عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Wednesday, December 4,2024 | 1446, جُمادى الآخرة 2
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2015-09 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
مُلا عمر کا جہاد، جہادِ شرعی کی ایک صالح ترین صورت
:عنوان

. جہاد :کیٹیگری
ادارہ :مصنف

ملا عمر کا جہاد.. جہادِ شرعی کی ایک صالح ترین مثال

ایقاظ کے فائل سے

کچھ دیر کےلیے ہم اِن معترضین کو درست بھی مان لیں کہ مسلم حکمران کے بغیر جہاد درست نہیں....

تو حقیقت یہ ہے کہ ہمارے اِن حضرات کو افغانستان کی امارتِ اسلامی کے تحت ہونے والے جہاد کی تو ضرور ہی حمایت کرنی چاہیے تھی، لیکن ہم دیکھتے ہیں یہ افغانستان میں جہاد سے "روکنے" کےلیے ہی اپنی یہ 'دلیل' سب سے زیادہ ذکر کرتے ہیں!

ظاہر ہے افغانستان میں ملا عمر کی قیادت میں باقاعدہ ایک اسلامی حکومت موجود تھی۔ جو عدل اور جو امن اِس حکومت نے ملک کے طول و عرض میں قائم کر کے دکھایا اُس کا فی زمانہ تصور تک شاید کہیں نہ ہو سکتا ہو۔ اَب کسی فقہ کی کتاب کے اندر یہ تو لکھا ہوا نہیں کہ کسی حکومت کے معتبر ہونے کی شروطِ شرعیہ میں سے ایک یہ بھی ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے ہاں سے پاس شدہ ہو! اِس ایک 'شرط' کے علاوہ ویسے کونسی شرط تھی جو ملا عمر کی حکومت نے پاس نہیں کر لی تھی؟ یہاں تک کہ آپ کے "اسلامی جمہوریہ پاکستان" نے اور "مکہ مدینہ کے بادشاہ" نے اِس کو باقاعدہ تسلیم کر رکھا تھا! پھر جب امریکہ کی جانب سے اس پر سراسر ایک ظالمانہ و جارحانہ حملہ ہوا تو ہمارے اِن حضرات نے، جو جہاد کےلیے "اسلامی حکومت" کی شرط عائد فرمایا کرتے ہیں، کیوں نہ امارتِ اسلامی افغانستان کے اعلانِ جہاد کے حق میں فتوائے عام صادر کیا؟

یہاں پر؛ اِن میں سے کچھ اصحاب کمال کا ایک نکتہ اٹھاتے ہیں  اور وہ یہ کہ ملا عمر کی ریاست "اسلامی دولت" کےلیے اس لئے 'کوالیفائی' نہیں کرتی کہ جب امریکہ نے اُس سے اسامہ کو مانگا تو اُس نے اسامہ کو اُس کے سپرد کیوں نہیں کر دیا! اِن میں سے بعض اصحاب اِس بات کو سرے سے گول کرتے ہوئے کہ ملا عمر کی امارت ایک اسلامی امارت تھی جس کو افغانستان پر حملہ آور صلیبی افواج کے خلاف اعلانِ جہاد کرنے کا پورا پورا حق حاصل تھا، ساری بحث اس پر لے آتے ہیں کہ اگر یہ اسلامی امارت ہو بھی (یعنی مانتے نہیں کہ یہ اسلامی امارت تھی!) تو بھی اُس کا اعلانِ جہاد اِس وجہ سے باطل ہو جاتا ہے کہ وہ اسامہ کو امریکہ کے حوالے نہ کر کے 'جارحیت' کی مرتکب ہو بیٹھی تھی!

سوال یہ ہے، کیا واجب تھا کہ ملا عمر اسامہ کو امریکہ کے حوالے کرتے؟ اور کیا یہ اِس درجہ کا واجب تھا کہ اس کے ’ادا‘ نہ کرنے کی صورت میں ملا عمر کا پورے کا پورا جہاد ہی باطل ٹھہرایا جائے؟ یعنی، ہمارے اِن نکتہ وروں کے خیال میں، یہ ہرگز کافی نہیں کہ ملا عمر یہ اعلان کر دیں، اور جوکہ اُنہوں نے کیا، کہ اسامہ نے اگر دنیا میں کسی بھی انسان کے ساتھ کوئی زیادتی کر دی ہے تو اس کے ثبوت لائے جائیں، اور وہ اسلامی شریعت کے مطابق اس پر پوری پوری عدالتی کارروائی کرنے پر تیار ہیں۔ اب کیا اسلامی شریعت کے مطابق فیصلہ کرنے کا اعلان نادرست ہے، اور اِس پر اصرار کر لینے کے باعث اور اِس قضیہ میں ہر قسم کے پریشر اور دھونس کو رد کر دینے کے باعث ملا عمر کا جہاد "باطل" ہو گیا؟ یہ تو سمجھ میں آتا ہے کہ ملا عمر کی یہ نہایت اصولی و منصفانہ پیشکش امریکہ کی تکبر سے تنی ہوئی گردن کےلیے ناقابل قبول تھی۔ لیکن یہ سمجھ آنا نہایت دشوار ہے کہ ہمارے اِن مفتیانِ کرام کےلیے یہ بات کیوں ناقابل قبول ہے! اب ظاہر ہے اگر فریقِ دیگر (یعنی امریکہ) ملا عمر کی اِس پیشکش کو قبول کرتا، اسامہ کی کسی زیادتی کا ثبوت لاتا، اسامہ اُس کے بالمقابل اپنا مقدمہ بیان کرتے اور اپنی وجوہات سناتے اور اپنی صفائی میں جو کہنا چاہتے کہتے، اور پھر عدالت اسلامی شریعت کے اصولوں کے مطابق اُن کا فیصلہ کرتی.... تو جا کر یہ نوبت بھی آتی کہ ہمارے یہ مفتیانِ کرام کم از کم اُس عدالتی فیصلے کے اندر ہی کچھ کیڑے نکال دکھاتے۔ کم از کم، کوئی تو اعتراض نکلتا جو امارتِ اسلامی کی قائم کردہ عدالت یا اُس کے 'فہمِ شریعت' پر لگایا جا سکتا! مگر ظاہر ہے امریکہ نے اس کی نوبت ہی نہیں آنے دی؛ اُس کی جانب سے تو 'آپشن' ہی ایک دیا جا رہا تھا کہ: اِس مسئلہ پر امارتِ افغانستان کو صاف صاف 'ہینڈزاَپ' کرنا ہو گا۔ البتہ جہاں تک اصولوں کا تعلق ہے ، تو ملا عمر کو آخر کیوں یہ حق نہیں ہے کہ وہ اپنے ایک مسلم باشندے پر عائد کئے گئے الزامات کے ثبوت مانگیں اور ان الزامات کو اپنی شرعی عدالت کے اندر پیش کرنے کی یقین دہانی کرائیں، مگر دوسری طرف ملزم کو اپنے دفاع اور اپنی صفائی اور اپنی وجوہات پیش کرنے کا بھی پورا پورا موقع دیں، اور پھر ان کی عدالت اسلامی اصولوں کی رو سے اس قضیہ کا ایک بے لاگ فیصلہ کرے؟ ملا عمر اگر اِس بات پر اصرار کریں تو آخر یہ کیوں صحیح نہیں ہے؟

یہاں تک... بتائیے ملا عمر کی کیا غلطی ہے؟ ملا عمر یہ نہایت معقول و منصفانہ پیشکش کرنے میں کیوں حق بجانب نہیں ہیں؟

اب آگے چلئے۔ امریکہ پوری رعونت کے ساتھ ملا عمر کی امارتِ اسلامی افغانستان پر حملہ کر دیتا ہے اور اپنے بی ففٹی ٹو بمباروں اور اپنے ڈیزی کٹروں کے ساتھ مسجدوں اور اذانوں کے اِس دیس کو شرق تا غرب خون میں نہلا دیتا ہے۔ یہاں؛ ملا عمر کو اپنے اِس دیس کے دفاع کا حق کیوں نہیں ہے؟

