اللّهُمَّ بَلِّغْنَا رَمَضَانَ!
سال کے بارہ مہینوں کی مثال.. جیسے یعقوبؑ کے
بارہ بیٹے
اولاد تو سب تھے، لیکن یوسفؑ سے کچھ خاص ہی راز
ونیاز!
بارہ مہینوں میں رمضان کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہے!
پھر جس طرح خدا نے اکیلے یوسفؑ کی دعاء پر ان سب کو بخش دیا
اسی طرح رمضان کی برکت سے، وہ باقی گیارہ مہینوں
کے گناہ بخش دیتا ہے!
اور دیکھو، کیا شان ہے یوسفؑ کی..
گیارہ بیٹوں کے پاس ہوتے
ہوئے، صبح شام ان سے خدمت سیوا کراتے ہوئے، باپ اندھا ہو جاتا ہے۔ لیکن یوسفؑ کی ایک مہک ہی اس
کی بینائی لوٹا دیتی ہے!
کوئی کوئی اولاد ایسی بھی ہوتی ہے!
اگر ’یعقوبؑ کی نظر‘ پا سکو... تو کیا بعید رمضان
کے آنے سے پہلے، رمضان کی مہک ہی، تمہاری بینائی لوٹا دے!
’’محرومِ تماشا کو پھر دیدۂ بینا‘‘ ملنے کا ایک
موقع!
(استفادہ از ابن جوزیؒ: بستان
الواعظین وریاض السامعین: ص 230، 231)