ابن علی
غزہ کی جنگ میں اس بار جو ایک نہایت افسوس ناک حقیقت سامنے آئی وہ یہ کہ مصر کے جنرل سیسی کا علی الاعلان، کھل کھلا کر، ڈنکے کی چوٹ اسرائیل کی حمایت کرنا اور غزہ کے محاصرے میں شریک رہنا جن دو خلیجی ملکوں کی بھرپور مدد اور پشت پناہی پاتا رہا ان میں ایک سعودی عرب تھا۔ جن حضرات کی تھوڑی بہت بھی ذرائع ابلاغ پر نظر رہی، ان سے یہ بات اوجھل نہیں۔ پھر سعودی عرب کے ماحول سے جو لوگ واقف ہیں انہیں معلوم ہے کہ سرکار کی پالیسی کے خلاف کسی جہاد کی حمایت کا اعلان کرنا اور اس کےلیے مسلمانوں کی رائے ہموار کرنا علماء کےلیے کیسی آزمائش ہوسکتی ہے۔ زیرنظر مضمون حالیہ جہادِ غزہ کے ایام میں ہمارے سوشل میڈیا پر دیا گیا۔
ان حضرات کی خدمت میں، جن کا خیال ہے جہادِ شرعی کے حق میں بولنے کےلیے امت میں آزاد علماء پائے ہی نہیں جاتے؛ لہٰذا جہاد کا فتویٰ یہ نہ دیا کریں تو پھر کون دیا کرے!!!
صرف سعودی عرب کے 86 علماء جو اپنی حکومت کی واضح جہاد مخالف حرکتوں اور مجرمانہ پالیسیوں کے علی الرغم… غزہ کے جہاد کے حق میں کھل کھلا کر بول رہے ہیں اور اِس سلسلہ میں خطے کے حکام کو خدا کے عذاب سے خبردار کر رہے ہیں۔
جس کا مطلب ہے علمائے امت جس جہاد کو حق سمجھتے ہیں اس کے حق میں آج بھی کھل کر بولتے اور اس کےلیے یکجہتی ظاہر کرتے اور امت کو شریعت کے تقاضوں سے آگاہ کرتے ہیں، بغیر یہ پروا کیے کہ ان کے اپنے ملک کے حکمران اس جہاد کے حق میں نہیں یا اس کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ خدا کا شکر ہے، امت کے علماء کو خدا نے آج بھی حق گوئی کی نعمت دے رکھی ہے۔
بیان صادر کرنے والے علماء کے نام آپ لنک میں دیے ہوئے مضمون میں خود ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔ اس پورے مضمون کا خلاصہ کرنا ہمارے لیے ممکن نہ ہوا۔ اس کے اہم اہم حصوں کی تلخیص حاضر خدمت ہے:
****
دوسرا پیغام: اسلام کے محاذ سنبھالے ہوئے مجاہدین مرابطین کے نام۔ جنہوں نے صیہونیوں کے ہوش اڑا دیے۔ بلکہ پوری دنیا کو دم بخود کر دیا۔ وہ استقامت دکھائی، اور جرأت و بسالت کے ایسے ایسے کارنامے انجام دیے، دشمن کے مقابلے پر اسلام کی وہ سیسہ پلائی دیوار نظر آئے کہ دنیا حیران رہ گئی۔ ایسی شجاعت اور مہارت کہ پوری کامیابی کے ساتھ اس معرکے کو صیہونی مراکز تک لے گئےاور پشت سے ان پر حملہ آور ہوئے۔ ہم انہیں وہ آیات سناتے ہیں جو اللہ نے اپنے راستے میں جہاد کرنے والوں کو سنائیں: ۔ اللہ سے نیک امیدیں رکھو۔ اپنی نیتوں کو اُس کےلیے خالص کرلو۔ اللہ کی نصرت کا حق ادا کردو۔ اللہ اپنی نصرت کرنے والوں کی لازماً نصرت کرتا ہے۔ اور جسے اللہ کی نصرت حاصل ہو اُسے باہر کے مخالفوں اور اندر کے منفی کردار کے مالک لوگوں کی کوئی پروا نہیں ہونی چاہئے۔ لہٰذا اُن بیہودہ باتوں پر دھیان مت دینا جن سے ہمارے میڈیا کی فضائیں اور ہمارے سیاست کے ایوان اس لبریز نظر آ رہے ہیں۔ خوب جان لو، مسلمان ان سے بریء ہیں۔ اپنا بھروسہ اللہ پر رکھو:
ہم اس مقام پر یہ یاد دلانا بھی ضروری جانتے ہیں کہ: ہمارے یہ مجاہدین… ایرانی صفوی دشمن اور اس کے گماشتوں مانند حزب اللات کی دسیسہ کاریوں سے بھی ہوشیار رہیں۔ ہوسکتا ہے یہ (صفوی) دشمن عرب حکمرانوں کے رسوا کن کردار سے پیدا ہونے والی اِس حالیہ صورتحال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ ایسے مواقف سامنے لائے جن سے ہماری امت کے کچھ سطح بیں طبقے دھوکہ کھا لیں اور اس (صفوی دشمن) کےلیے اچھے جذبات پیدا کرلیں۔ جبکہ یہ وہ دشمن ہے جو شام اور عراق میں اپنا آپ دکھا چکا اور وہاں ہمارے بھائیوں کو اپنی خونخوار کچلیوں سے مسلسل بھنبھوڑ رہا ہے۔ کیا اس کے بعد بھی ہم اس دشمن کا اعتبار کریں؟ پس اے مجاہدو! مخلوق سے اپنی امیدیں ختم کرلو۔ اپنی امیدیں صرف خدا سے وابستہ رکھو، اور جائز شرعی اسباب کو اختیار کیے رکھو۔
چھٹا پیغام: خطے کی حکومتوں کے نام: ہم انہیں اللہ سے ڈراتے ہیں کہ وہ صہیونی دشمن کے ساتھ مل کر سازباز کریں۔ مظلوم بےسہارا مسلمانوں کی مدد سے دستکش ہوں اور ان کی بابت منفی کردار ادا کریں۔ ماضی میں ہمیں تمہارے ہاں سے کم از کم احتجاج اور مذمت کی آوازیں سن جاتی رہی تھیں مگر اب تمہاری وہ سرد آوازیں تک سنی نہیں جا رہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ تمہاری جانب سے ایک منفی کردار اور دشمن کے ساتھ کھلم کھلا تعاون سامنے آ رہا ہے۔ ہمیں تمہیں اِس ظلم اور اس کے برے انجام سے خبردار کرتے ہیں: جو شخص اپنی پیٹھ پر ظلم لاد کر خدا کے دربار میں گیا وہ بدبخت اور نامراد ہوا۔
ہم (خطے کے) تمام حکومتوں کو خبردار کرتے ہیں: صلیبی، صیہونی اور صفوی منصوبوں میں تم سب کی باریاں آنے والی ہیں۔ بہت بہتر ہے کہ تم آخرت کے عذاب سے پہلے دنیا کی ذلت اور رسوائی سے ہی اپنا دامن بچا لو۔
علماء کا بیان اس لنک پر جا کر دیکھا جا سکتا ہے:http://www.almoslim.net/node/215340