عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2015-09 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
بدعت اور سماجی ترقی
:عنوان

. باطل :کیٹیگری
عائشہ جاوید :مصنف

بدعت اور سماجی ترقی

عبد الرحمن مصطفیٰ  / عائشہ جاوید

عصر حاضر میں بدعت سے متعلق یہ رجحان تقویت پکڑ رہا ہے کہ اس بابت سخت رویہ اختیار کرنے کی وجہ سے ہی مسلمان مذہبی، سماجی، سیاسی اور فکری میدان میں پیچھے رہ گئےہیں اور اپنے حالیہ زوال سے نکلنے کے لیے ضروری ہے کہ بدعت کے معاملے میں لبرل رویہ اختیار کیا جائے۔اس مقالے میں بدعت سے متعلقہ ایسےدلائل کی بابت بعض جید علمائے اہل السنۃ  کی آراء  کا جائزہ لیا گیا ہے جن میں رشید رضا اور الشاطبی شامل ہیں ۔ جیسا کہ ہم دیکھیں گے کہ ان علمائے کرام کا موقف یہ تھا کہ دراصل بدعت کے معاملے میں نرم رویہ اختیار کرنا مسلمانوں کے سیاسی اور فکری زوال کا موجب بنا  نہ کہ اس کے برعکس!

بدعت کی بابت شاطبی﷫ کی تحریروں کا مرکزی خیال جس کی تائید رشید رضا﷫ بھی کرتے ہیں وہ  بڑا اہم نکتہ ہے اور وہ یہ کہ سنت سے کنارہ کشی اختیار کر کے بدعت کو تسلیم کر لینا درحقیقت عالم اسلام کی سیاسی اور سماجی پسماندگی کا محرک بنا۔یاد رہے کہ رشید رضا دورِ جدید میں شاطبی کی تحریروں کی طبع ثانی کروانے والے پہلے عالم ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ شاطبی رحمہ اللہ کا  اس بارے میں دقیق تجزیہ انہیں ابن خلدون جیسے ماہر عمرانیات کی صف میں لا کھڑا کرتا ہے جو قوموں کے عروج و زوال بیان کرنے کے ماہرین میں شمار ہوتے ہیں۔

لبرل اور سیکولر حلقوں کی طرف سے جو دلیل دی جاتی ہے وہ کم و بیش وہی ہے جو ہمارے دینی احباب سے سننے کو ملتی ہے ۔ ہمیں سنایا جاتا ہے کہ تعدیل و تحریف ہی سائنسی اور سماجی ترقی کی ضامن ہے ۔ اس کے برعکس 'دقیانوسی' مذہبی  عقائد اور روایات پر قائم رہنا  عقلی دلائل اور اس سے حاصل ہونے والےسائنسی ارتقاء سے متصادم ہے۔تاہم شاطبی رحمہ اللہ اور ان کے ہم عصروں کے نزدیک حقیقت اس کے برخلاف ہے۔اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بدعت کے خلاف آواز بلند کرنے والے علماء کرام امت کو اس کی کھوئی ہوئی شان و شوکت واپس دلانے پر کیوں زور دیتے ہیں ۔

مثال کے طور پر رشید رضاانیسویں صدی کے ان مفکرین سے کلی طور پر اتفاق کرتے ہیں جن کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کی پسماندگی مذہب کی مرہون منت ہے ، مگر کونسا مذہب؟ ان کے نزدیک مبتدعین کی پیروکاری زوال کا باعث بنی کیونکہ یہ ممکن نہیں کہ جس دین نے عربوں کو اوج ثریا تک پہنچایا وہی دور جدید میں آسماں سے زمین پر دے مارنے کا سبب ہو !ایک امر دو متضاد نتائج کو جنم دے، یہ بات عقلی طور پر بھی قابل قبول نہیں۔لہذا جس زوال کا آج امت کو سامنا ہے اس کے پیچھے یہی سبب کارفرما ہے کہ قرون اولیٰ کے مسلمانوں کے برعکس دین حنیف میں کی گئی تحریفات کو قبول کر لیا گیا۔اس سے ثابت ہوا کہ بدعت کے خلاف آواز اٹھانا نہ صرف دینی و روحانی بلکہ دنیاوی زبوں حالی کے سد باب کےلیے بھی نہایت اہم ہے ۔

شاطبی ،رضا اور دیگر مجدّدین کی رائے کے مطابق روز مرہ کےمعاملات پر  اپنی اختراع کے مطابق مذہب کا خول چڑھانے  سے وہ امور جو کہ درحقیقت عام زندگی کا حصہ ہوتے ہیں، ان میں غیر ضروری طور پر خود ساختہ تقدس کا عنصر شامل ہو جاتا ہے ۔ نتیجتاً سماجی زندگی کے وہ پہلو جن کے معاملے میں مذہب خاموش ہے وہ دین کا حصہ بنا دیے جاتے ہیں اور ان میں کوئی کوتاہی ہو تو اسے دین میں کوتاہی سے تعبیر کیا جاتا ہے ۔

