عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Saturday, November 23,2024 | 1446, جُمادى الأولى 20
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
weekly آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
پاکستانی سیاست میں اسلامی سیکٹر کے آگے بڑھنے کے آپشنز
:عنوان

پاکستانی سیاست میں یہ آسامی اسوقت خالی ہے ("اسلام" کا نعرہ لگا کر سیاست میں آنے کی آسامی)، خواہ اسے کوئی پر کرلے شرط صرف یہ ہے کہ اس کےلیے چہرہ جاندار ہو اور مذہبی جنونیت کے ساتھ ذرا ایک درجہ مطابقت رکھتا ہو

. Featured . اصولمنہج . راہنمائى . احوال :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

پاکستانی سیاست میں اسلامی سیکٹر کے آگے بڑھنے کے آپشنز

تحریر: حامد کمال الدین

میری نظر میں، اسلامی سیکٹر کے پاس بطورِ پارٹی سیاست میں آنے کےلیے اس وقت دو آپشن ہیں۔ ایک: ’’مذہبی‘‘ پارٹی یا پارٹیوں کے اتحاد کے طور پر سامنے آنا۔ دوسرا: ایک ’’مین اسٹریم‘‘ پارٹی‘‘ کے طور پر سامنے آنا۔ جبکہ تیسرا آپشن اس وقتی صورتحال میں، کہ جب یہ دونوں آسامیاں (میری نظر میں) خالی ہیں، ایسی سیاسی صلاحیتیں رکھنے والے ’’افراد‘‘ کےلیے ہیں جو معاشرے کے مین سٹریم کو ساتھ چلانے سے مطابقت رکھتے ہوں۔ (یعنی تیسرا آپشن بطور فرد ہے نہ کہ بطور پارٹی)۔ ذیل میں اس کی کچھ وضاحت کی جاتی ہے:

*****

مذہبی پارٹی کے طور پر سامنے آنے کےلیے درکار ڈائنامکس:

مذہبی گیٹ اپ کے ساتھ سیاست میں آنے کی صورت میں یہاں آپ کے لگانے کا نعرہ ’’اسلام‘‘ ہی ہے اور ’’اسلام‘‘ کے سوا کچھ نہیں۔ یعنی ’’اسلام‘‘ کے نام پر ہی آپ یہاں مذہب کے متوالوں میں ایک (مثبت معنیٰ کی) جنونیت پیدا کریں؛ ’’اسلام‘‘ کی بنیاد پر ہی سٹیٹس-کو پارٹیوں کے ساتھ آپ ایک ’’رزمیہ‘‘ کھڑا کریں (جوکہ آپ نے کھڑا نہیں کیا۔ الٹا آپ میں سے کئی ایک، سٹیٹس۔کو پارٹیوں کے ساتھ بیٹھے رہے، ممتاز قادریؒ کو پھانسی اور ’لبرل بھگوان‘ کی مسلسل بلائیں لی جانے کے علی الرغم، جمہوریت ایسے ’اعلیٰ تر‘ مقصد کےلیے اپنے ان سب اسلامی مفادات کی قربانیاں دیتے ہوئے۔ حقیقت میں، ایک ’’اسلامی صدا‘‘ کے طور پر یہ اِس ملک میں آپ کی موت تھی، اگرچہ ایک مذہبی انجمن کے طور پر آپ کچھ پھل پھول لیے ہوں، یا آئندہ بھی سیاست کے کچھ ’رخنے‘ پر کرتے دیکھے جائیں)۔

معلوم ہونا چاہئے، پاکستانی سیاست میں یہ آسامی اِس وقت مکمل طور پر خالی ہے (’’اسلام‘‘ کا نعرہ لگا کر سیاست میں آنے کی آسامی)، خواہ اسے کوئی پُر کر لے، شرط صرف یہ ہے کہ اس کےلیے چہرہ جاندار ہو اور مذہبی جنونیت کے ساتھ ذرا ایک درجہ مطابقت رکھتا ہو۔ اور قابل ترجیح یہ کہ کسی ایک مسلک کی پوری سٹرینتھ لے کر آ سکتا ہو (ایک سے زیادہ مسلک کے جنونی مل کر آ جائیں تو سونے پر سہاگہ۔ ورنہ ایک بھی کافی ہے۔ اصل چیز ہے مذہبی دیوانگی اور یکسوئی کے تار چھیڑ سکنے کی صلاحیت۔ یقین کیجئے، مذہب کے متوالوں کو آپ میں اگر یہ چیز نظر آ گئی تو وہ ’دوسرے مسلک‘ کا ہونے کے باوجود آپ کے مسلکی تعصب تک سے صرفِ نظر کر لینے پر تیار ہوں گے۔ اس قدر پیاس ہے اِس جنسِ گراں مایہ کے طلبگاروں کے اندر)۔ ’جمہوریت‘ اور ’کرپشن‘ وغیرہ کےلیے پریشان نظر آنے والے چہرے البتہ اِس آسامی کےلیے مِس فٹ رہیں گے۔ کیونکہ مذہب کے متوالوں میں یہ ایشوز (جمہوریت، کرپشن وغیرہ) اس درجہ پزیرائی نہیں پا سکتے کہ وہ ان چیزوں کےلیے جذبات میں آ جائیں۔ اور جن طبقوں میں یہ نعرے (جمہوریت، کرپشن وغیرہ) پزیرائی پا سکتے ہیں وہ آپ کے مذہبی حلیے کو ووٹ دینے والے نہیں۔ لہٰذا ان ایشوز پر خاص آپ (مذہبی لوگوں) کا چیخنا چلانا سیاسی طور پر فضول ہے۔ یہاں (’’اسلام‘‘ کا ایک دیوانہ وار نعرہ لگانے کے حوالے سے) وہ چہرہ فٹ رہے گا جو صرف مذہبی ایشوز کےلیے درد ظاہر کرتا رہا ہو۔ (مذہبی شخصیات کے ہاں لوگ اس کے سوا کسی چیز کے متلاشی نہیں؛ یہ ایک واقعہ ہے۔ خادم رضوی صاحب کی مثال بھی اس معاملہ میں خاصی رَیلےونٹ relevant ہے)۔ غرض ایک ٹھیٹ غیرمفاہمتی مذہبی نعرے کے ساتھ، سیاست میں کسی قدر کامیابی حاصل کر لینے کا امکان موجود تو ہے، اگر آپ میں اس کی ہمت ہو۔ اس (مذہبی رزمیہ) کے طلبگار، معاشرے میں مفقود بہرحال نہیں ہیں۔ مذہبی حلیے کے ساتھ سیاست میں جو نعرہ آپ کو سب سے بڑھ کر سوٹ کرتا ہے وہ ’مذہب‘ ہی ہے (مذہب کے نام پر دیوانہ ہو سکنے والے عوامی طبقوں کو فی الحال مذہب کے ساتھ کسی اور چیز کا ٹانکا پسند نہیں ہے، خواہ یہ حقیقتِ واقعہ آپ کو اچھی لگے یا بری)۔

خلاصہ یہ کہ ایک خالص مذہبی نعرے کو بھی کچھ کامیابی یہاں مل ضرور سکتی ہے۔ بالکل خالی رہنے والی بات یہ نہیں ہے۔ خالی وہ رہیں گے جو کسی ایک بھی نعرے کی قیمت دینے پر آمادہ نہیں یا جو کئی نعروں کی بیک وقت قیمت دینے چل دیں گے۔ ایسے لوگ، اللہ اعلم، نری مشقت کےلیے ہیں۔ خصوصاً اگر وہ موقع پرست بھی نہیں ہیں، پھر تو سیاست میں ان کا کوئی بھی کام نہیں ہے۔ (نری خدمتِ خلق وہ سیاست سے باہر رہ کر بھی کر سکتے ہیں؛ یہاں سیاست میں کسی کسی کو بیگار دینا کیا ضروری ہے)۔ یہ یاد رہے، ہر نعرہ ایک لانگ ٹرم انوسٹمنٹ ہوتی ہے، یعنی ایک عرصہ اس کی ایک قیمت دی جاتی ہے اور ذرا محنت اور صبر کے بعد اس کی فصل آنے لگتی ہے۔

یہ رہا ایک رُوٹ، اگر آپ کو مذہبی فیس religious face  کے ساتھ میدان میں اترنا ہے۔

 

مین اسٹریم پارٹی کے طور پر سامنے آنے کےلیے درکار ڈائنامکس:

ہاں اگر آپ ’مذہبی ایشوز‘ کی بجائے ’پاپولر‘ نعروں کا روٹ اختیار کرنا چاہتے ہیں، مانند قومی ترقی، انصاف، کرپشن کا خاتمہ، گڈ گورننس، مہنگائی کا خاتمہ، بجلی گیس وغیرہ کے بحران پر قابو، عورتوں کے حقوق یا مسائل وغیرہ، اور جوکہ ایک مین سٹریم پارٹی بننے کےلیے بوجوہ درکار ہے (ہم خود مانتے ہیں؛ اور یہ میدان دین بیزار پارٹیوں کےلیے چھوڑنے کا ہرگز نہیں ہے)... تو اس صورت میں بہتر یہ ہو گا کہ آپ مذہبی پیکنگ کے بغیر سیاست میں آئیے۔ (یہ کوئی شرعی مسئلہ نہیں، محض زمینی حقائق کے حوالے سے بات ہو رہی ہے)۔ اسی لیے، اپنی ایک گزشتہ تحریر (’’آپ فی الوقت ان دونوں پارٹیوں کے سوتیلے ہیں‘‘) میں ہم یہ کہہ چکے کہ پاکستانی سیاست میں اردگان ٹائپ ایک ڈویلپمنٹ درکار ہے جو اپنا جذبہ aspiration, motivation  تو مذہب سے لے رہی ہو لیکن اپنے ساتھ لوگوں کو چلا سکنے کے حوالے سے وہ معاشرے کے ہر ہر طبقے کی پارٹی ہو۔ یعنی صرف مذہبی لوگوں کو ساتھ چلا سکنے والی نہیں بلکہ صحیح معنیٰ کی ایک مین سٹریم پارٹی (جس میں ڈاڑھی نہ رکھنے والے اور نقاب نہ کرنے والیاں اُتنی نسبت سے ہوں جتنی نسبت سے وہ آپ کے اس معاشرے میں بالفعل پائے جاتے ہیں۔ اسے میں کہوں گا ’’مین سٹریم کی ایک سیاسی پارٹی جو صرف ایسپی ریشن  aspiration   اسلام سے لیتی ہو مگر اپنے ساتھ چلاتی سب کو ہو اور ہر طرح کے مرد عورتیں معاشرے میں اس کا پرچم اٹھائے کھڑے ہوں‘‘، جو کہ ہمارا اسلامی سیکٹر ابھی تک پاکستان کو نہیں دے سکا)۔ خاصے یقین سے کہا جا سکتا ہے، ایسی ایک پارٹی ان شاء اللہ یہاں سب کو کھا جائے گی۔

