عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
weekly آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
مذہبی ریاست، سنتِ یورپ سے انحراف
:عنوان

دوسری جنگ عظیم کے بعد انجمن اقوام متحدہ کے ذریعے عالمی سیاسی نظام کی وجہ سے ہم پر جو شناختوں اور اصطلاحات کا جبر مسلط کیا گیا تھا یہ اسی کا شاخسانہ ہے کہ ہم قومی ریاست بھی کہلاتے ہیں اور مذہبی بھی کہلاتے ہیں۔

. تنقیحات :کیٹیگری
ذيشان وڑائچ :مصنف

مذہبی ریاست، سنتِ یورپ سے انحراف

ذیشان وڑائچ

سیکولرزم کے داعی طبقے کی طرف یہ سوالات مختلف انداز میں اٹھائے جاتے ہیں کہ مذہبی طبقہ واضح کرے کہ

·    آیا پاکستان ایک قومی ریاست ہے یا نہیں ؟

·    یا یہ کہ کیا اسلام کی رو سے قومی ریاست جائز ہے یا نہیں ؟

·    آیا قومی ریاست کا کوئی مذہب ہوتا ہے یا نہیں؟

دلیل ڈاٹ پی کے میں شائع شدہ بیس مارچ دوہزار سترہ کے  مفتی منیب الرحمن صاحب کے مضمون میں غامدی صاحب کے پوچھے گئے انہی سوالات کا ذکر موجود ہے۔

یہ دراصل سوالات سے زیادہ سوال پوچھنے والے کے عقیدے یا ذہنی کیفیت کی غمازی کرتے ہیں۔

ان سوالات سے یہ پتہ چلتا ہے کہ سوال پوچھنے والے نے یہ طئے کیا ہوا کہ قومی ریاست نام کا جو پیکیج مغرب سے ملا ہوا ہے اس کو جوں کا توں قبول کرنا ہے۔ سوال پوچھنے والے نے "پاکستانی قوم" کو بعینہ دوسری مغربی اقوام کے معنی میں سمجھا ہوا ہے یا اسے لگتا ہے کہ اجتماعیت کا جو تصور مغربی فکر سے ملا ہوا اس سے انحراف ایک بدعت ہے۔ سوال پوچھنے والا اس بات پر مصر ہے کہ تحریک پاکستان کی پوری تاریخ میں جس طرح "دو قوموں" کی وضاحت کی گئی تھی اس وضاحت سے اپنا اور پوری قوم کا رابطہ کاٹ دیا جائے۔

یہاں پر دراصل سوال کرنے والا یہ سوچتا ہے کہ ریاست وہ ابدی بدیہی حقیقت ہے جسے صرف دریافت کیا جاسکتا ہے۔ وہ یہ سمجھنے پر ذہنی طور پر تیار نہیں ہے کہ پاکستانی ریاست "تشکیل دی گئی" ہے۔ جو چیز تشکیل دی گئی ہے وہ خود اپنے میں ایک الگ شناخت رکھتی ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یورپ کی علمی فیکٹری میں بنائے ہوئے کسی سانچے میں اس کو ڈھال دیا جائے۔ ہمارا سانچہ خود ہماری روایات اور تاریخی تناظر میں تشکیل دیا گیا ہے۔ بھلے آپ کو یہاں پر دینِ يورپ کی سنت سے کتنا ہی انحراف لگے، اس بدعت کے تو ہم مرتکب ہوئے ہیں اور اسی پر قائم رہیں گے۔ تعجب ہے کہ اٹھارویں صدی کے یورپ کے اپنے مخصوص سیاسی ماحول میں ڈھلی ہوئی ایک اصطلاح ہمارے نابغوں کے لئے اتنی اہم ہوگئی کہ انہیں برصغیر کی مسلم شناخت کو منوانے کے اس عظِم ترین واقعے کو بھی اسی اصطلاح میں ڈھالنا اتنا اہم لگ رہا ہے! سیدھی سی بات ہے کہ جب ایک ریاست ہی اسلام کے نام پر بنی ہے تو لازمی طور پر اس ریاست کا ایک مذہب ہوگا اور وہ وہی مذہب ہوگا جس کے نام پر یہ بنی ہے۔

اب اگر کسی نابغے کے نزدیک جس اجتماعی اکائی کا کوئی مذہب ہوگا وہ "قومی ریاست" کی تعریف میں نہیں آتا تو اسے اس بات کا اختیار ہے کہ وہ اسے قومی ریاست نہ مانے۔ پاکستان کو قومی ریاست منوانا کونسا ہماری ترجیحات میں ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد انجمن اقوام متحدہ کے ذریعے عالمی سیاسی نظام کی وجہ سے ہم پر جو شناختوں اور اصطلاحات کا جبر مسلط کیا گیا تھا یہ اسی کا شاخسانہ ہے کہ ہم قومی ریاست بھی کہلاتے ہیں اور مذہبی بھی کہلاتے ہیں۔ ان جابرانہ اصطلاحات کو استعمال کر کے ہم پر "وَعَزَّنِیۡ فِی الۡخِطَابِ" کا ہتھیار آزمایا نہ جائے۔ دراصل یہ سوالات پوچھ کر سوال کرنے والے اپنے آپ کو اقوام مغرب کے مبلغ اور فکری نمائندے کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ انگریزی میں اس قسم کی نمائندگی کرنے والے کے لئے سادہ سی اصطلاح ہے جسے "ایجنٹ" کہتے ہیں۔ واضح ہو کہ یہ ایجنٹی کسی حقارت کے لیے یا بدنیتی کی طرف اشارہ کرنے کے لئے نہیں بلکہ یہ بتانے کے لئے ہے کہ مرعوبیت کی وجہ سے علمی نمائندگی کی جو کیفیت طاری ہے اس کی تشریح کے لئے یہی لفظ مناسب ہے۔  

اگر قومی ریاست کا مذہبی ہونا منظور نہیں ہے تو پھر اقوام عالم کے علم گزیدوں سے پوچھ کر آئیں کہ ہمارے پاس "قومی ریاست" کے بجائے کسی اور نام کے ساتھ ایک اجتماعی اکائی کے طور پر رہنے کی کیا گنجائش ہے۔ چونکہ مذہبی شناخت کو مٹانے کی اب تک کی کوششیں ناکام ہوچکی ہیں، اس لئے سوچ کر کوئی بھلا سا نام رکھ دیں۔ ویسے خالص علمی سطح پر سعودی عرب، بھارت، جنوبی افریقہ بلکہ امریکہ جیسی ریاستوں کو بھی قومی ریاست کے آئیڈیا میں فٹ کرانا کافی مشکل کام ہے۔ جب پوری دنیا کے لئے ان ممالک کی شناخت غیر متعلقہ (Irrelevant) ہو کر رہ گئی ہے تو پھر آپ اپنی اصطلاحاتی دھونس لے کر ہم پر کیوں طبع آزمائی کر رہے ہیں؟

خلاصہ کلام یہ ہے، پاکستان کو "اسلامی" ماننے اور منوانے پر ہم مصر ہیں اور ہم اپنا یہ مؤقف تو چھوڑیں گے نہیں۔ پاکستان کو "قومی ریاست" کی تشریح میں فٹ کرانا آپ کےلیے اہم ہو تو ہو۔ اگر آپ کی مذکورہ شناخت (قومی ریاست) اور پاکستانی کی حقیقی شناخت (اسلامی) میں کوئی تناقض ہے تو پھر آپ قومی ریاست کے کانسپٹ میں ترمیم کردیں یا کوئی نئی اصطلاح لے آئیں۔ صرف آپ کے مسلط کردہ تشخص کو satisfy کرنے کے لئے ہم پاکستان کی اصل شناخت جو کہ اسلامی ہے کو کیوں ترک کریں؟

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
فرد اور نظام کا ڈائلیکٹ، ایک اہم تنقیح
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل، ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق
Featured-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک نظامِ قائمہ کے ساتھ تعامل ہمارا اور ’اسلامی جمہوری‘ ذہن کا فرق تحریر: حامد کمال الدین س: ۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز