اسلام میں ’فردپرست‘ رجحانات کا فروغ
|
:عنوان |
|
|
’قوموں‘، ’قبیلوں‘، ’امتوں‘ اور ’جماعتوں‘ کو اس کی راہ سے ہٹا دیا جائے؛ اور اس بھیڑیے کی چیرپھاڑ کےلیے صرف اور صرف ’’فرد‘‘ کو اس کے سامنے پیش کیا جائے؛ تاکہ اسے ہڑپ کرنے میں دشواری نہ ہو! |
|
|
ایک مخصوص (فرائڈ اور ڈورکیم کے بہیمی عقیدے پر قائم) تہذیب
کو پوری دنیا پر پھیلادینے کے لیے لازم تھا کہ ’قوموں‘، ’قبیلوں‘، ’امتوں‘ اور
’جماعتوں‘ کو اس کی راہ سے ہٹا دیا جائے؛ اور اس بھیڑیے کی چیرپھاڑ کےلیے صرف اور
صرف ’’فرد‘‘ کو اس کے سامنے پیش کیا جائے؛ تاکہ اسے ہڑپ کرنے میں دشواری نہ ہو!
تاریخ کے
اس موقع پر عالمی استبداد کی بہت بڑی ضرورت تھی کہ کوئی ’علمی‘ تحریک یہاں ایسی ہو
جو ’’بھیڑوں‘‘ کو یہ ثابت کر کے دے کہ ’’مل کر‘‘ رہنے اور ’’قوت‘‘ بننے کا مسئلہ نرا ایک
ڈھکونسلہ ہے؛ ’’الجماعۃ‘‘ کا حکم بھلا شریعت میں کہاں آیا ہے!!!
علىٰ وجہ الیقین
کہا جا سکتا ہے، قیام پاکستان کے وقت کی مسلم لیگی قیادت، قوم کی تعریف کرتے ہوئے..
اِن ’محققین‘ سے بڑھ کر مقاصدِ شریعت کا علم رکھتی تھی۔
(ہمارے مضمون ’’اصلاحِ
فرد کیلئے پریشان طبقوں کی خدمت میں‘‘ سے اقتباس)
ہمارے خصوصی شمارہ ’’مسلم اجتماعیت.. جدت پسند حملوں کی زد میں‘‘ کا حصہ اول : وحیدالدین کا فردپرست ڈسکورس: مسلم فرد کو مٹانے ہی کا ایک نسخہ:
|
|
|
|
|
|