عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2014-10 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
گلہ کیسا...!
:عنوان

اپنی’قسمت‘کی پرچی پر خود مہر لگائیں تو قسمت پھوٹنےپر افسوس تو نہ ہوگا!اپنی مرضی سےآزادانہ اپنےنمائندےمنتخب کریں، جسکو چاہیں مینڈیٹ دیں جسکا چاہیں مینڈیٹ ضبط کرلیں۔ یہ اسی بات کی دلیل تو ہےکہ ہم اپنےفیصلےآپ کرتے

:کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

اِس سسٹم کی سب سے دلکش و پرکشش بات... نااُمیدی کا  یاں دور دور تک گزر نہیں!

یہ سسٹم جب ہے ہی اس لیے کہ آپ کی سنی جائے؛ آپ کی خواہش جاننے کےلیے نیتا  خود چل کر آپ کی چوکھٹ پر آئے اور تاعمر آپ کے آگے جوابدہ رہے تو آپ کی خواہشات اور مطالبات پورے ہوئے بغیررہ جانے کا تو سوال ہی نہیں!

دیکھئے نا... ایک سسٹم بنا ہی اس لیے ہے اور استبدادی نظاموں سے اُس کا سارا فرق ہی یہ ہے کہ آپ خود اپنے حاکم ہوں اور یہاں صرف آپ کی مرضی چلے نہ کہ کسی فردِواحد یا چند افراد کی، ایک سسٹم کی وجہ تسمیہ ہی یہ ٹھہری کہ عوام اپنی قسمت کے آپ مالک ہیں، دنیا کے دیگر طرزہائے حکومت سے اِس کی لڑائی  ہی اس نکتے پر ہے کہ کوئی آپ پر اپنی مرضی مسلط نہیں کرسکتا... تو آپ کی شنوائی تو یہاں ہوگی!

یہاں آپ جو چاہیں جس وقت چاہیں بدل ڈالیں؛ اِس سسٹم کا مطلب ہی یہ ہے!

کوئی آپ کی توقعات پر پورا نہیں اترتا تو یہ کوئی بادشاہت تھوڑی ہے؛ آپ اس کو کان سے پکڑ کر نکال دیجئے۔ بڑے آرام کے ساتھ اسے ’تبدیل‘ کردیجئے۔ جمہوری عمل اور ناامیدی، چہ معنی؟ اب اگلے الیکشن ہوں تو اس کے بجائے آپ کسی اور کو ووٹ دیجئے۔ دوسرے نمائندوں کو آگے لایئے؛ تاکہ اِس کو سبق ہو۔ نیا پارلیمانی بلاک تشکیل دیجئے۔ ’پریشر گروپ‘ کی ٹیکنیک آزمائیے۔ اگلی بار کے الیکشن میں کسی اور پارٹی سے انتخابی اتحاد کیجئے؛ وہ بدبخت بھی اپنے وعدے سے پھر جائے تو یہاں پارٹیوں کی کیا کمی ہے۔ جمہوریت تعددِ احزاب پر یقین رکھتی ہے۔ ہر نیا الیکشن یہاں نئے امکانات لےکر آتا ہے۔ آپ دن گنتے جایئے مگر زندگی اسی جمہوریت کے آسمان تلے گزاریئے۔ یہی دنیا ہے؛ اس سے باہر آپ کہاں جائیں گے۔ اورا س کا متبادل آپ کے پاس ہے کیا!

یعنی... ایک عالمی نظام کی وہی پرانی نوکری! اُسی تنخواہ میں عالمی ایلیٹ کی سیوا؛ اُسی کے منظورِنظر چہروں کےلیے باربار تالیاں!

یہ ضرور ہے کہ یہ اپنے انداز کی ایک منفرد نوکری ہے۔ ایک دائرے کے اندر اندر آپ کو واقعی پوری آزادی حاصل ہے۔ چناؤ کے سبھی راستے  آپ کے سامنے ’کھلے‘ ہوتے ہیں جن کے رد یا اختیار کا آپ کو پورا پورا اختیار ہوتا ہے اورتھوڑےتھوڑے فرق کے ساتھ ان میں اتنا ’تنوع‘ ہوتا ہے کہ واقعتاً آپ کو یہ پوری ایک دنیا لگتی ہے۔ اس دائرے پر دنیا آپ کو ختم ہوتی دکھائی دیتی ہے۔ پھر آہستہ آہستہ؛ یہ ’دائرہ‘ نظرسے اوجھل کردیا جاتا ہے ۔ کوئی آپ کوپکڑکر نہیں رکھتا البتہ اس کے باہر خود ہی آپ کی نظر نہیں جاتی۔ حتی کہ تخیل کی سرحد یہی ہوجاتی ہے۔ اکادکا کسی شخص کی نظر اس سے باہر چلی جائے تو بھی کیا فرق پڑتا ہے؛ لوگ خود ہی اس کو ’جنونی‘ اور انتہاپسند‘ کہہ کر بٹھا دیں گے۔ بطور قوم آپ اس دائرے کے اندر حیران کن تیزی اور سرگرمی سے عمل کرتے ہیں مگردائرے سے کبھی نکلتے نہیں۔

اس میں اضافی طور پرآپ کویہ یقین دلادیا جاتا ہے کہ اپنی یہ دنیا آپ نے بڑی محنت اور جان جوکھوں سے خود بنائی ہے۔ اِس کےلیے آپ نے قربانیاں دی ہیں! یہ آپ نے اپنے زورِ بازو سے حاصل کی ہے؛ اور آپ کی سب سے قیمتی پونجی یہی ہے۔ تب آپ اس سے اور بھی وابستہ ہوتے اور ’قربانیوں‘ کےلیے مزید تیار ہوتے ہیں۔ اب ’مواقع‘ وہی جویہاں پائے جائیں۔ ’مجبوریاں‘ وہی جو یہاں سمجھی جائیں۔ چناؤ کے امکانات صرف وہی جو یہاں دستیاب ہوں۔ ’گنجائش‘ اور ’چارہ جوئی‘ کے سب مفہومات آپکی نظر میں اب یہیں سے شروع ہوکر یہیں ختم ہوجاتے ہیں ۔ اس سے باہر اگر کسی چیز کا وجود تسلیم ہوتا ہے تو وہ خلاہے!

غرض یہ ایک ذہنی اور نفسیاتی حصار ہے۔ اس کو آزادی کی نیلم پری میں بدل ڈالنے کےلئے کچھ کرشمے چاہئیں۔ ان میں سر فہرست یہاں کی ’جمہوریت‘ ہے ۔ یہ نہ ہو تو ہمیں یہ یقین ہی نہ آئے کہ ہم ایک ’آزادقوم ‘ ہیں۔ بار بار ووٹ دے کرہمیں اس بات کا کہیں زیادہ یقین آئے گا! اپنی ’قسمت‘ کی پرچی پر خود مہر لگائیں تو قسمت پھوٹنے پر افسوس تو نہ ہوگا! اپنی مرضی سے آزادانہ اپنے نمائندے منتخب کریں ، جس کو چاہیں مینڈیٹ دیں جس کا چاہیں مینڈیٹ ضبط کرلیں آخر یہ اسی بات کی دلیل تو ہے کہ ہم اپنے فیصلے آپ کرتے ہیں!

ہم نے نشانی طلب کی تھی جس سے ہمیں پتہ چلے کہ آزادی کے حصول ایسا واقعہ ہماری زندگی میں کامیابی کے ساتھ رونما ہوچکا ہے۔ ہماری یہ جمہوریت ہمارے اسی سوال کا جواب ہے!

(ہمارے کتابچہ  ’’اپنی جمہوریت، یہ تو دنیا نہ آخرت‘‘ سے اقتباس)

 

 

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز