چیدہ و جستہ
موجودہ حالات میں... اور پچھلے
چند ماہ کے واقعات کے تسلسل میں پاک فضائیہ کے ایئربیس پر حملہ آخر کس کا مفاد ہو
سکتا ہے؟
پاکستان میں الجزیرہ بیوروچیف
کا ایک نہایت متعلقہ سوال۔ جبکہ رپورٹس میں بھی اس کے ڈانڈے افغانستان اور اس کے
اتحادیوں تک جاتے ہیں۔
*****
ابن تیمیہ کہتے ہیں:
سبحان اللہ!
آنکھ کی رطوبت نمکین، تاکہ آنکھ میں موجود روغن حل نہ ہو
جائے۔
کان کی کڑوی، مکھیوں وغیرہ سے بچت کےلیے۔
منہ کی خوش ذائقہ، کھانا چپانے کےلیے!
*****
انبیاء نے ’’اخلاق‘‘ میں جو بلند معیار دیے:
فَسَقَى لَهُمَا ثُمَّ
تَوَلَّى إِلَى الظِّلِّ ’’(موسیٰؑ نے) ان دونوں (عورتوں) کی (بکریوں) کو سیرِ آب کیا پھر پرے ہٹ،
سائے تلے جا بیٹھا‘‘
کسی کے ساتھ نیکی کرو تو اُس کی احسانمندی کا نظارہ کرنے سے
پہلے، موقع سے روپوش ہو جاؤ۔ قبل اس کے کہ اُس کی ضرورتمندی یا اُس کی لاچاری اُس
کی آنکھوں سے جھلکنے پر مجبور ہو، تم وہ منظر ختم کر ڈالو۔ کسی کی بےبسی کا پردہ
ایک لمحے کےلیے بھی چاک کیوں ہو؟! کوئی تمہارا
شکریہ ادا کرنے لگے تو ’نہیں نہیں‘ کی بجائے بہتر ہے بات کا موضوع ہی بدل دو۔ کیونکہ
تمہاری اپنی امید خدا کے صلے پر لگی ہے!
*****
کسی نے ’ناممکن‘ سے پوچھا:
کہاں بستے ہو؟
اس نے جواب دیا:
نکمے انسان کے خوابوں میں
*****
فضیل بن عیاضؒ فرماتے ہیں:
لوگوں کے خیال سے عمل نہ کرنا ریاء ہے۔ اور لوگوں کی خاطر
عمل کرنا شرک۔ اخلاص یہ ہے کہ: ان دونوں سے بچے
*****
ریاء سے متعلق ابن قدامہؒ کے بیان کردہ امور میں سے دسواں
پوائنٹ:
کسی نیکی یا عبادت کے کام کو اس لئے
ترک کردیں کہ کہیں لوگ نہ کہیں یہ ریا کررہا ہے، یہ بھی ریا ہے ۔ آدمی کا مقصد خدا
کیلئے نیکی کرنا ہے تو اس کو چاہیے کہ کر گزرے۔ ریا سے بچنے کا یہ مطلب نہیں کہ آدمی دروازے بند کرکے ہی کوئی نیکی کرے
تو کرے ۔ تکلف ہر حال میں مذموم ہے ۔ غلو اللہ کو شدید ناپسند ہے ۔ نیکی کیلئے
قرآن مجید نے سراً و علانیۃًکی ترغیب دی ہے ۔ مقصود خدا کی ذات ہے تو نیکی سراً بھی ہو سکتی ہے اور
علانیہ بھی۔
نیکی کے جو کام چھپائے جاسکیں وہ ضرور چھپائے جائیں اور یہ
خدا کو بہت پسند ہے ۔ مگر ریا سے بچنے کا یہ فلسفہ کہ آدمی لوگوں کے خوف سے ارادۂ
عمل ہی ترک کردے ، سراسرباطل ہے ۔ یہ دراصل ریا سے نکل کر ریا میں جانا ہے ۔ بچنا
عمل کی ریا سے ہے نہ کہ خود عمل سے ۔ یہ آدمی پر شیطان کا ایک انداز سے داؤ ہے ۔
ابن قدامہؒ، ابراہیم نخعی ؒ کا ایک قول نقل کرتے ہیں کہ : ”شیطان اگر دوران نماز
تمہیں آکر کہے ’یہ تم ریاکاری کر رہے ہو‘ تو اپنی نماز کو اوربھی لمبا کرلو۔“ (ہمارا رسالہ ’’شرک اصغر کا بیان‘‘
*****
جس
وقت دیکھو ہاتھ میں موبائل
صبح
شام
نماز
سےپہلے
نماز
کےبعد
سونے
لگیں تو
سو
کر اٹھیں تو
موبائل
ہمارے
سلف کا بھی یہی حال تھا
مگر
قرآن کے ساتھ!
*****
کفرانِ نعمت کی بدترین صورت:
نعمت کو خدا کی معصیت میں لگانا۔ یعنی ایک تو اس کا شکر نہیں۔
دوسرا، اس کا اعتراف نہیں۔ تیسرا، خدا کی اُسی نعمت کو خدا سے جنگ کا ذریعہ
بنا ڈالا
*****
عقلاء کا کہنا ہے:
ریاضت تین قسم کی:
* بدن کی ریاضت، ورنہ کاہلی اور موٹاپا۔
* ذہن کی ریاضت، ورنہ نالائقی و کُند ذہنی
* نفس کی ریاضت، ورنہ خواہش پرستی اور عبادتِ مادہ۔...
*****