(یہاں اختصار سے بات کی گئی ہے۔ ایک ’’مین سٹریم‘‘ پارٹی کے کچھ تفصیلی خدوخال آئندہ کسی تحریر میں واضح کرنے کی کوشش کی جائے گی)۔

*****

پس اسلامی سیکٹر کے ’’پارٹی‘‘ کے طور پر سامنے آنے کےلیے تو یہ دو ہی موڈ mode   ہو سکتے ہیں جو اوپر بیان ہوئے۔ پاکستان ایسے ملک میں یہ دونوں بیک وقت بھی ہو سکتے ہیں، بلکہ ہونے چاہئیں، (الگ الگ طور پر) جہاں یہ دونوں اپنی اپنی سمت سے اسلام کو اس ملک میں اچھا راستہ بنا کر دیتے چلے جائیں۔

 

تیسرا آپشن: ’’افراد‘‘ کےلیے:

ہاں البتہ جب تک ان دونوں سمتوں پر ملک میں پیش رفت نہیں ہوتی، اور جو کہ فی الحال نہیں ہو رہی، تو اس وقتی مرحلے  transitional period   کےلیے (اور واضح رہے، صرف اس وقتی مرحلے ہی کےلیے) میں تجویز دوں گا کہ:

عامۃ الناس (مین سٹریم) کےلیے پُرکششcharismatic  ہو سکنے والے ہمارے کچھ باصلاحیت نفوس کے پاس یہ ایک آپشن رہ جاتا ہے کہ وہ یہاں کی مین-سٹریم پارٹیوں میں ممکنہ حد تک اوپر پہنچنے کی کوشش کریں، اگرچہ وہ کچھ غیر مذہبی پارٹیاں کیوں نہ ہوں، مانند پی-ایم-ایل-این اور پی-ٹی-آئی وغیرہ۔ (اس کی کچھ تفصیل آپ ہمارے مضمون ’’فی الوقت آب ان دونوں پارٹیوں کے سوتیلے ہیں‘‘ میں دیکھ سکتے ہیں)۔ جب تک آپ یہاں خود مین-سٹریم نہیں بن سکتے اُس وقت تک اِن مین-سٹریم پارٹیوں کو لبرل ایجنڈا برداروں کے حاوی ہونے کےلیے چھوڑ رکھنا میری نظر میں ہلاکت ہے۔ ان (غیر مذہبی) پارٹیوں کو شجرِ ممنوعہ جانتے ہوئے خاص مذہبی سیاست کے اندر محصور رہنا اندریں حالات درست نہ ہو گا (خصوصاً جبکہ مذہبی سیاست فی الوقت ایک بند گلی ہو اور اس کا منتہائے سعی چند سیٹیں۔ حقیقت یہی ہے، خواہ اسے آپ الفاظ میں لائیں یا چھپائیں)۔ واضح رہے ہم نے کہا دین پسندوں کا مذہبی سیاست کےاندر ’’محصور‘‘ رہنا ایک نادرست بات ہو گی۔ یہ نہیں کہا کہ مذہبی سیاست ’’کرنا‘‘ غلط ہے۔ جن علاقوں میں کوئی روایتی مذہبی جماعت کسی اچھی پوزیشن میں ہے وہاں اس کے پلیٹ فارم سے ہی سیاست میں سرگرم ہونا اس آپشن کا حصہ جانیے۔

Print Article
  اسلامی سیکٹر
  اردگان
  مین سٹریم
  مذہبی جماعتیں
  سیاست
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں!
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
ذرا دھیرے، یار
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
ابن تیمیہ کی اقتضاء الصراط المستقیم پر ہمارا اردو کام
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
مالکیہ کے دیس میں
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویں
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز