ
إِنَّا نَسْتَعِينُكَ
"اے اللہ ہم تجھ سے مدد مانگنے والے"۔
یعنی خدایا ہم خود کچھ نہیں
ہیں۔ نہ ہماری کوئی حیثیت۔ نہ کوئی اوقات۔ نہ کوئی طاقت اور نہ قدرت۔ ہم ہیں تہی
دست۔ کچھ پاس نہیں۔ پار لگنا ہے۔ محض تیری رحمت پر نظر ہے۔
جان رکھو: استعانت میں عبادت
کے کچھ نفیس ترین معانی آتے ہیں۔ ابن تیمیہ کہتے ہیں: میں نے قرآن پر بہت غور کیا،
اس سے اہم تر مقام کوئی نہ پایا: إیاک
نعبد و إیاک نستعین۔ یعنی ’’ہم تیری ہی عبادت
کریں اور تجھ ہی سے مدد مانگیں‘‘۔ پس اس سے اوپر کوئی بات نہیں کہ آدمی واحد خدا
تعالیٰ کی عبادت کا دم بھرے اور اس پر طاقت اور قدرت پانے کےلیے بھی خود اُسی کی اِعانت
کا سوالی ہو۔ گویا یہاں فقر کی انتہا ہو گئی۔ انسان اپنے ہر ملکہ سے دستبردار ہو گیا۔ بےشک اس کی مانگ بہت بڑی ہے: خدا کی عبادت کرنا۔ خدا کو راضی کرنا۔ خدا کے تقاضے بر
لانا۔ جبکہ یہ ہے تہی دامن۔ اتنی بڑی مراد یہ کہاں سے پوری کر لائے گا؟ کہتا ہے یہ
بھی تجھ ہی سے مانگوں گا اور کیا ہے جو تیرے پاس سے نہیں ملتا۔ ہاں تو مدد کرے تو
کیا ہے جو میں نہ کر پاؤں۔ نماز، زکات، جہاد، اقامتِ حق، خدا کے دشمنوں کو زیر و
زبر کر ڈالنا، غرض عبادت اور اطاعتِ خداوندی کے یہ سب ابواب خدا کی مدد مانگ کر،
اور اس کی نصرت و اِعانت پر بھروسہ کر کے اللہ کے فضل سے سب کیے جائیں گے۔ یعنی
ویسے ہم کسی قابل نہیں مگر تیرا کرم اور عنایت ہو تو کوئی فرض اور کوئی مطلوب
چھوٹنے والا نہیں۔ اور مانگنا تجھ سے ضرور ہے۔ پس دیکھ لو عبادت اور انکساری کے
کتنے معانی اِسی ایک جملے میں آگئے۔
پورا کتابچہ ایک پی ڈی ایف فائل میں خطِ نستعلیق کے ساتھ یہاں سے ڈاؤن لوڈ کیجئے۔
قنوتِ وتر کی تینوں دعاؤں کے متن یکجا یہاں سے حاصل کریں۔
شرح دعائے قنوت مین پیج کےلیے یہاں کلک کریں۔
|
|
|
|
|
|