مسلمان کی جانچ: اخلاق
|
:عنوان |
|
|
|
|
|
مسلمان کی جانچ:
اخلاق
عن عبد الله
بن عمر رضي الله عنهما، قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «إِنَّ
خِيَارَكُمْ أَحَاسِنُكُمْ أَخْلاَقًا» (متفق عليه)
حضرت عبد اللہ بن عمر سے روایت ہے، کہا: رسول اللہﷺ فرمایا
کرتے تھے:
’’تم میں سب اچھے لوگ وہ ہیں جو تم میں اخلاق کے
اندر سب پر بازی لے جانے والے ہوں‘‘-
خدا نے ہمارے نبیؐ کے
ذریعے انسان کے ہر گوشے کو منور کیا۔ عقائد، شرائع، عبادات، سماج، اخلاق... عالم
انسان کا ہر ہر افق اس سے تابناک ہوا۔ دیکھنے والوں نے اس کے جس گوشے کو دیکھا، انہیں لگا اسلام کا لاجواب حسن گویا یہی ہے۔ لیکن اِسے
ایک ’’کُل‘‘ کے طورپر دیکھنے والے تو دنگ
ہی رہ گئے۔ خدایا ایسا خوبصورت دین!
’’محمدﷺ کے پیروکار‘‘ کا عقیدہ، عبادت، خانگی زندگی، اسکی معیشت، اسکا جہاد، اسکا رہن سہن... سب کچھ دمکتا ہے،
لیکن یہ سارا حسن سب سے بڑھ کر اسکے اخلاق اور اسکے کردار میں جلوہ گر ہوتا ہے۔ اسکے عقیدہ کی رعنائی بھی اسکے
اَخلاق ہی سے جھلکنے لگتی ہے، اسکی عبادت کی خوبصورتی بھی اور اسکی شریعت کا
حسن و جمال بھی۔ پس ’’اَخلاق‘‘ نہ صرف
اِس دین کا بہت بڑا گوشہ ہے،
بلکہ یہ سب گوشوں کا نمائندہ ہے۔
دین کے بیشتر گوشے ایسے ہو سکتے ہیں جو دیکھنے سے ہی سامنے آئیں، مگر یہ وہ
گوشہ ہے جو خودبخود سامنے آتا ہے۔ دنیا میں بڑی
تعداد ایسی ہے جو محمدﷺ کے پیروکار کو صرف ’’اخلاق‘‘ سے پہچانتے ہوں اور اسکے سوا اسے
کسی پہلو سے نہ دیکھ پائے ہوں۔ یہ وجہ ہے کہ حدیثِ بالا میں یہ ترجیح کی بنیاد
ٹھہرا دیا گیا۔ جابر سے مروی ایک حدیث میں ہمارے نبیﷺ فرماتے ہیں: إِنَّ مِنْ أَحَبِّكُمْ إِلَيَّ وَأَقْرَبِكُمْ مِنِّي
مَجْلِسًا يَوْمَ القِيَامَةِ أَحَاسِنَكُمْ أَخْلاَقًا، وَإِنَّ أَبْغَضَكُمْ
إِلَيَّ وَأَبْعَدَكُمْ مِنِّي مَجْلِسًا يَوْمَ القِيَامَةِ الثَّرْثَارُونَ
وَالمُتَشَدِّقُونَ وَالمُتَفَيْهِقُونَ (ترمذی، صححہ الالبانی) ’’تم میں سے مجھ کو سب سے
عزیز اور روزِقیامت میرے قریب ترین وہ ہیں جو تم میں اخلاق کے بہتر ہیں۔ اور مجھے
سب سے مبغوض اور روزِقیامت مجھ سے دورترین وہ ہیں جو منہ پھُلا، باچھیں کھِلا،
خودزعم ہوکر بولیں‘‘۔
|
|
|
|
|
|