اللہ
محنت کا صلہ دیتا ہے
اللہ محنت کا صلہ دیتا ہے
ناں؟
جی ہاں،میں نے سائل کو دیکھ کر جواب
دیا،
تو پھر ہم محنت کرتے ہیں مگر مطلوبہ
چیز کیوں نہیں ملتی؟
مطلب؟ میں نے سائل کو حیرت زدہ انداز
میں دیکھا۔
دیکھیں میں بتاتا ہوں،
اس نے بات شروع کی۔
اللہ نے خود فرمایا کہ میں انسان کی
محنت کو صلہ ضرور دیتا ہوں، تو میں بعض اوقات یہ دیکھتا ہوں کہ ہم مسلمان محنت
کرکے بھی ناکام ہو جاتے ہیں جبکہ اس کے مقابل کافر ہے جو محنت کرکے کامیاب ہو جاتا
ہے،
تو اس کی کیا وجہ ہے؟
ہم محنت کرکے بھی ناکام کیوں ہوتے
ہیں؟
میں سرجھکا کر اس کی ساری باتیں سن
رہا تھا،
جب خاموشی ہوئی میں گویا ہوا۔
آپ کا کیا خیال ہے کہ اگر ایک چھوٹا
بچہ رینگتا ہوا انگارے کی طرف جارہا ہو تو کیا ماں اس کو روکے گی نہیں؟
جی ضرور وہ روکے گی، اس نے فورا
جواب دیا،
میں نے بات جاری رکھی،
اللہ رب العزت کا اصول ہے کہ جو
انسان محنت کرتا ہے اللہ اس کی محنت کو ضائع نہیں ہونے دیتا،
مگر اس چیز کو پانے میں اللہ کے ہاں
دو انداز ہیں،
اگر ایک کافر کسی چیز کی محنت کرتا
ہے تو اللہ رب العزت اسے وہ چیز دے دیتا ہے،
چاہے اس کے حق میں بہتر ہو یا نہ ہو،
اور اگر کوئی مسلمان محنت کرتا ہے
تو اللہ رب العزت اسے وہ چیز عطا کرنے سے پہلے اس کے عواقب کو دیکھتا ہیں کہ اس
چیز کے مل جانے کے بعد میرا بندہ تنگ تو نہیں ہوگا، پریشان تو نہیں ہوگا، اذیت کا
شکار تو نہیں ہوگا،
تو اللہ اپنے بندے سے رحمت کا
معاملہ کرتا ہے اور اپنے بندے کو اس ممتا کی طرح انگارے سے دور کرنے کے لیے جھٹکا
دیتا ہے رکاوٹیں ڈال دیتا ہے۔ تاکہ اللہ کا بندہ اس چیز سے دور ہوجائے،
مگر اللہ وہ چیز اس کے حق میں بہتر
بھی تو بنا سکتا ہے ناں،میری بات مکمل نہیں ہوئی کہ اس نے دوبارہ سوال کر دیا۔
میں مخاطب ہوا،
یعنی اپنے قوانین کو سرے سے معطل
کردے؟! انگارے میں جلانے کی خاصیت موقوف کر دے؟!
اللہ اپنے بندے کا خیال اس کے گمان
سے زیادہ کرتا ہے
بس ہم ہی انگارے کی طرف رینگ رہے
ہوتے ہیں...
میں خاموش ہوا اور ماحول کی خاموشی
سائل کے اطمینان کا احساس دلا رہی تھی...
(تحریر: محمد عثمان)