عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2015-04 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
طاقت کا کھیل: ’’بڑے رقبے‘‘ اور ’’وسیع آبادی‘‘ کی اہمیت
:عنوان

. ایقاظ ٹائم لائن :کیٹیگری
ادارہ :مصنف

Text Box: 1

 طاقت کا کھیل

"بڑے رقبے" اور "وسیع آبادی" کی اہمیت

آپ کا میڈیا ’’الحب فی اللہ‘‘ کے سُر کبھی چھیڑ کر تو دیکھے؛ یہ امت اپنے مابین وحدت کے ایسے عظیم عوامل رکھتی ہے جو نہ دنیا کی کوئی ’نیشن سٹیٹ‘ اپنے پاس رکھتی ہے، نہ کوئی ’ریجنل ٹریٹی‘، نہ کوئی ’ٹریڈ گروپ‘،  نہ کوئی ’یونین‘ اور نہ کوئی ’یونائٹد سٹیٹس‘

کسی بھی تجزیہ کار سے پوچھ لیجئے، بیسویں صدی میں ’’طاقت کا کھیل‘‘ یورپ سے نکل کر روس اور امریکہ کے پاس کیسے چلا گیا... نوبت باینجا رسید  کہ برطانیہ جیسا ’ببر شیر‘ اب امریکہ کے پیچھے دُم ہلاتا پھر رہا ہے؟

(علاوہ دیگر اسباب)،  وہ آپ کو بتائے گا: اس کا ایک بڑا سبب یہ تھا کہ امریکہ اکیلا آدھے براعظم جتنا ہے۔ روس کا رقبہ ایسے ہے گویا آدھی دنیا۔  یہ دونوں ملک (استعماری عزائم کے ساتھ ساتھ) اتنے حیرت انگیز حد تک  بڑے رقبوں کے مالک ہوگئے تھے اور اس وجہ سے اتنے ناقابلِ اندازہ وسائل ان کے ہاتھ آگئے تھے کہ یورپی ’قوتیں‘ ان کے مقابلے پر تقریباً روپوش ہی ہوگئیں۔ مغربی یورپ ایک تو خود چھوٹا سا، پھر وہ ڈھیر سارے ’خودمختار‘ چودھریوں میں بٹا ہوا؛ چاہے یہ چودھری کتنے ہی سیانے ہوں۔ پس یورپی قوتوں کا طوطی اُس وقت تک ہی بول سکتا تھا جب تک روس اور امریکہ ایسے بڑے بڑے جغرافیائی دیو میدان میں نہ آئے تھے۔ یعنی وہ صرف عالم اسلام جوکہ ’تھرڈ ورلڈ‘ تھا، کے مقابلے پر ہی ’قوتیں‘ تھیں۔

آخر یورپ کے لوگوں نے یہ فرق ختم کرنے کی ضرورت محسوس کی اور ’’یورپی یونین‘‘ کا ڈول ڈالا لیکن ان میں سے ایک ایک ملک کا ’صدیوں سے چلی آتی‘ ایک ’’الگ قوم‘‘ اور ’’الگ ملک‘‘ ہونا اس یونین میں وہ ہم آہنگی لے آنے کے اندر ابھی تک مانع ہے جو ان کو روس اور امریکہ کے انداز کی ’’وحدت‘‘ بنا دے؛ نہ فرانس اپنے آپ کو ’’گم‘‘ کرنے پر تیار نہ جرمنی اور نہ برطانیہ۔ بلکہ ان کے دل اس قدر پھٹے ہوئے ہیں کہ برطانیہ ابھی تک وہ سنجیدگی دکھانے پر آمادہ نہیں جو جرمنی اور فرانس دکھا رہے ہیں۔

غرض ’’الگ الگ ملک‘‘ ہونا یورپی یونین کو وہ بڑی جغرافیائی وسیاسی وحدت عطا نہیں کرتا جو روس و امریکہ کو حاصل ہے۔جرمنی، فرانس، برطانیہ، یونان، ہالینڈ، آسٹریا، اٹلی، سپین اور پرتگال کو اپنا  الگ الگ قوم ہونا بھلا کر اور ان میں سے ایک ایک کا ’پدرم سلطان بود‘ والا زعم چھوڑ کر اِن نئی عالمی حقیقتوں کو سمجھنے اور ایک بڑی یورپی وحدت میں اپنا آپ ’’گم‘‘ کرنے میں اچھا خاصا وقت درکار تھا اور شاید ہے۔ اِس خلا کا فائدہ اٹھاتے ہوئےچین اچھی خاصی جگہ بنا  چکا۔ انڈیا بہت سی جگہ لے چکا۔ لاطینی امریکہ انگڑائیاں لینے لگا۔ مگر یورپی قوتوں کےلیے اپنا وہ پرانا مقام بچا رکھنا ہی دشوار رہا؛ جس کی وجہ ان میں سے ایک ایک کا ’قومی‘ نخرہ ہے جو ایک دن میں جانے والا نہیں۔ نئی عالمی حقیقتیں یہاں ایک ایک کو سیدھا کرکے چھوڑیں گی، ورنہ مرگِ مفاجات!

یہاں سے آپ پر واضح ہوجاتا ہے کہ کرۂ ارض پر ذلیل اور دست نگر ’راجواڑوں‘ کے طور پر رہنے کی بجائے سراٹھا کر چلنے والی ’’امت‘‘ کے طور پر رہنا ’’ایک بڑی جغرافیائی وسیاسی وحدت‘‘ ہونے پر کس قدر انحصار کرتا ہے، اور وہ بھی ایسی یکجان کہ ’آئی سی‘ یا ’رابطہ عالم اسلامی‘ وغیرہ تو خیر بالکل ہی مذاق ہے، اس کےلیے ’’یورپی یونین‘‘ تک کام نہیں دیتی۔ اس کےلیے کم از کم بھی روس، امریکہ، چائنا اور انڈیا ایسی ’’وحدتیں‘‘ درکار ہیں (یعنی ’’ایک ملک‘‘ ہوکر رہنا)۔ اِس عالمی سیناریو میں عزت دار رہنے کےلیے کیا آپ کے پاس ’’جماعۃ المسلمین‘‘ کے احیاء کے سوا کوئی مفر ہے اور جبکہ وہ آپ کی ’ضرورت‘ ہونے سے پہلے آپ پر ایک ’’فرضِ دینی‘‘ ہے؟

عَلَيْكُمْ بِالجَمَاعَةِ وَإِيَّاكُمْ وَالفُرْقَةَ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ مَعَ الوَاحِدِ وَهُوَ مِنَ الِاثْنَيْنِ أَبْعَدُ، مَنْ أَرَادَ بُحْبُوحَةَ الجَنَّةِ فَلْيَلْزَمِ الجَمَاعَةَ

(سنن الترمذی 2165، سنن النسائی 9181،  مسند أحمد 23165، صححہ الألبانی صحیح الجامع الصغیر 2546) 

ایک جماعت بن کر رہو۔ خبردار پھوٹ میں نہ پڑنا؛ بے شک شیطان اکیلے آدمی سے قریب جبکہ دو سے دورتر ہوتا ہے۔ جو آدمی جنت کے ٹھاٹھ چاہے اُسے چاہئے کہ ’’جماعت‘‘ کو لازم پکڑے۔

Text Box:   ’’میرِ حجازؐ‘‘ ان کے دلوں میں کچھ ایسے تار چھیڑتا ہےکہ یہ امت دنیا کو الٹ دینے کےلیے کھڑی ہوجاتی  اور معجزے کرنے پر قدرت پا لیتی ہے۔یہ ذلت اور دربدر کی ٹھوکریں صدیوں کی غفلت کا خمیازہ ہے جو کسی چٹکی بجانے سے نہ ٹلے گا۔ ’’جماعۃ المسلمین‘‘ کا اٹھنا کوئی ایک دن میں ممکن نہیں، یہ سچ ہے۔ اِس درمیانی عرصے میں حالیہ سیٹ اپ کے ذریعے جتنے نقصانات اپنی امت سے دفع کیے جاسکتے ہوں کیے جائیں اور جتنے مصالح ممکن بنائے جاسکتے ہوں بنائے جائیں، اس میں ہرگز کوئی قباحت نہیں۔ لیکن ’’الجماعۃ‘‘ کی تحریک تو اٹھائی جائے، حضرات! وہ ذلت آمیز صورتحال جو آج ہمیں درپیش ہے اس کو اصولی سطح پر تو رد کیا جائے۔ اس ذلت کی فکری بنیادوں کو پاش پاش تو کیا جائے۔ ’’الجماعۃ‘‘ کی فکری بنیادیں تو کھڑی کی جائیں! اس میں کیا شک ہے کہ ایک اعلیٰ ترین شریعت رکھنے والی یہ عالمی امت جو جغرافیائی طور پر خودبخود ایک بلاک ہے اور جو یورپ، افریقہ اور ایشیا کو ایک وحدت بناتی اور ہر سال خانہ کعبہ میں اکٹھی ہوکر خدائے واحد کو سجدہ کرتی اور اپنے ’’ایک‘‘ ہونے کا وہ پرانا سبق یاد کرتی ہے... یہ اپنے مابین وحدت کے ایسے عظیم عوامل رکھتی ہے جو نہ دنیا کی کوئی ’نیشن سٹیٹ‘ اپنے پاس رکھتی ہے، نہ کوئی ’ریجنل ٹریٹی‘، نہ کوئی ’ٹریڈ گروپ‘،  نہ کوئی ’یونین‘ اور نہ کوئی ’یونائٹد سٹیٹس‘۔ توحید ان کے دلوں کو جوڑتی ہے تو ان میں ایسی محبت آتی ہے (الحب فی اللہ والبغض فی اللہ) کہ دنیا کے سب رشتے اسکے آگے ماند پڑ جائیں۔  ’’میرِ حجازؐ‘‘ ان کے دلوں میں کچھ ایسے تار چھیڑتا ہےکہ یہ امت دنیا کو الٹ دینے کےلیے کھڑی ہوجاتی ہے۔ ان میں ایسی وحدت اور ہم آہنگی آتی ہے کہ زبان اور خون کے رشتے اس کے آگے ہیچ ہوتے ہیں۔ جس وقت روس کے خلاف افغان جہاد ہورہا تھا... تو بخدا ہم نے ایک ایک مورچے میں یمن، حجاز، شام، مصر، سوڈان، قیروان، بلقان، بربر، قرنِ افریقی، فارس، خراسان، پنجاب، سندھ، دکن، ماوراء النہر، نیپال، فلیپائن اور انڈونیشیا کے نوجوانوں کو ایک دوسرے پر یوں فدا ہوتے دیکھا تھا جیسے ان سب کو ایک ماں نے جنا ہو! آپ کا نظامِ تعلیم اور آپ کا میڈیا اِس ’’محبت‘‘ کے نغمے کبھی چھیڑ کر تو دیکھے... چند دنوں میں عالمِ کفر پر اگر لرزہ طاری نہ ہوجائے! چند دنوں میں مراکش تا انڈونیشیا زندگی کی ایک نئی نہ دوڑ جائے اور یہ مردہ وجود اٹھ کھڑا ہونے کےلیے خودبخود بےچین نہ ہوجائے! یہ محبت اور یہ رشتہ جو ’’ایمان‘‘ سے پھوٹتا ہے اس کے ٹکر کی کوئی چیز دنیا میں پیدا نہیں ہوئی! قرآن کی قوت بڑی دیر سے دنیا نے دیکھی ہی نہیں!

(زیرتالیف ’’ابن تیمیہ کی خلافت و ملوکیت پر تعلیقات‘‘ فصل ’’جبر ایک انسانی ضرورت اور صلاح و فساد کا میدان، جماعۃ المسلمین بموازنہ ماڈرن سٹیٹ‘‘۔شائع، ایقاظ  اپریل 2014)

برادرانِ اسلام!  اِس دنیا میں آپ جن بھیڑیوں سے گھرے ہوئے ہیں، اور جو پچھلے دو سو سال سے آپ کے روئیں روئیں سے خون نچوڑ رہے ہیں... ہم کہتے ہیں: ہمارے دین میں ’’جماعۃ المسلمین‘‘ کے حوالے سے کوئی باقاعدہ ہدایات نہ ہوتیں تو بھی ان بھیڑیوں سے اپنا وجود بچانے کی واحد صورت آج یہ ہوتی کہ محمدﷺ کے نام لیوا ایک سطح پر ایک بڑی وحدت میں گم ہوں؛ اور اس کےلیے فقہاء کا بیان کردہ قاعدہ ما لا يَتِمُّ الواجِبُ إلا بِه فهو واجب ہی کافی ہوتا۔ کجا یہ کہ اِس قاعدہ کے ساتھ ساتھ؛ آپ کو ’’الجماعۃ‘‘ بن کر رہنے کی تاکید بھی ہو۔

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
سید قطب کی تحریریں فقہی کھپت کےلیے نہیں
تنقیحات-
ایقاظ ٹائم لائن-
حامد كمال الدين
سید قطب کی تحریریں فقہی کھپت کےلیے نہیں عرصہ ہوا، ہمارے ایک فیس بک پوسٹر میں استاذ سید قطبؒ کے لیے مصر کے مع۔۔۔
شیخ ابن بازؒ کی گواہی بابت سید قطبؒ
ایقاظ ٹائم لائن-
حامد كمال الدين
شیخ ابن بازؒ کی گواہی بابت سید قطبؒ ایقاظ ڈیسک یہ صاحب[1]  خود اپنا واقعہ سنا رہے ہیں کہ یہ طلبِ عل۔۔۔
معجزے کی سائنسی تشریح
ایقاظ ٹائم لائن-
ذيشان وڑائچ
معجزے کی سائنسی تشریح!              &nbs۔۔۔
جدت پسند: مرزا قادیانی کو ایک ’مسلم گروہ کا امام‘ منوانے کی کوشش! دنیوی اور اخروی احکام کے خلط سے ’دلیل‘ پکڑنا
ایقاظ ٹائم لائن-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
جدت پسند حضرات کی پریشانی: مرزا قادیانی کو ایک ’مسلم گروہ کا امام‘ منوانا! دنیوی اور اخروی احکام کے۔۔۔
طارق جمیل نے کیا برا کیا ہے؟
ایقاظ ٹائم لائن-
ادارہ
طارق جمیل نے کیا برا کیا ہے؟ مدیر ایقاظ اِس مضمون سے متعلق یہ واضح کر دیا جائے: ہمارا مقصد معاشرت۔۔۔
حوثی زیدی نہیں ہیں
ایقاظ ٹائم لائن-
شیخ ناصر القفاری
حوثی زیدی نہیں ہیں تحریر: ناصر بن عبد اللہ القفاری اردو استفادہ: عبد اللہ آدم بعض لوگ ۔۔۔
مسلم ملکوں میں تخریب کاری، استعماری قوتوں کا ایک ہتھکنڈا
ایقاظ ٹائم لائن-
ادارہ
مسلم ملکوں میں تخریب کاری استعماری قوتوں کا ایک ہتھکنڈا ایقاظ کے فائل سے یہ بات اظہر من الشمس ہ۔۔۔
’اَعراب‘ والا دین یا ’ہجرت و نصرت‘ والا؟
ایقاظ ٹائم لائن-
ادارہ
’اَعراب والا‘ دین... یا ’ہجرت و نصرت‘ والا؟  عَنْ بُرَيدَةَ رضی اللہ عنہ، قَالَ: كَانَ رَسُو۔۔۔
ایمان، ہجرت اور جہاد والا دین
ایقاظ ٹائم لائن-
ادارہ
               ایمان، ہجرت اور جہاد والادین إ۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز