عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2016-07 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
سماجی مومنٹم اٹھانے کی فکر کیجئے، آپکے پاس بڑی قوت ہے 2
:عنوان

. احوال :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف


’’سماجی مومنٹم‘‘ اٹھانے کی فکر کیجئے؛ آپکے پاس بڑی قوت ہے 2

احوال و تعلیقات

چونکہ پاکستان اسلام کے نام پر بنا تھا لہٰذا اس ملک کی قیادتیں ایک عرصے تک اپنے آپ کو اسلام کا زیربار سمجھتی رہی ہیں۔ یہ ایک اچھی چیز تھی مگر کافی اُس وقت بھی نہیں تھی۔ نیز یہ اپنی اُس فائدہ دہی کے اعتبار سے وقتی ہی ہو سکتی تھی۔ پس یا تو عین اُسی ہلے میں ملک کو اسلام کی پٹڑی پر چڑھا لیا گیا ہوتا؛ اور پھر ملک کا اپنا دستور اور نظام ہی ایک ایسا تسلسل بن جاتا کہ ہر نئے آنے والے کو اسلام کا پابند ہی ہو کر رہنا پڑے (جیساکہ ہماری اسلامی تاریخ میں بڑی صدیوں تک رہا کہ جو بھی آئے، خواہ جائز طریقے سے خواہ ناجائز طریقے سے، نظامِ مملکت اسلام ہی ہو)۔ یہ بہرحال کوئی آسان کام نہ تھا۔ تاہم جب ایسا نہیں ہوا تو کیا یہ ممکن ہے کہ ملکی قیادتوں کو ’’نفاذِ اسلام‘‘ کے حوالے سے آپ قیامت تک اُس ایک نعرے کا قرض یاد دلاتے چلے جائیں جو ملک کے قیام کے وقت یہاں کی قیادتوں نے ایک بار لگا لیا تھا؟

 ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ حکمرانوں کو آپ ان کا وہ اسلامی نعرہ یاد نہ دلائیں جو انہوں نے قیامِ پاکستان کے وقت زور و شور کے ساتھ بلند فرمایا تھا۔ ’’پاکستان کا مطلب کیا؟‘‘ پر ضرور ان کو جھنجھوڑیں۔ حسبِ مقدور ان کا گھیراؤ کریں۔ اُن لاکھوں شہیدوں کی جانب سے ان کا گریبان پکڑیں جنہوں نے محض اسلام کی خاطر یہ اتنا سارا خون دیا تھا نہ کہ اِن کے اللوں تللوں اور اِن کی الیکشن باریوں کےلیے۔  مگر یہ وہ قرض ہے جس کی سند تک غائب کرائی جارہی ہےاور اس کےلیے ایک نئی انتھروپالوجی پڑھانے والے چینل وجود میں لائے جاچکے ہیں… جو یہ سوال اٹھانے لگے کہ قیامِ پاکستان کا محرک اسلام کب تھا! جنہیں خوب معلوم ہے کہ ان کے سامنے اب وہ نسل نہیں جس نے پاکستان بنایا یا بنتے دیکھا تھا؛ بلکہ یہاں اُس کی پوتا یا پڑپوتا نسلیں ہیں جن کا حافظہ (memory)   ہی تعلیم اور ابلاغ کے کمپیوٹر میں کہیں اُڑ گیا ہے۔ یہ ایک کمال ’سافٹ ویئر‘ انجینئرنگ  ہے؛ جبکہ تعلیمی اور ابلاغی ساہوکار  کی سب ٹریننگ اسی میدان میں رہی ہے؛ اور اب اپنی اس محنت پر اس کو ناز بھی ہے۔ پس ایک ایسا قرض جو لگ بھگ ایک صدی پرانا ہو اور جس کی سند بھی ڈھنگ سے لکھی گئی اب نہ ملتی ہو، بلکہ باقاعدہ ایسی اَسناد‘ اس کے مقابلے پر تیار کرا لی گئی ہوں جو ایسے کسی قرض کو ہی ناثابت کر ڈالیں… غرض سو سال پرانا ایک قرض جس کی سب حیثیت اب زبانی کلامی رہ گئی ہو اور جسے ’مُلا کا وہم‘ یا شاید ’مُلا کی دھونس‘ قرار دیا جانے لگا ہو، اور جس کو منوانے کےلیے اب نہ کوئی مضبوط وکیل ہمارے پاس رہ گیا ہو اور نہ کوئی ڈھنگ کا چینل یا فورَم یہاں پایا جاتا ہو، ایک ایسا قرض آخر کب تک کسی کو زیربار رکھنے میں کامیاب رہ سکتا ہے؟ لازماً اس میں ایک وقت ایسا آتا ہے جب دَیندار قرض خواہ کو اُلٹا آنکھیں دکھانا شروع کر دے؛ اور شاید یہ وقت ہماری قومی زندگی میں آچکا ہے۔

اسلامی سیکٹر کو لازماً سماجی قوت کے کچھ اضافی امکانات کا بندوبست کرنا ہوگا؛ حکمرانوں کو محض 47ء والے ’قرض‘ کی یاددہانی اب کافی نہیں۔ بےشک اِس یاددہانی میں بھی سستی نہ ہونی چاہئے۔ یہاں؛ وہ سبھی ساز اور سُر ضرور ازسرنو چھیڑے جائیں جو تیس اور چالیس کے عشروں میں اسلامیانِ برعظیم ہند کو نئی منزلوں کی جانب گام زن کرنے کےلیے اقبال ودیگر عمائدینِ ملت نے قوم کے وجود میں چھیڑ ڈالے تھے۔ مگر اِس ادراک کے ساتھ کہ اِس عمل کی نتیجہ خیزی اب ایک حد تک ہی ہو گی۔ سماجی طاقت کے کچھ ٹھوس عوامل[1] کا آپ کی پشت پر ہونا ناگزیر رہے گا؛ اور اصل اُمید ان ٹھوس عوامل کے ساتھ ہی رکھنا ہو گی۔ گو اندیشہ یہ ہے کہ اسلامی سیکٹر اپنی حالیہ ناتوانی کے سبب ، اور ایک خرانٹ دین بیزار میڈیا  کے ہوتے ہوئے، تحریکِ پاکستان کے وہ اسلامی سُر بھی شاید ہی یہاں چھیڑ پائے۔ ہمارا یہ اسلامی سیکٹر تو میڈیا کے حربوں کو سمجھنے میں فی الحال ناکام جا رہا ہے؛ اسے مات دینے کی توقع اس سے کیونکر رکھی جائے؟

یہ بھی نہ بھولنا چاہئے کہ زمانی طور پر ہم جیسےجیسے قیام پاکستان والی دَہائی سے دور ہوتے جائیں گے ویسےویسے ہم اپنی پشت پر موجود اُس مومنٹم کی طاقت کھوتے چلے جائیں گے جو گزشتہ صدی کے وسط میں اِس قوم کو ’’سوئےحرم‘‘ لے چلا تھا۔ تاثیر کے کچھ اضافی اسباب ہماری ناگزیر ضرورت ہے۔ تیار رہنا چاہئے، وقت گز رنے کے ساتھ ساتھ حالات ہمارے حق میں پہلے سے زیادہ بےرحم ہو سکتے ہیں۔

 

 

 

 

 

 

 



[1]    اسلامی سیکٹر کن ذریعوں سے طاقت کے کچھ موثر عوامل تک رسائی پا سکتا ہے، اس پر ہم نے اپنے جولائی 2015 کے اداریہ میں کچھ روشنی ڈالی ہے، بہ عنوان ’’فاعلیت کا فقدان‘‘۔

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں!
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
یہاں کی سیاسی ہاؤ ہو میں ’حصہ لینے‘ سے متعلق ہماری پوزیشن
احوال- تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
یہاں کی سیاسی ہاؤ ہو میں ’حصہ لینے‘ سے متعلق ہماری پوزیشن حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے وا۔۔۔
یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک حوالہ
احوال-
جہاد- مزاحمت
حامد كمال الدين
یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک حوالہ تحریر: حامد کمال الدین یاسین ملک تم نے کسر نہیں چھوڑی؛&nb۔۔۔
ایک کافر ماحول میں "رائےعامہ" کی راہداری ادا کرنے والے مسلمان
راہنمائى-
احوال-
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ایک کافر ماحول میں "رائےعامہ" کی راہداری ادا کرنے والے مسلمان تحریر: حامد کمال الدین چند ہفتے پیشتر۔۔۔
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا
احوال- تبصرہ و تجزیہ
تنقیحات-
اصول- منہج
حامد كمال الدين
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا تحریر: حامد کمال الدین کوئی ۔۔۔
کل جس طرح آپ نے فیصل آباد کے ایک مرحوم کا یوم وفات منایا
تنقیحات-
احوال-
حامد كمال الدين
کل جس طرح آپ نے فیصل آباد کے ایک مرحوم کا یوم وفات "منایا"! حامد کمال الدین قارئین کو شاید ا۔۔۔
‘بندے’ کو غیر متعلقہ رکھنا آپکے "شاٹ" کو زوردار بناتا
احوال-
حامد كمال الدين
’بندے‘ کو غیر متعلقہ رکھنا آپ کے "شاٹ" کو زوردار بناتا! حامد کمال الدین لبرلز کے ساتھ اپنے ا۔۔۔
مزاحمتوں کی تاریخ میں کونسی بات نئی ہے؟
احوال-
حامد كمال الدين
مضمون کا پہلا حصہ پڑھنے کےلیے یہاں کلک کیجیےمزاحمتوں کی تاریخ میں کونسی بات نئی ہے؟ صلیبی قبضہ کار کے خلاف۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز