علم اور ہدایت ایسی نعمت پر دوسروں سے حسد
|
:عنوان |
|
|
|
|
|
فصل24 علم اور ہدایت ایسی نعمت پر دوسروں سے حسد ہماری نئی تالیف اہل کتاب کی اس مخصوص خصلت کی بابت قرآنِ مجید کا بیان یوں آیا: وَدَّ كَثِيرٌ مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ لَوْ يَرُدُّونَكُمْ مِنْ بَعْدِ إِيمَانِكُمْ كُفَّارًا حَسَدًا مِنْ عِنْدِ أَنْفُسِهِمْ (البقرۃ: 109) بہت سے اہل کتاب چاہتے ہیں یہ تمہیں تمہارے ایمان سے پھیر کر کافر کردیں، اپنے نفسوں کے حسد کے باعث۔ عین اِسی خصلت کے اندر خود ہماری امت کے بعض مدعیانِ علم گرفتار ہو جاتے ہیں۔ یعنی اللہ نے کسی کو ایک علمِ نافع یا ایک عملِ صالح سے نواز رکھا ہے تو بجائے اس پر خوش ہونے کے، یہ اس سے حسد کرنے لگیں گے۔ خدا کے در سے اگر کسی کو خیر ملی ہے تو اس پر جل بھن جانا دراصل مغضوب علیھم کا وتیرہ ہے۔ انعام یافتگان (أنعمت علیھم) کا یہ شیوہ نہیں۔ ہاں دل اتنا بڑا رکھنے پر ’لگتی ہے محنت زیادہ‘۔ (کتاب کا صفحہ 471 تا 490)
|
|
|
|
|
|