شرح دعائے قنوت
تحریر: حامد کمال الدین
19
اللَّهُمَّ
إِنِّي أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ
"الٰہا! میں تیری رضا کی پناہ میں آتا ہوں تیری
ناراضی سے"۔
استعاذۃ بجائےخود عبادت
ہے۔ یعنی اسباب سے بالاتر قوت کی مالک ہستی کی پناہ میں آنا، اپنے آپ کو اُس کی حفاظت میں دینا، اُس کی حفاظت مل جانے کو اپنے
بچاؤ کی ضمانت جاننا۔ یہ دراصل اُس کی قوت اور اقتدار کی دھاک ماننا ہے کہ اُس کے
پناہ یافتہ کا دنیا کی کوئی قوت بال بیکا نہیں کر سکتی اور اُس کے تحفظ میں اِس کا
انگ انگ سلامت ہے۔ یہاں دنیا میں تم دیکھو گے، چھوٹےچھوٹے سردار اور وڈیرے
کسی کو پناہ دینے میں ایک بڑائی پاتے ہیں۔ یہ اپنے لیے باعثِ عار جانتے ہیں کہ اِن
کے کسی کو پناہ دے دینے کے بعد کوئی اس کا بال بیکا کر جائے۔ پس کسی کو پناہ
دینا بڑائی کا ایک عظیم مظہر ہے۔ اِس کے اندر ایک ایسی تعظیم ہے جو کسی دوسری
بات میں نہیں۔
نیز یہ کسی ہستی کے آگے
اپنی ذلت اور بےچارگی کا اظہار ہے؛ کیونکہ بےچارگی نہ ہوتی تو کسی کی پناہ میں
جانے کا سوال نہ اٹھتا۔
تو یہ ہوا آغاز اِس دعاء
کا: عبادت بصورتِ استعاذۃ۔
آگے
خدا کی صفات و افعال کا ذکر ہے... اور اس سے آگے چل کر خدا کی ذات کا۔
بِرِضَاكَ
من سَخَطِكَ
ذرا اس شادیِ مرگ کا
اندازہ کرو جب خدا کسی سے راضی ہو جائے! یہاں چھوٹےچھوٹے افسروں کے چہرے پر خیرمقدمی مسرت پاکر آدمی خوشی سے بےحال ہوتا ہے۔ بادشاہوں
کی ایک خوش دل مسکراہٹ پانے کے برسوں خواب دیکھے اور ہزاروں جتن کیے جاتے
ہیں۔ اور اگر کبھی یہ خواب پورا ہو تو خوشی کی
تاب لانا مشکل ہوتا ہے۔ تصور کرو، کائنات کا بادشاہ جہانِ خلد میں کسی پر
راضی ہو جائے!
اور اب ذرا اندازہ کرو،
کائنات کا بادشاہ جہانِ ابد میں کسی پر ناراض ہو۔ آسمان اس پر گر پڑے، یا زمین اس
کے تلے شق ہو جائے، یہ اس کےلیے چھوٹا واقعہ ہوگا بہ نسبت اس کے کہ پروردگارِ عالم
کے غضب کا سامنا ہو۔ کون ہے جو اس سے پناہ نہ چاہے!
اب چونکہ یہ انبیاء کا
متبع اور خدا کا عارف ہے تو یہاں یہ دو کام کرتا ہے:
o
یہ اُسے
بروقت آواز دے لیتا ہے۔ آج جب اِس کی سنی جاتی ہے۔ کل جب یہ خدا کے قہر اور عقوبت
کو اپنے سامنے ہی دیکھ لے تو اُس سے بھاگنا محال ہو گا۔ یہ سب کہانی تو مَنْ خَشِيَ الرَّحْمَنَ بِالْغَيْبِ وَجَاءَ بِقَلْبٍ مُنِيبٍ کے گرد گھومتی ہے۔ یعنی انبیاء کے بتائے پر
بھروسہ۔
o
یہ خدا
کی ناراضی سے بھاگا تو سیدھا اُس کی رضا کی طرف۔ اور اس کے پہلو میں جاچھپا۔ جانتا
ہے، پناہ کہیں اور نہیں۔ خدا سے ڈرو تو خدا ہی کی طرف بھاگو۔ اُس کے سوا کہیں
ادھرادھر مت دیکھو۔ یہاں کوئی ہے ہی نہیں جو اُس کے آگے کام آئے۔
یہ
ہوا استعاذہ: عبادت بھی حفاظت بھی۔ اُس سے فریاد کرنا اور اُس کے ہاں پناہ پانا ہی
اُس کو پوجنا ہوا!
پورا کتابچہ ایک پی ڈی ایف فائل میں خطِ نستعلیق کے ساتھ یہاں سے ڈاؤن لوڈ کیجئے۔
قنوتِ وتر کی تینوں دعاؤں کے متن یکجا یہاں سے حاصل کریں۔
شرح دعائے قنوت مین پیج کےلیے یہاں کلک کریں۔