لبرلزم... ایک عالمی اژدہا
|
:عنوان |
|
|
نئے علاقوں میں، یہ زیادہ تر کنڈلی مارے دکھائے دیتا ہے؛ اور یہاں کے لوگ اس کی بےضرری پر اچھےخاصے لیکچر دے سکتے ہیں۔ البتہ جن خطوں پر اس کا قبضہ ہو چکا وہاں اس کو پھن پھیلائے بھی دیکھا جا سکتا ہے |
|
|
حریتِ فکر
یا حریتِ کفر؟ 3
اس پر ہم اگلی کسی نشست میں بات کریں گے کہ علمی طور پر ’’لبرلزم‘‘ ایک بےحد مبہم اصطلاح ہے اور اس کی شرح کرنے والے حسبِ ضرورت اس کو الاسٹک کی طرح کھینچ یا سکیڑ سکتے ہیں۔ عیسائیوں کے عقیدۂ تثلیث کی طرح، لبرلزم کی تفسیر explanation بھی یہاں ہر شخص اپنےاپنے انداز سے کر سکتا ہے۔ یہاں تک کہ اپنااپنا مطلب لے سکتا اور ’دوسرے‘ جو مطلب لیتے ہیں اس سے اختلاف کر سکتا ہے۔ اس خصوصیت کی بدولت یہ سانپ جس وقت چاہے اپنی سری اندر لے جا سکتا ہے؛ یہاں تک کہ یہ ایک نرم بےحرکت گوشت کے ڈھیر کی مانند لگے جو کسی کا کچھ نہیں بگاڑتا۔ البتہ جس وقت چاہے اپنا پھن پھیلا کر کئی فٹ اونچا لہرا سکتا ہے۔ لہٰذا؛ مختلف لوگ جنہوں نے اسے مختلف حالتوں میں دیکھا ہو گا، اس کی حقیقت کے بیان میں طبعی طور پر مختلف ہوں گے؛ اور ان میں سے بیشتر سچے بھی ہو سکتے ہیں! ’’لبرلزم‘‘ ایسا ہی ایک سانپ ہے۔ نئے علاقوں میں، یہ زیادہ تر کنڈلی مارے دکھائے دیتا ہے؛ اور یہاں کے لوگ اس کی بےضرری پر اچھےخاصے لیکچر دے سکتے ہیں۔ البتہ جن خطوں پر اس کا قبضہ ہو چکا وہاں اس کو پھن پھیلائے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ چنانچہ ’’لبرلزم‘‘ کے فروخت کنندگان اپنی اصل محنت ’’فضا‘‘ کو سازگار بنانے پر کرتے ہیں۔ دماغوں پر قبضہ اس سارے عمل کے پیچھے اصل کہانی ہے۔ (’میڈیا ریولیوشن‘ media revolution جس شخص کی نظر سے اوجھل ہے وہ اِس مخلوق کی حقیقت سے کبھی واقف نہیں ہو سکتا)۔ ہاں جیسےجیسے ’فضا‘ سازگار ہوتی چلی جاتی ہے ویسے ویسے اس مخلوق کے بدن میں کروٹیں آنے لگتی ہیں؛ رفتہ رفتہ اس کی کنڈلی نگاہوں سے غائب اور اس کا پھن برآمد ہونے لگتا ہے۔ یہ وجہ ہے کہ دورِحاضر کے
باطل نظریات پر نظر رکھنے والے ہمارے علمائے عقیدہ اِس بات کی خصوصی نشاندہی کرتے
ہیں کہ ایک عام آدمی کےلیے لبرلزم کی محض تعریف definition سن کر کسی ٹھوس نتیجے پر پہنچنا بےحد مشکل ہے؛
اور یہ (تعریفات) عموماً فلسفیوں کے بحث کرنے کی باتیں ہیں۔ البتہ اِس کا ’سادہ مطلب‘
بتانے والے شاطر دماغ کسی ماحول میں اس کے صرف اتنے ہی پرت اتارتے ہیں جتنے خاص اُس
ماحول کے اندر ضروری ہوں۔ تعریف کے ابہام کے ساتھ ساتھ، لبرلزم کی عملی مثالوں کی
بھی جہاں تک بات ہے تو اس کے فروخت کنندہ مسلم معاشروں میں اس کی صرف وہی مثالیں دیں
گے جو ایک مسلمان کو اپنے دین پر عمل کرنے کے معاملے میں نہایت خوش آئند اور حوصلہ
افزا نظر آئیں! یعنی گمراہ کن مثالیں۔ لبرلزم کے بیان میں دی جانے والی مثالوں کو
آپ تلبیس کی بدترین صورت کہہ سکتے ہیں۔ البتہ تھوڑی تھوڑی دیر بعد اس کے مزید پرت
اترتے آتے ہیں؛ اور رفتہ رفتہ یہ مخلوق اپنےبھیانک سے بھیانک تر روپ میں نمودار
ہوتی چلی جاتی ہے۔ البتہ تب تلک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے؛ اور ’پچھلے پرت‘ کی جانب
واپسی ناممکنات میں شامل ہو چکی ہوتی ہے۔ *****
مضمون کا گزشتہ حصہ مضمون کا اگلاحصہ
|
|
|
|
|
|