|
|
|
|
|
اللہ کے کلام سے ثُمَّ أَوْرَثْنَا الْكِتَابَ الَّذِينَ اصْطَفَيْنَا
مِنْ عِبَادِنَا ۖ فَمِنْهُمْ ظَالِمٌ لِّنَفْسِهِ وَمِنْهُم
مُّقْتَصِدٌ وَمِنْهُمْ سَابِقٌ بِالْخَيْرَاتِ بِإِذْنِ اللَّـهِۚ ذَٰلِكَ هُوَ الْفَضْلُ
الْكَبِيرُ جَنَّاتُ
عَدْنٍ يَدْخُلُونَهَا يُحَلَّوْنَ فِيهَا مِنْ أَسَاوِرَ مِن ذَهَبٍ وَلُؤْلُؤًاۖ وَلِبَاسُهُمْ فِيهَا حَرِيرٌ وَقَالُوا الْحَمْدُ لِلَّـهِ الَّذِي أَذْهَبَ عَنَّا الْحَزَنَۖ إِنَّ رَبَّنَا لَغَفُورٌ شَكُورٌ الَّذِي أَحَلَّنَا دَارَ الْمُقَامَةِ مِن فَضْلِهِ لَا يَمَسُّنَا فِيهَا
نَصَبٌ وَلَا يَمَسُّنَا فِيهَا لُغُوبٌ (فاطر:
32 تا 35)
پھر ہم نے کتاب کا وارث کیا اپنے چُنے
ہوئے بندوں کو۔ ایسے کہ: ان میں کوئی اپنی جان پر ظلم کرلیتا ہے۔ ان میں کوئی
میانہ چال پر ہے۔ اور ان میں کوئی وہ ہے جو اللہ کے حکم سے بھلائیوں میں سبقت لے
گیا۔ (اگر تم سمجھو تو) یہ (اللہ کا تم پر) بہت بڑا فضل ہے۔
ہمیشہ
رہنے والی جنتیں ہیں جن میں یہ داخل ہوں گے۔ وہاں اِنہیں سونے کے کنگن اور موتی
پہنائے جائیں گے۔ اور پوشاک اِن کی وہاں ریشم ہوگی۔
یہ وہاں
بولیں گے: سب خوبیاں اللہ کو،جس نے ہمارا سب غم دور کر دیا۔ ارے ہمارا پروردگار تو
بڑا ہی بخشنے والا بہت ہی قدردان ہے!
جس نے ہم کو بس اپنے ہی
فضل سے اِس سدا رہنے کے مقام پر لا اُتارا ہے۔ یہاں ہمیں نہ کوئی رنج پہنچنے کا
اور نہ کوئی خستگی۔
فرمایا
رسول اللہﷺ نے عن أبي موسى، قال: قال رسول الله صلى الله
عليه وسلم:
((أمَّتِي هذِه أمَّةٌ مَرْحُومَةٌ، لَيْسَ عَلَيهَا عَذَابٌ فِي الآخِرَةِ.
عَذابُهَا فِي الدُّنْيَا: الفِتَنُ، وَالزَّلازِلُ، وَالْقَتْلُ))
(رواه أبو داود، صححه الألباني. السلسلة الصحيحة رقم: 959)
ابو موسیٰ اشعری راوی ہیں، کہا: فرمایا رسول اللہ نے:
میری یہ امت امتِ مرحومہ ہے (رحمت پانےوالی)۔ اس پر آخرت
میں کوئی عذاب نہیں۔ اس کا عذاب بس اسی دنیا میں ہے: فتنے۔ زلزلے۔ ماردھاڑ۔
|
|
|
|
|
|