آخر وہ کونسا پوائنٹ ہے جہاں سے ملا عمر کا جہاد باطل ہو جاتا ہے؟

غرض کسی وقت یہ حضرات تجاہل عارفانہ سے کام لے کر امارتِ اسلامی افغانستان کو 'حکومت' کا درجہ دینے پر تیار نہیں ہوتے، اور پھر کسی وقت جب دیکھتے ہیں کہ اِن کی بیان کردہ "نو من تیل" والی یہ شرط بھی یہاں تو پوری ہوتی نظر آتی ہے (یعنی اُن کا یہ شرط لگانا کہ اسلامی حکومت دنیا میں کبھی ہو کر دے تو یہ حضرات اُس کے قتال کو "جہاد" کی ڈگری عنایت فرمائیں) یوں اس کو "جہاد" مانے بغیر اب تو کوئی 'اصولی' مفر بھی اِن کے پاس نہیں رہ گیا ہے، تو پھر پینترا بدل کر یہ عذر لنگ پیش کرتے ہیں کہ ملا عمر نے امریکہ کے 'اسامہ کو سپرد کرنے' کے مطالبہ کے سامنے فوراً سر تسلیم خم کیوں نہیں کر دیا (اور اِن کے اپنے 'شرعی جمہوری' حکمرانوں کی 'یس سر' والی ریت اِس بے دردی کے ساتھ کیوں توڑ ڈالی!)

یہ حضرات، جوکہ اَب تک جہاد کے خلاف بہت کچھ لکھ چکے ہیں اور ہر ہر پہلو سے اِس کو 'باطل' قرار دے چکے ہیں....، کبھی پسند فرمائیں تو ہمارے علم میں اضافہ کریں کہ ملا عمر پر امریکہ کی بات من و عن مان لینا کیوں واجب تھا اور مدعی و مدعا علیہ کو اسلامی شرعی عدالت کے روبرو، اپنا دعویٰ و جوابِ دعویٰ دائر کرنے کا حق دینا، اور اِس عدالتی کارروائی پر اصرار کرنا ملا عمر کے حق میں کیونکر ایک گردن زدنی جرم ہے؟

اب اِس کے بعد جنگ ہو جاتی ہے۔[1] ملا عمر حفظہ اللہ ونصرہ ٗاِس جنگ میں اللہ کے فضل سے آج تک ڈٹے رہتے ہیں، اُن کے اِس پورے جہاد کے اندر بتائیے غلطی کہاں ہے؟

ایسا ہی معاملہ چیچنیا کا بھی رہا ہے۔ آپ جانتے ہیں 1999ء میں جب روسی افواج چیچنیائی دارالحکومت گروزنی پر حملہ آور ہوئیں، تو وہاں چیچنیوں کی باقاعدہ حکومت تھی۔ صدر اَصلان مسخادوف اور نائب صدر شامل باسائیف دونوں 1996ء کے انتخابات میں منتخب ہو کر آئے تھے۔ کئی مہینے تک حملہ آور روسی افواج کے مدمقابل مزاحمت ہوتی رہی۔ آخر 2000ء میں گروزنی روسیوں کے قبضہ میں چلا گیا، چیچنیا کی منتخب حکومت نے گروزنی کے باہر اڈے قائم کر لئے اور شامل باسائیف روسیوں کے خلاف اِس جہاد کی قیادت کرتے رہے یہاں تک کہ 2006ء میں شہادت پائی۔ یہاں بھی؛ ہم نے نہیں دیکھا کہ 'حکومت' کی شرط لگانے والے ہمارے اِن جہاد گریز طبقوں نے کبھی بھی ہمارے اِس جہاد کی حمایت کی ہو![2]

ظاہر ہے ہمارا اصل فوکس اِس وقت: پڑوس میں ہونے والا وہ جہاد ہے جو دنیا کے سب سے بڑے طاغوت کے خلاف لڑا جا رہا ہے اور جوکہ پچھلے ایک عشرے سے افغانستان کے اندر اپنے عروج پر ہے۔ جبکہ وہاں پر ایک شرعی حکومت پائی جانے کی 'شرط' یقینی طور پر پوری ہوئی ہے۔ لہٰذا اگر ملا عمر حفظہ اللہ کا اعلانِ جہاد ہمارے اِن اصحاب کے ہاں شرفِ قبولیت پا لیتا ہے تو ہمارا ایک بڑا مقصد سمجھئے یہیں پر پورا ہو جاتا ہے...!

(ماخوذ از ایقاظ جولائی 2011ء)



[1]    اور اگر ایک جہاد ابتداءً درست قرار پا گیا ہے، تو ظاہر ہے وہ اس وجہ سے باطل نہیں ہو جائے گا کہ مسلم افواج سے وقتی طور پر ان کے شہر چھن گئے ہیں، بلکہ زیادہ صحیح الفاظ میں، کسی جنگی اسٹرٹیجی کے تحت مسلم افواج نے خود ہی شہروں سے نکل کر لڑنے کی حکمت عملی اختیار کر لی ہے۔ کوئی شخص ایک بار اگر امیر جہاد مان لیا گیا ہے تو یہ بات آپ کو پھر اُس پر چھوڑنا ہو گی کہ یہ جنگ اُس کو کس طرح اور کب تک لڑنی ہے۔ اب اُس پر بے اعتمادی کی کوئی وجہ نہیں ہونی چاہیے؛ خصوصاً جبکہ دنیا بھر کے عسکری ماہرین اپنی پیشہ ورانہ رائے بھی آپ کے گوش گزار کر رہے ہوں کہ آپ کا وہ امیر جہاد یہ جنگ نہایت خوب جیت رہا ہے اور شہروں سے باہر نکل کر لڑنے کی اُس کی وہ حکمت عملی نہایت کامیاب جا رہی ہے۔ بہرحال جنگ ایک بار شروع ہوتی ہے تو اُس کو اپنے انجام تک پہنچنا ہوتا ہے۔ حَتَّى تَضَعَ الْحَرْبُ أَوْزَارَهَا۔ قوموں نے خاصا خاصا وقت لگا کر اپنے کھوئے ہوئے ملک واپس لئے ہیں۔ یہ حضرات اگر سیکولر روایات ہی کو قابل اعتناءمانتے ہیں تو بھی 'جلاوطن' حکومت کا تصور اِن کےلیے نیا نہ ہونا چاہیے۔ خلیج کی پہلی جنگ میں، جب عراقی فوجیں ایک ہی رات میں کویت پر قبضہ کر لیتی ہیں تو کویت کے تاج بردار اپنی جلاوطن حکومت اٹھا کر سعودی عرب میں جا بیٹھتے ہیں اور پوری دنیا ان کو 'امیر کویت' کا سٹیٹس دیے رکھتی ہے باوجود یکہ کویت کے ایک بھی چپے پر ان کا کنٹرول نہیں ہوتا، برخلاف ملا عمر کے جو اپنے ملک کے ایک حصے پر دسترس رکھتے ہیں۔ غرض ایسی مثالیں بے شمار ہیں کہ ایک حکومت نے جلاوطن ہو جانے کے بعد اپنا ملک واپس لے لیا ہو۔

[2]    اسلام میں 'گاندھی کا مذہب' عام کرنے کے پرچارک یہ طبقے، جو محض ایک 'شرعی' پوائنٹ سکور کرنے کےلیے "ولی الامر" والی 'دلیل' پیش کرنے کے عادی ہیں... جس وقت ان کو "ولی الامر" کی نشان دہی کر کے دے دی جاتی ہے، جس طرح کہ امارتِ اسلامی افغانستان کے دست پر امریکہ کے خلاف اعلانِ جہاد کے وقت ہوا، اور جس طرح کہ چیچنیا کی ایک "منتخب" حکومت کے اعلانِ جہاد کے وقت ہوا، تب یہ حضرات ’’ولی الامر‘‘ کے فیصلوں کے ساتھ اپنی رائے کے اختلاف کو بیچ میں لے آتے ہیں۔ مثلاً یہ کہ ملا عمر کو چاہیے تھا کہ یہ اور یہ فیصلہ کرتے اور اَصلان مسخادوف اور شامل باسائیف کو چاہیے تھا کہ یہ اور یہ فیصلہ کرتے، مگر چونکہ اُنہوں نے ہمارے اِن حضرات کی رائے کے مطابق فیصلہ نہیں کیا، لہٰذا اب اُن کا جہاد، جہاد نہیں کہلائے گا! یقینا اس میں حرج نہیں کہ تجزیۂ حالات و واقعات کی بابت یہ حضرات بھی اپنی کوئی رائے رکھیں اور یہ تجویز کریں کہ ملا عمر کو فلاں اور فلاں فیصلہ کرنا چاہیے تھا۔ مگر سوال یہ ہے کہ ملا عمر نے اپنی بہترین صوابدید کے مطابق اگر کوئی فیصلہ کیا ہے، اور وہ فیصلہ ہمارے اِن حضرات کے تجزیہ و آراءکے موافق نہیں ہے، تو یہ بات ایک مسلم حکمران کے اعلانِ جہاد کو باطل قرار دینے کی بنیاد کیسے بن جائے گی؟ خصوصاً جبکہ امکان ہو کہ وہ بہت سے امور جو ایک فیصلہ کرنے کےلیے درکار ہوں وہ اِن حضرات سے اوجھل ہوں اور اُن کا علم اُس مسلم حکمران ہی کو ہو۔ یعنی امیر وہ ہوں اور رائے و تجزیہ ہمارے اِن حضرات کا چلے! اور اگر امیر صاحب عین وہ فیصلہ نہ کریں جو ہمارے اِن حضرات کا تجویز کردہ ہے تو اُن کا جہاد باطل! یہاں تو پھر جہاد کے "شرعی" ہونے کی ایک نہیں دو شرطیں ہو گئیں: ایک یہ کہ "ولی الامر" پایا جائے، اور دوسری شرط یہ کہ "ولی الامر" عین وہ فیصلہ کرے جو ہمارے اِن حضرات کی سمجھ میں آتا ہے! اب یہ الجھن دوچند ہو جاتی ہے؛ پہلی"شرط" کا بندوبست اگر کسی طرح ہو بھی جائے، جیساکہ افغانستان و چیچنیا کے معاملہ میں یقینا ہوا ہے، تو دوسری شرط کا بندوبست کہاں سے کیا جائے؟ "ولی الامر"، جس کی اِس قدر ڈھنڈیا پٹتی رہی ہے، کیا ہماری اسلامی اصطلاح میں اُس شخص کو نہیں کہا جاتا جس کا فیصلہ چلنا چاہیے!؟

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
"اصلاح" "انقلاب" سے ہٹ کر ایک طرز فکر ہے
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک حوالہ
احوال-
جہاد- مزاحمت
حامد كمال الدين
یاسین ملک… ہمتوں کو مہمیز دیتا ایک حوالہ تحریر: حامد کمال الدین یاسین ملک تم نے کسر نہیں چھوڑی؛&nb۔۔۔
صلیبی قبضہ کار کے خلاف چلی آتی ایک مزاحمتی تحریک کے ضمن میں
جہاد- مزاحمت
جہاد- قتال
حامد كمال الدين
صلیبی قبضہ کار کے خلاف چلی آتی ایک مزاحمتی تحریک کے ضمن میں حامد کمال الدین >>دنیا آپ۔۔۔
یہ "سیزفائر" یا "جان بخشی" کی خوشی نہیں، دانش گرو!
جہاد- مزاحمت
احوال-
حامد كمال الدين
یہ "سیزفائر" یا "جان بخشی" کی خوشی نہیں، دانش گرو! حامد کمال الدین فلسطینی قوم کی خوشیوں پر ۔۔۔
سلفی دیوبندی جماعتی خلافتی "معارک" کے چند ایس او پیز
جہاد- تحريك
حامد كمال الدين
سلفی دیوبندی جماعتی خلافتی "معارک" کے چند ایس او پیز حامد کمال الدین ایک کام کر لیں، میرا خ۔۔۔
نظریۂ انقلاب پر ایک نظرثانی کی ضرورت
جہاد- تحريك
جہاد- دعوت
حامد كمال الدين
نظریۂ انقلاب پر ایک نظرثانی کی ضرورت حامد کمال الدین   زیر نظر تحریر ’’نظریۂ۔۔۔
كامياب داعيوں كا منہج
جہاد- دعوت
عرفان شكور
كامياب داعيوں كا منہج از :ڈاكٹرمحمد بن ابراہيم الحمد جامعہ قصيم (سعودى عرب) ضرورى نہيں۔۔۔۔ ·   ضرور۔۔۔
’دوحہ‘ اہل اسلام کی ’جنیوا‘ سے بڑی جیت، ان شاء اللہ
جہاد-
احوال-
حامد كمال الدين
’دوحہ‘ اہل اسلام کی ’جنیوا‘ سے بڑی جیت، ان شاء اللہ حامد کمال الدین ہمیں ’’زیادہ خوش نہ ہونے۔۔۔
اسلامی تحریک کا ’’مابعد تنظیمات‘‘ عہد؟
جہاد- تحريك
تنقیحات-
حامد كمال الدين
اسلامی تحریک کا ’’مابعد تنظیمات‘‘ عہد؟ Post-organizations Era of the Islamic Movement یہ عن۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز