مزدوری
پسینہ خشک ہونے سے پہلے
محمد عثمان
’’مزدور کی مزدوری اس کے
پسینہ خشک ہونے سے پہلے دو‘‘۔
میں سوچتا ہوں... جب اسلام نے
مزدور کو اتنے بڑے حق سے نوازا، تو وہ ذات اپنے بندوں کو کس شان سے نوازتی ہوگی!
جب ایک مسلمان گرمی کی شدت
میں اس کو راضی کرنے کے لیے چلتا ہے،
سورج کی حرارت کے باجود اس کی
خاطر بھوکا پیاسا رہتا ہے،
موسم کی شدت کو دیکھے بغیر
ننگے پاؤں اس کے گھر کا طواف کرتا ہے،
یقیناً اس کی محنت کا صلہ... اس
کے عمل کا اجر... اس کی مشقت کا انعام ... دینے میں وہ کیسے تاخیر کر سکتا ہے؟ یقیناً
وہ بھی اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے اسے عطا کرتا ہے۔
مگر ایک بات ہے،
پسینہ کے خشک ہونے سے پہلے
مزودری کے لیے پسینہ بھی تو آنا چاہیے ناں،
یا اتنی مشقت تو ہو کہ جس سے
پسینہ آسکتا ہے،
ہمیں اس بات پر بھی غور کرنا
ہے.
صرف دنیا کو حاصل کرنے کے لیے
پسنہ نہ آئے... اللہ کی رضا حاصل کرنے کی تگ ودو میں بھی پسینہ آئے۔ پھر اللہ رب
العزت بھی پسینہ خشک ہونے سے پہلے صلہ عطا کر دے گا۔
مجھے پتہ نہیں کیوں ایسا لگتا
ہے... کہ رسول اکرم ﷺ کا یہ فرمان آپ ﷺ کے دوسرے فرمان سے ضرور تعلق رکھتا ہے، جس
میں نبی کریمﷺ نے فرمایا:
"مؤمن اپنی پیشانی کے
پسینہ کے ساتھ فوت ہوتا ہے (یعنی مؤمن کی موت کے وقت پیشانی پر پسینہ آجاتا
ہے)"
(تحریر: محمد عثمان)