یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک
حوالہ
تحریر: حامد
کمال الدین
یاسین ملک
تم نے کسر نہیں چھوڑی؛ ایک تہی دست لیڈر
اپنی بےدست و پا، مقبوضہ، بےسہارا قوم کےلیے جو کر سکتا ہے.. ہم گواہ ہیں کہ تم نے
وہ سب کر دکھایا۔
اور
تم اکیلے نہیں؛ کشمیر کےلیے تم بھارت میں قید۔ کشمیر کےلیے خود ہمارے یہاں لوگ
نظربند۔ بےبسی کی ذیل میں اس سے بڑھ کر ہم تم کو کیا بتائیں؟!
دراصل
یہ ایک "معرکہ" نہیں ایک "جنگ" ہے۔ مد مقابل صرف بھارت ہوتا،
تو اس کا فیصلہ کب کا ہو چکا ہوتا۔ ہمارے مد مقابل، بھارت کی پارٹنرشٹ کا حق
نبھاتی وہ عالمی اسٹیبلشمنٹ ہے جس کے ساتھ اس امت کو دو دو ہاتھ کیے بغیر چارہ
نہیں۔ ایک "ایف اے ٹی ایف" نے ہی ہمیں تو ادھ موا کیا پڑا اور ہمارے
فیصلے ہمارے ہاتھ سے باہر کروا رکھے ہوئے ہیں۔ حقیقت سننا چاہیں، تو کشمیر اور فلسطین
کی آزادی ان شاء اللہ اس عالمی صلیبی بالادستی کو ختم کرنے کا ہی ڈراپ سین ہو گا۔
اور فی الحال تو ایک جدوجہد ہی ہے؛ جو عالم اسلام کے چپے چپے پر جاری ہے؛ ہر جگہ
اپنے ایک الگ انداز میں، لیکن اپنی حقیقت اور اپنے ہدف میں ایک۔
خطے
میں امریکی بالادستی کا خاتمہ ایک وقت گیر اور محنت طلب کام ہے؛ اور بہادروں کا
منتظر۔ "آئی ایم ایف" کی بیڑیاں اتار پھینکنے پر ہماری قوم کی جدوجہد
کچھ دیر لے گی۔ جس کے بعد تم کشمیریوں کو آزاد کروانے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو گی۔
اور ہم اللہ کے فضل سے پُرامید ہیں۔
ہمت
نہیں ہارنی کشمیر کے بیٹو؛ یہ امت تم سے غافل نہیں ہے۔ اس دُوررَس جنگ کا ایک حصہ
ہمارے شمال مغرب میں الحمد للہ کامیابی سے لڑا جا چکا۔ اور یقین کرو، یہ تمہاری ہی
جنگ تھی، جس میں امت اللہ کے فضل سے سرخرو ہوئی۔ اس جنگ کے کچھ غیر عسکری میدان
ابھی ہماری قوم کے شعور، جذبہ، ہمت اور قوتِ فیصلہ کا امتحان لے رہے ہیں، اور اس
میں بھی ہم ان شاء اللہ سرخرو ہی ہونے والے ہیں، اللہ کی مدد اور توفیق سے۔
ہمارے
اصل دشمن – ملتِ
صلیب – کے ساتھ ہمارا ایک صدیوں کا قرض ہے جسے چکائے
بغیر اے اہل کشمیر ہم تمہارے لیے بیانات اور دعاؤں سے بڑھ کر شاید ہی کچھ کر
پائیں۔ اور ویسے "دعاؤں" کی ضرورت آج ہمیں تم سے کم نہیں۔
خدا
کرے اے کشمیریو! تمہاری مدد کو پہنچنے کےلیے "57" میں سے کوئی ایک بھی
ملک اپنی کما کر کھانے والا اور اپنے فیصلے آپ کرنے والا ہو جائے۔ یعنی "آزاد"۔
کشمیر
اور فلسطین کی بیٹیو! یہ کوئی چھوٹی بات نہیں؛ تم ہماری ایک طویل وسیع جنگ کا
عنوان اور منزل ہو چکی ہو۔ اپنے جوانو کو پستی اور کم ہمتی سے نکالنے کےلیے اور
جذبہٴ عمل سے لیس کرنے کےلیے ہمارا حوالہ آج تم ہو۔ یعنی خود ہمیں آزاد کروانے
والے شاید تم ہو اے اہلِ کشمیر کاش ہماری قوم سمجھ لے!