|
|
|
|
|
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ
قارئین کرام ، اب
سے کچھ گھنٹے قبل بشار الاسد اچانک روس کے صدر ولاد میر پوٹن سے ملاقات کی غرض سے موسکو پہنچ چکا ہے۔ گزشتہ
۴ برسوں میں ملک سے باہر یہ اسکا پہلا دورہ ہے ۔عالم اسلام کیلئے بالعموم اور ارض
شام کے مجاہدین کیلئے بالخصوص یہ نہایت خوش آیند پیش رفت ہے کیونکہ اس سے بشار اور اسکے چیلوں کی بوکھلاہٹ
روز روشن کی طرح عیاں ہو گئی ہے ۔دونوں ملکوں کی کٹھ پتلی افواج مشترکہ مشقیں کرتی
بھی دکھائی گئی ہیں ۔دوسری طرف ایران سے ہزاروں جنگجو حلب فتح کرنے کے سپنے آنکھوں
میں بسائے شام کی مقدس سرزمین کو اپنے ناپاک وجود سے پلید کرنے کی غرض سے روانہ کر
دیے گئے ۔ان اقدامات سے صاف ظاہر ہے کہ شامی صدر کو ظلم و سفاکیت کی تمام حدیں پار
کر دینے کے بعد بھی بازی الٹتی نظر آ رہی ہے
اور وہ دیوانہ وار اپنے ہم جولیوں سے مدد کی بھیک مانگ رہا ہے۔ اس تماتر
بھاگ دوڑ کے باوجود ایران کی ۳ جرنیل جن میں قاسم سلیمانی کا نائب حسین ہمدانی بھی
شامل ہے، مجاہدین کی ہاتھوں واصل جہنم ہو چکے ہیں ۔ افغانستان کے بعد ان شاء اللہ
ارض شام روسی ٹینکوں کا قبرستان بننے جا رہا ہے
اور مجاہدین شام کی جانب سےبشارتوں کاسلسلہ مسلسل جاری ہے۔ فاللہم
زِد و بارِك!
سرزمین قدس میں مقاومت کا شعلہ ہر گزرتے دن کیساتھ مزید
بھڑکتا جا رہا ہے ۔جو چنگاری علی دوابشہ اور اسکے والدین کو زندہ جلا دینے کے بعد
سلگی تھی ، اس پرمھند حلبی شہیدکے لہو نے جلتی کا کام دیا اورگزشتہ ۲ ہفتوں میں ۳۸ شہداء کی جانوں کا
نذرانہ جسے دنیا نے ثورۃ سکاکین Knife
Intifada کے نام سے پہچانا ، اسکی دہشت نے یہود پر ایسا لرزہ طاری کیا کہ
قدس و خلیل کی راہ گزریں سنسان اور
گلیوںمیں ہو کا عالم طاری ہو گیا ۔اکناف بیت المقدس کے مکینوں اور گلی کوچوں میں
جانثاروں کے ایک کے بعد ایک جنازے کا جلوس کی صورت میں نکلنا جیسے روز مرہ کا
معمول بن گیا ہو۔سروں پر کوفیہ باندھے مقدسی نوجوان گویا سروں پر کفن باندھ کر نکل
پڑے ہوں۔ ان کے ہمراہ مقدسی مائیں بہنیں بیٹیاں بھی محاذوں پر جیسے ڈٹ جانے کی
ٹھان چکی ہیں۔ اپنی ہی سرزمین پر اپنے ہی گھروں سے بے دخل ہو جانے والی اس نہتی قوم
نے پتھروں اور کنکروں سے اپنی جدوجہد شروع
کی تھی، آج خنجروں اور چھروں سے صیہونیت پر کاری ضرب لگا کر ڈیڑھ ارب امت کے سینے ٹھنڈے کر رہے ہیں ۔ کم
سن بچیاں اور سکولوں کالجوں کے طالبعلم عنفوان شباب میں اسرائیلی فوجی غنڈوں کے
ہاتھوں اپنی جان کی بازی ہار رہےہیں۔ راوی ایک نئی تاریخ شجاعت و بسالت کی ایک نئی تاریخ رقم کرنے جا
رہا ہے جہاں ڈیڑھ بلین امت مسلمہ کی لاج رکھنے کا فریضہ امت کےان کم عمر پاکیزہ
نفوس نے اپنے ذمہ لے لیا ہے ۔نتن یاہو اپنے مذہبی پیشواوں اور فوجیوں کے قتل سے اس
قدر بدحواس ہوچکا ہے کہ ہولوکاسٹ کا الزام بھی ہٹلر کے سر سے ہٹا کر فلسطینی مفتی
اعظم کے سر تھوپ ڈالا!پستی کا کوئی حد سے گزرنا دیکھے !
مسجد اقصی ایک بار پھر انتفاضہ کی راہ دیکھ رہی ہے ۔ کون
جانے کہ موجودہ حالات اسکی آمد کا عندیہ دے رہے ہوں۔ ارض مقدسہ پر یہود کا ناپاک
وجود اب طویل المیعاد نہیں دکھائی دیتاکہ ایک جانب ہزار سال تک جینے کی خواہش
پالنے والی بزدل قوم ، دوسری طرف جنتوں میں رب
العرش کے دیدار کو بیتاب رہنے والی شیر دل امت ! اہلیان
توحید کا پلڑہ بھاری ہو کر رہے گا کہ یہ زمین و آسمان کے رب کا وعدہ ہے اور اس سے
سچی بات کس کی ہو سکتی ہے!
واللہ غالب علی امرہ و لکن اکثر الناس لا یعلمون
تحریر: عائشہ جاوید
|
|
|
|
|
|