وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ (شرح قنوت 21
|
:عنوان |
|
|
خفگی کے مقابلے پر رضا۔ عقوبت کے مقابلے پر معافاۃ۔ ظاہر ہے ایسے امور کی فہرست طویل ہے۔ لہٰذا اختصار کر دیا گیا اور سیدھا یہی کہہ دیا گیا کہ خدایا تیری پناہ تجھی سے۔ |
|
|
شرح دعائے قنوت
تحریر: حامد کمال الدین
21
وَأَعُوذُ
بِكَ مِنْكَ
"میں تیری پناہ میں آتا ہوں تجھ ہی سے"۔
ابن جوزی کہتے ہیں: پیچھے
خدا کی اُن صفات یا اُن افعال کا ذکر ہوا جو ایک دوسرے کے مقابلے پر ہیں: یعنی خفگی کے مقابلے پر رضا۔ عقوبت کے مقابلے پر معافاۃ۔
ظاہر ہے ایسے امور کی فہرست طویل ہے۔ لہٰذا اختصار کر دیا گیا اور سیدھا
یہی کہہ دیا گیا کہ خدایا تیری پناہ تجھی سے۔
مراد یہ کہ تیرے یہاں سے صادر ہونے والے وہ سب افعال جن سے میں ڈرتا اور
ہول کھاتا ہوں اُن سے میں آج ہی بھاگ کر تیری پناہ میں آتا ہوں اور تیرے ہاں سے
صادر ہونے والے اُن امور کو اپنی ڈھال بناتا ہوں جو میرے لیے سہارے اور امید کا
درجہ رکھتے ہیں۔ (المشکل مِن حدیث الصحیحین مؤلفہ ابن جوزی ج 4 ص 398)
پورا کتابچہ ایک پی ڈی ایف فائل میں خطِ نستعلیق کے ساتھ یہاں سے ڈاؤن لوڈ کیجئے۔
قنوتِ وتر کی تینوں دعاؤں کے متن یکجا یہاں سے حاصل کریں۔
شرح دعائے قنوت مین پیج کےلیے یہاں کلک کریں۔
|
|
|
|
|
|