مثال کے طور پر لباس کو لے لیں۔اس بابت دین ہماری اس حد تک تو  بنیادی رہنمائی کرتا ہے کہ کونسا   لباس پہننے کی مما نعت ہے اور یہ کہ ستر میں کیا کیا شامل ہے، اس کے بعد انسان کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اپنی سماجی اور تہذیبی ضروریات کے مطابق  اس میں تعدیل و ترمیم کر لے ۔اب اگر کوئی اس میں بدعت کرنا چاہے تو وہ یہ کہہ سکتا ہے کہ اونی کپڑا  زیب تن کرنا زیادہ پسندیدہ ہے ، ایسا کرنے کی صورت میں اس مخصوص لباس کے ساتھ ایک ایسی بات منسوب کر دی گئی جس کا درحقیقت کوئی وجود  ہی نہ تھا! شریعت باپردہ اور ستر والے لباس کا حکم تو دیتی ہے لیکن کپڑے کی قسم سے متعلق کسی ایک کپڑے کو دوسرے سے برتر نہیں قرار دیتی اور ایسا کرنے کی صورت میں اس کو دینی قالب میں ڈھال دینا ہی بدعت ہے کیونکہ ایک معمول کے معاملے کو مذہب کا رنگ دے کر نہ صرف یہ تنگی پیدا کر دی گئی بلکہ لامحالہ طور پر یہ بلاوجہ کے بحث مباحثے کو جنم دینے والی بات ہے  جیسا کہ آج کل بعض علماء کے مابین عمامہ کی قسم پر طویل بحث کرنا دیکھا گیا ہے !

 عام مشاہدہ ہے کہ بہت بار بدعت کو بدعت حسنہ کہہ کر اس کا دفاع کیا جاتا ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ایسا کہنے والوں  کی اکثریت کوشریعت کے احکام شدت پسند نظر آتے ہیں  اور ان کی نظر میں وہ عام لوگوں کے مسائل دینے کے لائق نہیں ہوتے! بدعت حسنہ کو تسلیم کرنے کی حجت ہی یہ لی جاتی ہے کہ شریعت کیونکہ عامتہ الناس کی روحانی ضروریات  میں تشنہ رہ جاتی ہے تو اس میں کچھ ترمیم و اضافہ کرنا کوئی حرج کی بات نہیں۔امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ اسی بنیاد پر اس کا رد کرتے ہیں۔ان کے نزدیک ایسی مصلحت کی راہ اختیار کرنے کی کوئی گنجائش ہی نہیں کیونکہ شریعت کے احکام فی نفسہ یا تو واضح ہوتے ہیں یا کوئی ایسا اصول بیان کر دیا جاتا ہے جس کی بناء پر اہل علم قیاس کر سکیں۔

شاطبی اپنے صوفی اساتذہ پر تنقید کرتے نظر آتے ہیں جو عبادات کے معاملات میں تو بدعت پرلچک دکھاتے ہیں لیکن جہاں معاملہ سماجی مسائل میں لوگوں کی مشکلات حل کرنے کا ہو مثلا رفاہ عامہ کےلیے حکمرانوں کی طرف سے عوام پر لگائے جانے والے ٹیکس وغیرہ وہاں یکدم ان کے نظریات میں انتہا پسندی آنے لگتی ہے اور کسی تحریف سے ان کاری ہو جاتے ہیں ۔شاطبی کا کہنا ہے کہ شریعت کے ضوابط کی حکمت سمجھنے اور قیاس اور مصلحت کے معروف طریقہ کااختیار کرنے سے ایسے مسائل کا حل بآسانی ممکن ہے ۔

رشید رضا کا کہنا ہے کہ بدعت کی نفی اور احکام کے دقیق مطالعہ سے مسائل کا حل نکالنے کا دراصل آپس میں بہت گہرا تعلق ہے۔ان کے نزدیک بدعت حسنہ کوجائز قرار دینے کا مطلب یہ ہے کہ ہم تسلیم  کر رہے ہیں کہ اللہ کا دیا ہوا دین ناکافی ہے اور اس میں 'مثبت' تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔لہذا جو علمائے کرام اس کے حق میں ہیں ، وہ اصول شریعت کو چند حقائق سے مبرا چند ضابطوں کا مجموعہ گردانتے ہیں  جس پر عمل کرنا ہو تو اس کے لیے غور فکر کی ضرورت نہیں  نہ ہی اجتہاد، قیاس اور مصلحت کے ضوابط کی گہرائی میں جانا ضروری سمجھتے ہیں بلکہ اس کا حل یہ نکالتے ہیں کہ چند بدعات حسنہ متعارف کروا دی جائیں۔ رضا کا کہنا ہے کہ بدعت اجتہاد کے دروازے کو بند کر دیتی ہے جس کے باعث تقلید اور گزشتہ علماء کی آراء حرف آخر ٹھہرتی ہیں اور شریعت جمود کا شکار قرار دی جاتی ہے  اور یوں اس جمود کا توڑ بدعات حسنہ کی صورت میں ہی نظر آنے لگتا ہے  جبکہ دین حنیف ریگستانوں کی حد تک قابل عمل لگتا ہے اور جدید دنیا سے متصادم! قارئین پر رضا یہ بات واضح کرتے ہیں کہ کیسے شاطبی  کا یہ مستند فہم ان پر غور و فکر کے دریچے کھولتا ہے  جس کے نتیجے میں عام لوگوں کے مسائل  کا حل اصول پر غور و فکر کرنے سے مربوط ہے۔اس ضمن میں وہ زکوۃ کے علاوہ لگائے جانے والے حکومتی ٹیکس کے بارے میں شاطبی رحمہ اللہ کا موقف بیان کرتے ہیں جو کہ مصلحت پر مبنی تھا۔ اور ساتھ ہی وہ شاطبی کی مبتدعین کے خلاف آواز اٹھانے کا ذکر بھی کرتے ہیں۔العدوی نامی ایک سلفی عالم کہتے ہیں کہ بدعت کے معاملے میں لچک دکھانے کا نقصان یہ ہے کہ  معاشرتی معاملات عبادت بن جاتے ہیں اور عبادت ایک سماجی معاملہ ! 

ان تمام علماء کے نزدیک ان کے  خدشات کی عملی تعبیرعثمانیہ دور کا بدعت کے بارے میں سنجیدہ نہ ہونا  تھا جو بعد ازاںشدید سماجی زوال کا موجب بنا۔ جہاں علمائے وقت عبادات کے معاملے میں  بدعات پر خاموش رہے وہاں سماجی امور میں ٹیلیفون، ٹیلیگراف، coffee ، پرنٹنگ پریس، سٹیم بوٹس، فیکٹریاں سب کڑی تنقید کا نشانہ بنائے گئے !

ایک اور مثال  جو کہ شاطبی کے کڑے ترین ناقدین میں سے ہے وہ مصری عالم عزت عطیہ کی ہے جن کا فتوی یہ تھا کہ خواتین رضاعت کے ذریعے اپنے مرد کولیگز کے ساتھ ایک ہی دفتر میں حجاب کے بغیر کام کر سکتی ہیں ! اس طبقہء فکر کے دیگر علماء کی طرح  عبادات میں بدعت کی بابت نرم اور روزمرہ معاملات  مثلا سماجی امور اورٹیکنالوجی  میں ترقی کے بارے میں سخت ہیں ۔ ان کے مذکورہ بالا فتوی سے ہی ظاہر ہے کہ وہ اصول شریعت میں پوشیدہ حکمت تک رسائی حاصل کرنے کی تگ و دو کی بجائے اپنی آراء کا اظہار کر دینے میں جلدی کر دیتے  ہیں ۔ یہی نہیں وہ شاطبی کی مصلحت پر مبنی آراء کو بھی تسلیم کرنے سے انکاری ہیں اور کہتے ہیں کہ صرف چند مخصوص احکام کی خلاف ورزی کرنے کے معاملے میں محتاط ہونا چاہئے۔اور باقی میں ترمیم کرنے میں کوئی خاص حرج نہیں۔جبکہ اس کے برعکس شاطبی فرماتے ہیں کہ ایسی تحریف قطعی غیر ضروری ہے کیونکہ اللہ کی نازل کردہ شریعت میں زمان و مکان سے قطع نظر ہر مسئلے کا حل موجود ہے ۔

 

 

 

 

 

 

 

 

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
رواداری کی رَو… اہلسنت میں "علی مولا علی مولا" کروانے کے رجحانات
تنقیحات-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رواداری کی رَو… اہلسنت میں "علی مولا علی مولا" کروانے کے رجحانات حامد کمال الدین رواداری کی ایک م۔۔۔
ہجری، مصطفوی… گرچہ بت "ہوں" جماعت کی آستینوں میں
بازيافت- تاريخ
بازيافت- سيرت
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
ہجری، مصطفوی… گرچہ بت "ہوں" جماعت کی آستینوں میں! حامد کمال الدین ہجرتِ مصطفیﷺ کا 1443و۔۔۔
لبرل معاشروں میں "ریپ" ایک شور مچانے کی چیز نہ کہ ختم کرنے کی
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
لبرل معاشروں میں "ریپ" ایک شور مچانے کی چیز نہ کہ ختم کرنے کی حامد کمال الدین بنتِ حوّا کی ع۔۔۔
شام میں حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے مدفن کی بےحرمتی کا افسوسناک واقعہ اغلباً صحیح ہے
احوال- وقائع
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
شام میں حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے مدفن کی بےحرمتی کا افسوسناک واقعہ اغلباً صحیح ہے حامد کمال الد۔۔۔
"المورد".. ایک متوازی دین
باطل- فرقے
ديگر
حامد كمال الدين
"المورد".. ایک متوازی دین حامد کمال الدین اصحاب المورد کے ہاں "کتاب" سے اگر عین وہ مراد نہیں۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز