عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
Radd-e-Kufr آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
کلمۃٌ سَوَاءٌ کی صحیح تفسیر کیا ہے؟
:عنوان

قرآن اللہ کے فضل سےوہ کتاب ہےکہ باطل نہ سامنےسے اسکےاندر راہ پاسکتا ہےاور نہ پشت سے۔ یہ آیت اپنی تفسیر آپ ہے: یہ کہ ہم (ہردو فریق) نہ پوجیں مگر اللہ کو۔ اور یہ کہ نہ شریک کریں اسکےساتھ کچھ بھی۔ اور یہ کہ نہ پکڑے ہم میں سےکوئی کسی دوسرےکو ارباب من دون اللہ

:کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

دو قوموں کے مابین سیاسی طور پر کچھ امور متنازعہ ہوں تو حرج کی بات نہیں کہ ان کو حل کرنے کے لیے فریقین کچھ مشترکہ نکات پر آجائیں اور متنازعہ امور کو نظرانداز یا رفع دفع ہوجانے دیں۔ مگر دو ملتوں کے مابین دین کا کوئی تنازعہ ہو، اور وہ تنازعہ نبیؐ نے اٹھایا ہو، تو اس تنازعہ کو نظرانداز یا حاشیائی کروانا.. اور مشترکہ امور کو ہی ’’ہم آہنگی‘‘ کی بنیاد ٹھہرانا گمراہی ہے۔ البتہ یہ گمر اہی سنگین تر ہوجاتی ہے جب اس کی ’دلیل‘قرآن سے دی جارہی ہو۔

’’گلوبلائزیشن‘‘ کی ضرورتوں کیلئے پریشان ’تقاربِ ادیان‘ کے داعی یہاں پر قرآن کی آیت قُلْ یَا أَہْلَ الْکِتَابِ تَعَالَوْاْ إِلَی کَلَمَۃٍ سَوَاء بَیْنَنَا وَبَیْنَکُم (آل عمران: ۶۴) سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ دیگر مذاہب کے ساتھ ’مشترک نکات‘ ہی کو نمایاں کرنا اور سب گروہوں اور فریقوں کو ایسے ہی کچھ ’مشترک نکات‘ پر آنے کے لیے کہنا دین کا ایک مشروع عمل ہے!

قرآن اللہ کے فضل سے وہ کتاب ہے کہ باطل نہ سامنے سے اِس کے اندر راہ پاسکتا ہے اور نہ پشت سے۔ اِس موضوع پر تفصیل سے بات کسی اور مقام پر ہو گی، لیکن مختصراً یہاں یہ چند نکات بیان کردیے جانا ہی اللہ کے حکم سے کفایت کرے گا:

۱) سورۂ آل عمران کی یہ آیت توحید کی نہایت صریح اور واشگاف دعوت ہے اور خدا کے ماسوا پوجی جانے والی ہستیوں سے برگشتہ ہو جانے اور شرک سے دستبردار ہو جانے کا ایک ’’شدید حد تک‘‘ صریح مطالبہ:

أَلاَّ نَعْبُدَ إِلاَّ اللّہَ وَلاَ نُشْرِکَ بِہِ شَیْئاً وَلاَ یَتَّخِذَ بَعْضُنَا بَعْضاً أَرْبَاباً مِّن دُونِ اللّہِ فَإنْ تَوَلَّوْا فَقُوْلُوا اشْہَدُوْا بِأنَّا مُسْلِمُوْنَ (آل عمران: ۶۴)

یہ کہ ہم (ہر دو فریق) نہ پوجیں مگر اللہ کو۔ اور یہ کہ نہ شریک کریں اُس کے ساتھ کچھ بھی۔ اور یہ کہ نہ پکڑے ہم میں سے کوئی کسی دوسرے کو ارباباً من دون اللہ۔ اگر وہ منہ موڑیں تو کہہ دو: پھر گواہ رہنا ہم تو فرماں بردار ہوئے

یہ ہے آل عمران کی وہ آیت جس کا یہ تقارب ادیان کے داعی حوالہ دیتے ہیں!

بتائیے اِس سے زیادہ صریح دعوت باطل معبودوں کی نفی کے باب میں کیا ہوسکتی ہے؟ بلکہ أَلاَّ نَعْبُدَ إِلاَّ اللّہَ کے الفاظ لا إلٰہَ اِلا اللّٰہ کا ترجمہ ہی تو ہے!

توحید کا اِس سے زیادہ قوی بیان کیا ہو سکتا ہے؟ کیا اِس آیت کا مطلب واضح نہیں کہ ہمارا اشتراک ہو سکتا ہے تو باطل خداؤں کی نفی پر اور خدا کی بلا شرکتِ غیرے عبادت پر، جوکہ موسی ؑ کی بھی دعوت تھی اور عیسی ؑ کی بھی، بلکہ خدا کے ہر نبی اور ہر رسول کی دعوت، جسے ان کے نام لیوا آج چھوڑ بیٹھے ہیں؟ ’’اشتراک‘‘ کی بنیاد کوئی ہو سکتی ہے تو انبیاء کی دعوت کے اُن حصوں کو سامنے لا کر جنہیں اہل کتاب نے شرک کا شکار ہو کر اب طاقِ نسیاں میں رکھ چھوڑا ہے۔ یعنی ’’اشتراک‘‘ کی کوئی بنیاد ہو سکتی ہے تو انبیاء کی دعوت کے وہی حصے جن کو اپنے شرک کے باعث اہل کتاب اب ’متنازعہ‘ کر چکے ہیں۔ پس یہ تو ایک ’’تنازعہ‘‘ کو ریکارڈ پر لانا ہے نہ کہ اُس کو روپوش کرا دینا۔ اور بفضلہ تعالیٰ یہ بات قرآن کی اسی آیت سے واضح ہے جسے یہ لوگ اپنی گمراہی کے ثبوت کے لیے لاتے ہیں۔

۲) پھر اِس آیت کا سیاق بھی قابل غور ہے۔ سورۂ آل عمران کی یہ آیت اُن آیات کے متصل بعد آتی ہے جن میں اہل کتاب کو مباہلہ کی دعوت دی گئی ہے۔ مفسرین آپ کو بتائیں گے کہ یہ وفد نجران کے ساتھ رسول اللہ ﷺ کا وہ مناظرہ ہے جس میں نجران کے پادریوں کو جواب دینے سے آپ ﷺ کو اس لئے روک دیا گیا تھا کہ ان کا جواب خود قرآن کو دینا تھا، اور تب سورۂ آل عمران کی یہ آیات اتری تھیں! خود اِس آیت کو دیکھئے اور اِس سے متصل پہلے گزرنے والی آیتِ مباہلہ کو دیکھئے، دونوں آیتوں کا اختتام فَإنْ تَوَلَّوْا ’’اگر یہ منہ موڑیں‘‘ کے الفاظ پر ہوتا ہے، جس سے واضح ہے کہ آیتِ مباہلہ اور اِس زیر نظر آیت کا ایک ہی سیاق ہے اور ایک ہی تسلسل۔

۳) پھر یہ بھی واضح ہے کہ وفد نجران نے آپ ﷺا کی اِس دعوت کو قبول کرنے سے منہ موڑ لیا تھا۔ نہ مباہلہ کرنا قبول کیا جو کہ پہلی آیت میں ان کو کہا گیا، اور نہ اِس ’’کلمۃٌ سواء‘‘ پر آنا قبول کیا جو کہ اِس زیر بحث آیت میں مذکور ہوا۔ جس پر وہ جزیہ دینا قبول کرکے نجران واپس لوٹ گئے، گو واپسی میں ان میں سے کچھ لوگ مشرف بہ اسلام بھی ہوئے۔ کوئی تقاربِ ادیان کے اِن داعیوں سے سوال کرے، اِس آیت میں وہ کونسے ’مشترکہ نکات‘ تھے جو وفد نجران کو جزیہ دے دینے سے بھی بڑھ کر ناقابل قبول تھے؟

(ماخوذ از: شرح شروط لا الٰہ الا اللہ فصل: میثاق لا الٰہ الا اللہ ص ۸۹۔۹۰)

 

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز