ایک "اِبلاغی چابکدستی" ہم پر حرام نہیں ہے!
حامد کمال الدین
دین
پسندوں کی "میڈیا سٹرٹیجی" کے تعلق سے، سوشل میڈیا پر میری چند پوسٹیں:
ان پوسٹوں کا پس منظر عمران
خان کا ایک بیان جسے لبرل ابلاغیات نے خوب نمک مرچ لگا کر اچھالا: " معاشرے نے فیصلہ کرنا ہے کہ یہ معاشرے کی تباہی ہے
اور اس کی وجوہات ہیں۔ آج جس معاشرے کے اندر آپ فحاشی بڑھاتے جائیں تو اس کے اثرات
ہوں گے۔ ہمارے دین میں کیوں منع کیا گیا ہے؟ پردے کی تاکید کیوں کی گئی ہے؟ تاکہ
کسی کو ترغیب نہ ملے"۔
1
معاشرے
میں جنسی باؤلاپَن پھیلنے کے موضوع پر فحاشی vulgarity
کو انتہائی جچےتلے الفاظ میں
مطعون ٹھہرانے پر عمران خان کے حق میں ایک ‘ٹرینڈ’ تو بنتا تھا اسلام پسندو! قطع
نظر آپ کی متنوع سیاسی وابستگیوں کے!
پی
ٹی آئی کا اپنا سوشل میڈیا سیل شاید یہ کام نہ کرے "کسی وجہ سے"!!!
لنک
2
یوٹرن لے گا، صہاینہ
کے مہرے سےکسی پائیدار خیر کی امید عبث ہے۔ (فیس بک پر موصول)
ہمارا جواب:
خاصا
پیچھے ہیں ہم فی الحال ایک ابلاغی چابکدستی shrewdness سے..
"پرائم
منسٹر" سطح کے ایک بیان کو بھی لبرلز کے ساتھ اپنی جنگ میں ہم استعمال کے
بالکل بغیر جانے دیں گے، الا یہ کہ کوئی ضمانت دی جائے، یا علم غیب کا دعوى کیا
جائے کہ، آدمی اس بیان سے پیچھے نہیں ہٹے گا!
اس
کی بھی کوئی صورت تو ویسے ہو گی کہ فحاشی کی اس زبردست مذمت کے اپنے بیان سے اگر
وہ پیچھے ہٹنا بھی چاہے تو ایسا کرنا اسلامی سیکٹر، اپنی کسی مہارت سے، اس
کےلیے ذرا مشکل کر دے!؟؟؟ اور اگر نہ ہٹنا چاہے تو یہ اکیلے "عمران خان"
کا نہیں بلکہ "اسلامی سیکٹر" اور "اسلامی ایجنڈا" کا بھی ایک
پوائنٹ سکور ہو۔ اصل کھیل تو یہ ہے جس پر آپ حضرات کو توجہ دلائی گئی۔
نہیں!!!
فحاشی
کی یہ مذمت بھلے مانس نے کر دی تو خود کر دی (کوئی ہمارے منہ کو تھوڑی کی!)۔ اس پر ڈٹ جائے
گا تو خود ڈٹ جائے گا۔ (لبرلز کے، اس ملک
میں "ہونے" کی وجہ سے) وہ اپنے اس بیان سے ہٹ جائے گا، تو خود ہٹ جائے
گا۔ ہم یہاں ہیں کہاں!!!
لنک
*****
میڈیا
سٹریٹجی کے چند مختصر مباحث 2