عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2014-07 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
عراقی انقلاب اور آیت اللہ سیستانی کا فتوائےجہاد!
:عنوان

:کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

عراقی انقلاب اور آیت اللہ سیستانی کا فتوائےجہاد!

تقی الدین منصور

عراق کے اہلِ تشیع کے امام آیت اللہ سید علی الحسینی سیستانی نے عراقی انقلاب کے خلاف فتویٰ دیا ہے انہوں نے یہ یاد دہانی بھی کروائی ہے کہ نجف اور کربلا میں اہلِ تشیع کےمقدّسات کو بچانے کے لیے ہر  اس شخص کو ہتھیار اٹھا لینے چاہییں جس میں ہتھیار اٹھانے کی استطاعت موجود ہے اور اس پر جہاد فرض ہوگیا ہے۔نہ صرف سیستانی  بلکہ کربلا میں پچھلے چند ہفتوں سے جاری تقریروں میں  شیعہ علماء جہاد فرض ہونےکے فتوے دے رہے ہیں اور انٹرنیٹ پر ان فتووں  کی دھڑا دھڑتشہیر کی جارہی ہے۔ویڈیو بلاگنگ کی ویب سائٹوں پر ان فتووں کی بھرمار  ہے۔ آیت اللہ سیستانی کوئی معمولی درجے کے عالم نہیں ہیں۔یہ عراق کے اہلِ تشیع کے مرجع ہیں۔ یہ عراق کے اہلِ تشیع کے لیے ایسے ہی ہیں جیسے ایرانیوں  کے لیے امام، خمینی   ہیں۔

ویسے تو عراقی انقلابی تحریک پر بہت سے حوالوں سے کہا  لکھا جاسکتا ہے لیکن آیت اللہ سیستانی کا یہ فتویٰ خاصا معنی خیز ہے کیونکہ آیت اللہ سیستانی  نے  ۲۰۰۳ میں عراق پر امریکا  کے حملے پربالکل مختلف موقف اختیار کیا تھا۔ اس وقت انہوں نہ تو  اہلِ تشیع عوام کو ہتھیار اٹھانے کا حکم دیا  اور نہ ہی امریکی قبضے کے بعد اس کے خلاف کوئی تحریک چلانے کا اعلان کیا بلکہ قبضے کے فوراً بعد امریکہ  کی جانب سے بغیر الیکشن کروائے جو عبوری حکومت قائم کی گئی اس حکومت کو  انہوں نے نہ صرف جائز قرار دیا بلکہ مقتدیٰ الصدر کو امریکیوں سے تعاون کرنے اور ان سے لڑائی بند کرنےپر راضی کیا ۔اس پر سی این این نے سرخی لگائی :”عراق کے نئے لیڈروں کو  مذہبی لیڈر کی جانب سے ‘ہاں’مل گئی ۔”

ویسے تو جہاد ان کفار کے خلاف فرض ہوتا ہے جو مسلمانوں کے کسی ملک پر حملہ کردیں لیکن یہ بات خاصی حیران کن ہے کہ دس سال کے لگ بھگ عراق پر   امریکی قبضے کے دوران یہ فرض نہیں ہوسکا بلکہ اس قبضےتلے عراق کے تیل اور معدنیات کو بے دھڑک لوٹا گیا  اوریہ سب دیکھنےکے باوجود سیستانی بلا جھجک امریکی قبضے کے خلاف مزاحمت کو دہشت گردی قرار دیتے رہے۔  جہاد کی اس انوکھی تعریف کو شائد ان  کے موقف کے حامی ہی واضح کرسکیں ،اس کا ویسےسمجھ میں آناخاصامشکل ہے۔

یہ تو ہوئی ایک بات۔ دوسری طرف جس چیز سے اہلِ تشیع کو ہتھیار اٹھانے پر ابھاراجارہا ہے وہ  نجف اور کربلا میں موجود مقدّسات کا تحفظ ہے۔  یہ ایک حقیقت ہے کہ اہلِ تشیع کے ائمہ اہلِ سنت کےبھی بزرگ ہیں البتہ یہ ایک افسوس ناک حقیقت ہے کہ اہلِ سنت کے بزرگوں کے بارے میں ایسا رویہ نہیں برتا جاتا۔یہ بات شام میں صحابۂ کرام  ؓ  کی قبروں کے ساتھ فرقہ وارانہ تنظیموں کی ملیشیاؤں کی بدسلوکی سے ثابت ہوچکی ہےکہ اہلِ سنت کے یہاں قابلِ احترام ہستیوں کی قبور کے ساتھ ان فرقہ پرست  ملیشیاؤں کا کیا رویہ ہے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ اہلِ سنت اپنے ہاتھوں اپنی ہی قابلِ احترام ہستیوں کے ساتھ بدسلوکی کریں ؟ اہلِ سنت میں سے کسے اہلِ بیت اور آلِ رسول ﷺ سے محبت نہیں !کیا کوئی سنّی العقیدہ مسلمان حضرت حسینؓ  اور حضرت علیؓ کی قبروں کو اکھاڑناچاہے گا؟یا پھر اس شور شرابےکی حقیقت یہ ہے کہ یہ عوام کو لڑائی پر ابھارنےاور نوری المالکی کی فرقہ پرست حکومت بچانے کے لیے رچایا جانے والا ایک ڈھونگ  ہے۔ حیرانی کی بات ہے کہ  امریکیوں  سے تو ان مقامات کو کوئی خظرہ لاحق نہیں ہواحالانکہ قبضے کے بعد امریکی سرپرستی میں لوٹ مار کا سلسلہ چل رہا تھا لیکن  نوری المالکی کی حکومت  کے خلاف تحریک سے  نہ صرف “جہاد “لازم ہو گیا بلکہ ناواقف عوام کو مقدّسات کے نام پر ورغلایا جانا بھی جائز ہوگیا۔

پھر اسی پر بس نہیں ۔ نیکی اور پوچھ پوچھ!امریکہ بھی کارِ ثواب سمجھتے ہوئے بحری بیڑوں کے ساتھ  جنگ میں کود پڑا ہے۔ شائد “جہاد “کے اجر سے اوباما بھی محروم نہیں رہنا چاہتا۔کوئی اس ملین ڈالر کے سوال کا جواب دے کہ امریکی فوج   نوری المالکی کی دُہائیوں پر اسلام اور مسلمانوں کی کس خدمت کے لیے ٹیکس پیئر زمنی سےبمباری کے لیے آموجود ہوئی ہے؟

اگر کہیں نہاں خانۂ دِل میں یہ کھٹکا ہو کہ ایسی باتوں سے فرقہ واریت کا عفریت مزید طاقتور ہوگا تو اس حوالے سےدو باتیں بالکل واضح ہیں۔ایک تو یہ کہ یہ وہ حقائق ہیں جو نہ جانے کن وجوہات کی بنا پر اخبارات میں جگہ نہیں بنا پاتے۔شائد اس کا ایک سبب فرقہ پرست لابی ہے۔ چنانچہ انہیں بطور ایک خبر لیجیے۔ دوسری بات یہ ہے کہ اہلِ سنت اس میں متأثرہ فریق ہیں۔ آغازاور پہل  کرنے والا گروہ نہیں ہیں۔ لہٰذا فرقہ واریت کا دوش دینے سے پہلے  اس بات کا تعین کرلینا چاہیے کہ یہ کس کےعمل کا ردِّعمل ہے ۔ ایسی صورتِ حال کا صحیح حل یہی ہوگا کہ اہلِ تشیع میں سے سمجھدار لوگ فرقہ پرست مولویوں اور حکومتوں کو disownکرکے اتحاد بین المسلمین کا ثبوت دیں ورنہ ان کی خاموشی سےمعاملہ اور زیادہ بگڑے کا اور اس کی تمام تر ذمہ داری انہیں پر عائد ہوگی۔

 

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز