كہنے
كو تو ميڈيا كا كوئى قبلہ نہيں ہوتا اور يہ غير جانب دار ہوتا ہے ۔ ليكن تھوڑى سى
بھى عقل اور شعور ركھنے والا بغور جائزہ لے
تو اس كى اسلام دشمنى بلكہ اسلام سے بغض لاكھ چھپانے کے باوجود صاف عياں
نظر آتاہے اور سيدھى طرح سمجھ ميں آنے والى بات ہے كہ ميڈيا كا كعبہ واشنگٹن اور
وائٹ ہاؤس ہے ۔
اس ميڈيا ميں بى بى سى نامى ادارے كا يہ خاص
امتياز ہے:
ü
پاكستان ميں بے گناہ لوگوں پر ڈرون حملے ہوں۔(گارڈين
كى رپورٹ http://goo.gl/cMDyhl كے مطابق 41 آدميوں کو نشانہ بنانے كے لئے 1147
بےگناہ افراد كو مارا گيا)
ü
افغانستان ميں عوام
الناس پر (شادى اور جنازہ تك پر)بمبارى
ہو۔
ü
شام ميں 2لاكھ سے
زائد مسلمانوں كا قتل عام ہو۔
ü
دنيا بھر ميں مختلف
خطوں (مانند برما ،كشمير اور فلسطين)ميں مسلمانوں پربدھوں، ’ہندوؤں، ’ عيسائيوں
اور يہوديوں كے ہاتھوں مظالم ہوں۔
ü
كوڑوں والى ويڈيو كى
حقيقت(جس نے ’’دہشت گردوں‘‘ سے مذاكرات كو سبوتاژ كيا) يا ملالہ ڈرامہ۔
ü
پاكستان بھر
ميں اور خصوصاً كراچى اور بلوچستان ميں
’نامعلوم افراد‘ کے ہاتھوں عوام الناس كى ٹارگٹ كلنگ ہو۔
ü
لاہور
ميں عيسائى بلوائيوں كے ہاتھوں بے گناہ افراد كا پرتشدد طريقے سے قتل ہو۔
غرض مسلمان كے حق كى كوئى بھى بات ہو ۔ يا اسلام دشمن مغرب كے خلاف غلطى سےكوئى سچ نكل
بھى جائے تو ايك سرسرى سى خبر۔ ’’ہلاك
ہوگئے‘‘ يا ’’مارے گئے‘‘ كى طرح كے ذرائع
ابلاغ كى زبان كے روايتى الفاظ ۔
اور
قصہ ختم۔۔۔۔
چند گھنٹوں بعد
آپ ان كى ويب سائٹ كے صفحہ پر اس
خبر كا نشان تك نہ پائيں گے۔ اور خبر يا
تو ان كے محفوظ شدہ دستاويزات كى ٹوكرى ( (Archive Dustbin ميں(جہاں سے مطلوبہ خبر ڈھونڈنا ايسا ہى ہے جيسے
كسى كوڑے كے ڈھير ميں اپنى گمشدہ چيز)
يا زيادہ سچى بات ہو تو وہاں سے بھى
اُڑادى جاتى ہے۔
ليكن اگر كہيں :
ü
كسى مسلمان نے اپنے
دفاع ميں كسى امريكى يا يہودى كو مارديا ہے۔
ü
جرمن يہوديوں كے
ہولو كاسٹ كى بات ہوگئى۔
ü
رسول
كريم ﷺ كے گستاخانہ خاكے چھاپنے والے
اخبار شارلى ايبڈو پر حملہ ہوتا ہے۔
ü
سعودى
عرب ميں اسلام كى توہين كرنے والے بلاگر
كو كوڑوں كى سزا دے دى جاتى ہے۔
ü
كراچى ميں نائين
زيرو پر چھاپہ پڑتا ہے اور نيٹو اسلحہ
دريافت ہوتا ہے۔
ü
افغانستان ميں
قرآنى اوراق جلانے كے جھوٹے الزام ميں بلوائيوں كے ہاتھوں عورت مارى
جاتى ہے۔
ü
نامعلوم افراد
(اغلباً سى آئى اے ’ بليك واٹر’ايم آئى فائيو ’ را يا موساد كے امداد يافتہ)كے
اسكولوں پر مسجدوں پر اور ديگر
اقليتوں كى عبادت گاہوں پر حملے ہوں جس كى ذمہ دارى فوراً كسى
’اسلامى‘ گروپ كے ذريعے صرف بى بى سى كو
فون كر كے قبول كرلى جائے۔
ü
يا
سعودى عرب كو ايرانى حمايت يافتہ يمنى حوثيوں كے ہاتھوں بچانے كے لئے پاكستان كى مدد۔
بى بى سى كا
واويلا ديدنى ہوتا ہے۔كئى دن تك ايسى خبر صفحہ اول كى زينت بنى رہتى ہے۔ اس پرايك الگ خاص صفحہ بنايا جاتا ہے۔ فيچرز
اور تجزيہ نشر كئے جاتے ہيں۔ تصويرى جھلكياں پيش كى جاتى
ہيں۔خصوصى پروگرام نشر ہوتے ہيں۔ بى بى سى سيربين كا خاص موضوع بنتے
(بقیہ صفحہ 36 پر ملاحظہ فرمائیے)