عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2014-10 TaamulAhleQibla آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
فصل 4: "عوام الناس" ہمارے ہیں!
:عنوان

کسی کان میں خالق کا اپنا کلام یا اسکےرسولؐ کا اپنا بیان کم پڑا ہو (اور اس معنی میں تو ضرور ہم مانیں گےکہ کسی خطے میں اہل سنت کا کام بہت پیچھےہو) لیکن "کان" کی اپنی وہ طبعی استعداد "تبدیل" بہرحال نہیں ہوئی ہوتی

. اصولمنہج :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف



 شرح ’’تعامل اہل قبلہ‘‘ 4

"عوام الناس" ہمارے ہیں

(بسلسلہ حاشیہ 3، متن سفر الحوالی)

ڈاکٹر سفر الحوالی نے اپنی تحریر و تقریر میں اِس نقطہ کو جابجا واضح کیا ہے۔

عام طور پر یہ تصویر یوں دکھائی جاتی ہے کہ تقریباً پورا برصغیر ’’ماتریدیہ‘‘ ہے۔ یا ’’المھنَّد علی المفنَّد‘‘ کو اپنے عقیدہ کے مراجع میں گنتا ہے۔ پورا مصر، شام اور عراق ’’اشاعرہ‘‘ ہے۔ پورا ترکی اور وسط ایشیا فلاں ٹھپے کا معتقد ہے۔ پورا شمالی افریقہ فلاں لیبل کا حامل ہے۔ وغیرہ وغیرہ وغیرہ۔ یہ تم لوگ جس ’اہل سنت‘ کی بات کرتے ہو، کہ جس میں ’’ماتریدیہ‘‘ اور ’’اشاعرہ‘‘ کی تاویلِ صفات وغیرہ بھی نہ ہوں، اور فلاں ٹھپے کے فلاں فلاں خلافِ سنت مسئلے اور فلاں لیبل کے فلاں خلافِ معتقدِ سلف اقوال بھی نہ ہوں... وہ تو آٹے میں نمک کے برابر بھی نہیں۔ تمہاری تو یہاں کوئی نسبت ہی نہیں بنتی!شیخ سفرالحوالی کا کہنا ہے: آئیے یہ تصویر ہم آپ کو دکھاتے ہیں:

یہ ہم بیان کر چکے کہ فیصلہ ’’ٹھپے‘‘ اور ’’لیبل‘‘ پر نہیں ہوگا۔ وہ تم جتنے مرضی لگاتے رہو ؛ ایجاباً اور سلباً، غیرمؤثر ہے۔ اصل فیصل یہ ہے کہ کسی آدمی نے ایک باطل اعتقاد کو سوچ سمجھ کر اختیار کر رکھا ہو۔ تو پھر اب ہم پوچھتے ہیں: برصغیر کے عوام الناس میں کتنے ہیں جو باقاعدہ اپنا یہ عقیدہ بیان کریں کہ اللہ رب العزت اپنے ’’عرش‘‘ پر نہیں ہے؟ (معاذاللہ)۔ یا یہ کہ اللہ رب العزت کی ’’رحمت‘‘ حقیقی نہیں ہے بلکہ ’’رحمت‘‘ کا مطلب صرف ’احسان کا ارادہ کرنا‘ ہے نہ کہ فی الحقیقت مہربان ہونا؟ اور یہ کہ اللہ کا ’’غضب‘‘ حقیقی نہیں ہے بلکہ ’’غضب‘‘ کا مطلب ہے ’عذاب کا ارادہ کرنا‘؟ کتنے ہیں جو اپنا یہ اعتقاد بتائیں کہ اللہ کا کسی سے ’’خوش ہونا‘‘ حقیقی نہیں ہے؟ اللہ کا کسی سے ’’ناراض ہونا‘‘ حقیقی نہیں ہے؟ کتنے ہی جو اس چیز کو یاد کرتے اور کراتے دنیا سے جاتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کی قبر کا بقعۂ ارضی فضیلت میں کعبے، کرسی اور عرشِ خداوندی سے اوپر ہے؟  مصر، شام اور عراق کے عوام الناس میں کتنے ہیں جو اعتقاد رکھیں کہ اللہ اوپر نہیں ہے؟ جو اپنا یہ عقیدہ بتائیں کہ اللہ کو ’’اوپر‘‘ کہنے سے ’سمت‘ لازم آتی ہے لہٰذا ہم تو خدا کےلیے ’سمت‘ بیان کرنے کا گناہ نہیں کریں گے! جو یہ اعتقاد رکھیں کہ اللہ کا کسی سے ’’محبت‘‘ کرنا حقیقی نہیں ہے؟ وغیرہ وغیرہ۔ اور اب ہم آپ سے پوچھ لیتے ہیں کہ:  برصغیر، مصر، شام، عراق اور شمالی افریقہ کے یہ جو ’’عوام المسلمین‘‘ کے ٹھٹھ ہیں ان میں سے اللہ کے فضل سے کتنے ہیں جو اللہ کے کسی سے ’’خوش ہونے‘‘ کو ’’حقیقی خوش ہونا‘‘ ہی مانتے ہیں؟ جو اللہ کے ’’غضب‘‘ کو ’’حقیقی غضب‘‘ ہی مانتے ہیں؟ جو اللہ کی رحمت کو ’’حقیقی رحمت‘‘ ہی مانتے ہیں؟ جو یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ اللہ اپنے نیک بندوں سے فی الحقیقت ’’محبت‘‘ کرتا ہے... اور ان صفات کی وہ فلسفیانہ توجیہات جو اشاعرہ اور ماتریدیہ کے ہاں ایک درجہ پر جا کر کروائی جاتی ہیں، یہ سب ان توجیہات کو ہکابکا ہو کر ہی سنتے ہیں۔  تو پھر یہ ’’عوام الناس‘‘ ہمارے ہوئے یا تمہارے؟ حق یہ کہ ’ٹھپے‘ تمہارے اور ’’لوگ‘‘ ہمارے!

یہ کلامی بحثیں اور پیچیدہ نکتے تو یہاں کے خطیبوں اور داعیوں کے علم میں نہ ہوں گے کجا ’’عوام الناس‘‘؟!

اور یہ کلامی نکتے تو علماء کو مشکل سے سمجھ آتے ہیں!

اس لحاظ سے؛ ہم کہیں گے، برصغیر میں "ماتریدیہ" چند سو نکل آئیں اور مصر و شام میں "اشاعرہ" چند سو سے بڑھ جائیں تو بڑی بات ہے؛ یعنی آٹے میں نمک کے برابر۔

بلکہ شیخ سفرالحوالی متقدمین ائمہ اہل سنت سے استشہاد کرتے ہوئے، ایک قدم اور آگے بڑھتے ہیں، اور اہل سنت کا یہ اصیل مبحث سامنے لاتے ہیں کہ:

عقیدۂ سلف کی خاصیت یہ ہے کہ نصوصِ کتاب و سنت کو ان کے فطری معانی پر باقی رہنے دیا جائے۔ چنانچہ ’’ایمان‘‘ کی جو حقیقتیں کتاب اور سنت کے اپنے الفاظ میں آگئی ہیں وہ خود ہی لوگوں کے اذہان کی بےساختہ تشکیل کرجاتی ہیں۔ اس میں جب تک آپ کچھ ’مزید‘ نہ کریں تب تک آپ کا وہ ’مزید‘ انہی الماریوں میں دھرا اور گاہےگاہے کی انہی بحثوں میں پڑا رہتا ہے؛ جبکہ لوگ اُس ’’فطرت‘‘ اور ’’بےساختہ معانی‘‘ پر باقی رہتے ہیں جو خالق کی پہچان  کی بابت قلوب میں ودیعت کیے گئے ہیں اور جن کی مدد سے وہ نصوص میں بیان ہونے والی ’’ایمان‘‘ کی حقیقتوں کو کسی تکلف کے بغیر لیتے ہیں۔ اس لیے یہ تو ہو سکتا ہے کہ کسی کان میں خالق کا اپنا کلام یا اُس کے رسولؐ  کا اپنا بیان کم پڑا ہو (اور اس معنیٰ میں تو ضرور ہم  مانیں گے کہ کسی خطے میں اہل سنت کا کام بہت پیچھے ہو)  لیکن ’’کان‘‘ کی اپنی وہ طبعی استعداد ’’تبدیل‘‘ بہرحال نہیں ہوئی ہوتی۔ اس میں جتنا سا کتاب اور سنت کا کلام پڑا ہےوہ اپنی اصل حالت پر ہے؛ اور ’’اہل سنت‘‘ ہونا یہی ہے۔

یہاں شیخ سفر وہ ’’فطرت‘‘ والی دلیل لےکر آتے ہیں جو احادیث میں مذکور ہوئی: (کل مولود یولَد على فطرۃ الإسلام)۔ یعنی ہر  مولود  اسلام کی ’’فطرت‘‘ لے کر دنیا میں آتا ہے؛ جب تک ’’ماحول‘‘ اس کو ’’تبدیل‘‘ نہ کردے وہ ’’فطرت‘‘ اپنی جگہ باقی رہتی ہے۔ اس لیے دیکھنا یہ ہے کہ عقیدہ کے کسی مخصوص ’’ورژن‘‘ نے  اذہان کو ’’تبدیل‘‘ کتنا کیا ہے؛ کیونکہ اگر ایک واضح ’’تبدیلی‘‘ ثابت نہ ہو تو وہ چیز اپنی ہی اصل پر باقی تصور ہوگی۔

 اب چونکہ "ایمان" جو کتاب اور سنت میں آیا وہ تو اِس "فطرت" کو تبدیل نہیں کرتا بلکہ اِس کو آسودہ کرتا اور اِس کو طبعی حالت پر برقرار رکھتے ہوئے اِس کی نشوونما کرتا ہے.. اور چونکہ سلف کا طریق "ایمان" کے اِن حقائق کو جو کتاب اور سنت میں بیان ہوئے ان کے "فطری معانی" پر باقی رکھنا اور ان میں کوئی "تصرف" کرنے سے گریز کرنا ہے...  لہٰذا کسی بھی معاشرے کے سادہ لوح "عوام المسلمین" کو ہم اصالتاً by-default اشاعرہ یا ماتریدیہ نہیں مانیں گے۔

معاملے کی ترتیب یوں نہیں ہوگی کہ: ایک علاقہ کے عامۃ المسلمین عقیدہ کے کسی مخصوص "ورژن" پر مانے جائیں تاوقتیکہ ان میں سے کسی شخص کا، عقیدہ کے اُس مخصوص ورژن سے "دستبردار" ہو کر راہِ سنت پر آنا، پایۂ ثبوت کو نہ پہنچ لے!

بلکہ ترتیب یہ ہوگی کہ: یہ "عوام المسلمین" اپنی اسی فطرت پر سمجھے جائیں جوکہ راہِ سنت کے ساتھ سب سے بڑھ کر ہم آہنگ ہے (یعنی نصوص کا ایک بےساختہ مفہوم لینا)...تاوقتیکہ ان میں سے کسی شخص کا اِس فطرت سے "دستبردار" ہو کر عقیدہ کا کوئی مخصوص ورژن شعوری طور پر اختیار کر لینا پایۂ ثبوت کو نہ پہنچ لے۔

یہاں فیصلے لیبل نہیں کریں گے بلکہ وہ حقائق کریں گے جو لوگوں کے اذہان میں بےساختہ بولتے ہیں۔ پس ہمارا بہت سارا کام "فطرت" نے خود کر دیا ہوا ہے؛ لہٰذا یہ "عامۃ المسلمین" درحقیقت ہمارے ہیں اور ہم ان کے۔ خواہ ’لیبل‘ لگا رکھنے والے حضرات جو مرضی کہیں۔ یہ "عوام المسلمین" اللہ اور اُس کے رسول کی چیز ہیں  خواہ خیال کرنے والے ان کو کچھ بھی خیال کرتے پھریں۔

 

 

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ
تنقیحات-
اصول- منہج
Featured-
حامد كمال الدين
گھر بیٹھ رہنے کا ’آپشن‘… اور ابن تیمیہؒ کا ایک فتویٰ اردو استفادہ: حامد کمال الدین از مجموع فتاوى ا۔۔۔
عہد کا پیغمبر
اصول- ايمان
اصول- ايمان
حامد كمال الدين
عہد کا پیغمبر تحریر: حامد کمال الدین یہ شخصیت نظرانداز ہونے والی نہیں! آپ مشرق کے باشندے ہیں یا ۔۔۔
بربہاریؒ ولالکائیؒ نہیں؛ مسئلہ ایک مدرسہ کے تسلسل کا ہے
Featured-
تنقیحات-
اصول- منہج
حامد كمال الدين
بربہاریؒ ولالکائیؒ نہیں؛ مسئلہ ایک مدرسہ کے تسلسل کا ہے تحریر: حامد کمال الدین خدا لگتی بات کہنا عل۔۔۔
ایک بڑے شر کے مقابلے پر
Featured-
تنقیحات-
اصول- منہج
حامد كمال الدين
ایک بڑے شر کے مقابلے پر تحریر: حامد کمال الدین اپنے اس معزز قاری کو بےشک میں جانتا نہیں۔ لیکن سوال۔۔۔
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا
احوال- تبصرہ و تجزیہ
تنقیحات-
اصول- منہج
حامد كمال الدين
ایک خوش الحان کاریزمیٹک نوجوان کا ملک کی ایک مین سٹریم پارٹی کا رخ کرنا تحریر: حامد کمال الدین کوئی ۔۔۔
فقہ الموازنات پر ابن تیمیہ کی ایک عبارت
اصول- منہج
حامد كمال الدين
فقہ الموازنات پر ابن تیمیہ کی ایک عبارت وَقَدْ يَتَعَذَّرُ أَوْ يَتَعَسَّرُ عَلَى السَّالِكِ سُلُوكُ الط۔۔۔
فقہ الموازنات، ایک تصویر کو پورا دیکھ سکنا
اصول- منہج
حامد كمال الدين
فقہ الموازنات، ایک تصویر کو پورا دیکھ سکنا حامد کمال الدین برصغیر کا ایک المیہ، یہاں کے کچھ۔۔۔
نواقضِ اسلام کو پڑھنے پڑھانے کی تین سطحیں
اصول- عقيدہ
حامد كمال الدين
نواقضِ اسلام کو پڑھنے پڑھانے کی تین سطحیں حامد کمال الدین انٹرنیٹ پر موصول ہونے والا ایک س۔۔۔
(فقه) عشرۃ ذوالحج اور ایامِ تشریق میں کہی جانے والی تکبیرات
راہنمائى-
اصول- عبادت
حامد كمال الدين
(فقه) عشرۃ ذوالحج اور ایامِ تشریق میں کہی جانے والی تکبیرات ابن قدامہ مقدسی رحمہ اللہ کے متن سے۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز