فصل25علم کا بخل اور حق کا کتمان
ہماری نئی تالیف
اہل کتاب کا وصف قرآن میں بیان ہوا:
الَّذِينَ يَبْخَلُونَ وَيَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبُخْلِ وَيَكْتُمُونَ مَا آتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ
(النساء: 37)
جو آپ بخل کریں اور اوروں سے بخل کےلیے کہیں، اور اللہ نے اپنے فضل سے انہیں جو عطا کیا اسے چھپا چھپا رکھیں۔
یعنی بخل جو مال کا ہوتا ہے۔ یا پھر علم کے اندر ہوتا ہے۔ کسی کو اس کی ہوا نہ لگنے دینا۔ مغضوب علیہم کی خصلت بیان ہوئی: علم کو چھپانا: کہیں تھڑدلی کے باعث تو کہیں اس لیے کہ حق سے خاموش رہ کر کچھ دنیا کمائی جا سکے۔ اور کبھی اس وجہ سے کہ مخالف کو اپنے خلاف دلیل ہاتھ نہ آنے دی جائے۔
اسی سے ملتاجلتا معاملہ ہماری امت کے بعض مدعیانِ علم کا ہوا۔ یہ بھی علم کو چھپاتے ہیں۔ اور وہی تھڑدلی کہ کہیں کوئی دوسرا شخص بھی ان جیسا مرتبہ اور مقام حاصل نہ کر لے۔ یا اس لیے کہ اس حق سے خاموش رہ کر دنیا کا کوئی مفاد یا منصب ان کے ہاتھ آیا رہے۔ اور کبھی اس لیے کہ اگر یہ لوگ ایک حق بول دیں تو مخالف کا حق پر ہونا لوگوں پر واضح ہو جائے گا۔
(کتاب کا صفحہ 471 تا 490)