عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Tuesday, December 3,2024 | 1446, جُمادى الآخرة 1
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2013-04 apniJamhuriat آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
’جمہوریت‘ کے پسِ پردہ!
:عنوان

’ہمارے والی‘ جمہوریت افراتفری برپا رکھنے کا ایک کامیاب انتظام ہے۔ اس عدم استحکام کے بے شمار نقصانات ہمارے حق میں اور بے شمار فوائد مغرب کے حق میں خودبخود حاصل ہوتے ہیں

. باطل :کیٹیگری
حامد كمال الدين :مصنف

فصل 7 کتابچہ: ’’اپنی جمہوریت یہ تو دنیا نہ آخرت‘‘

ایک ذہنی اور نفسیاتی حصار جو ہماری اِس ’جمہوریت‘ کی تہہ میں کارفرما ہے، تین وجوہات سے بےانتہا اہم ہے۔

پہلی اور بڑی وجہ: نظریاتی اور ثقافتی طور پر ہمارا مغرب کا دست نگررہنا؛ تاکہ ہماری جوان نسلیں پہلی نظر میں پہچان سکیں کہ ہمارا نظریاتی قبلہ کس طرف ہے اور سماجی معاملات میں ہمیں ’ہدایت‘ کہاں سے لینی ہے۔ ہمارے نونہال یہ سمجھنے میں دیر نہ لگائیں کہ ہماری اوقات اِس عالمی اسٹیج پر ایک نقال کی ہے؛  جس کی قابلیت کی آخری حد یہ ہے کہ وہ ایک  چلتے نظام کی کامیاب نقل ہی کرکے دکھادے اور جوکہ عام طور پر اس کے بس کی بات نہیں۔ اپنے بچوں پر مغرب کی امامت کی دھاک بٹھارکھنا ہمارے تعلیمی، ابلاغی اور سیاسی سیکٹر کو سونپے گئے مشن کا نہایت اہم حصہ ہے۔

 چنانچہ آج کسی قوم کا یہ کہنا کہ وہ جمہوریت اور جمہوری اقدار پریقین رکھتی ہے دراصل مغرب کو بڑا بھائی ماننے کا اعلان ہوتا ہے۔ یہ’ہینڈز اپ‘ کا ایک مہذب انداز ہے ۔ شاید آپ نے کبھی نوٹ کیا ہو، تیسری دنیا میں کسی حکمران کا تخت ڈولتا ہو تو وہ جھوٹ یا سچ جمہوریت کی تسبیح شروع کردیتا ہے اور بسا اوقات یہ ’وظیفہ‘ سود مند ثابت ہوتا ہے! کیا اس کی وجہ یہ ہے کہ مغرب کو غچہ دینا اتنا ہی آسان ہے ؟ نہیں۔ یہ مغرب کی سمجھداری کی دلیل ہے کہ وہ جمہوریت کی گردان سے تیسری دنیا کے حکمران کا اصل مقصد پالیتا ہے۔ یہ حکمران اپنے ملک میں پوری جمہوریت نافذ کرتا ہے یا آدھی یا ذرہ بھر نہیں،مغرب کو بھی اس سے کیا لگے۔ یہ دراصل وفاداری بشرط استواری کا اعلان ہوتا ہے۔ تھرڈورلڈ حکمرانوں کی زبان پر ’جمہوریت‘ کالفظ تو دراصل ایک خوبصورت کنا یہ ہوتا ہے؛ اصل مقصد مغرب کو یہ پیغام دینا ہوتا ہے کہ’فدوی حاضر ہے‘۔ ہم سمجھیں نہ سمجھیں مگر کہنے والا اور جس سے کیا گیادونوں اسکا مطلب سمجھ رہے ہوتے ہیں! تیسرا کوئی فریق سمجھنا چاہے تو بھی اجازت ہے!

چنانچہ عملی ثبوت دینا  یا نہ دینا بالکل الگ مسئلہ ہے، یہاں حکمران کا ’جمہوریت جمہوریت‘ پکارنا ہی دینِ مغرب میں آنے کا فدویانہ اظہار ہوتا ہے۔ اس قولِ لسان کے بغیر آدمی ’کفر‘ کا مرتکب[1] ہوسکتا ہے!

دوسری وجہ یہ کہ: ہم تیسری دنیا کو جو جمہوریت ملی ہے اس میں ہم استحکام  stability نامی چیز سے کوسوں دور رہتے ہیں۔ ’ہمارے والی‘ جمہوریت افراتفری برپا رکھنے کا ایک کامیاب انتظام ہے۔ اس عدم استحکام کے بے شمار نقصانات ہمارے حق میں اور بے شمار فوائد مغرب کے حق میں خودبخود حاصل ہوتے ہیں:

١۔  داخلی استحکام نہ ہونے کے باعث بیرونی سہاروں کی ہردم ضرورت رہتی ہے۔ جس کے باعث سب کھلاڑی میدان کے بجائے پویلین پر نظر رکھتے ہیں۔ نتیجتاً؛ اس گراؤنڈ کا سب سے نکما کھلاڑ ی وہ گنا جاتا ہے جوکھیل کے اصولوں پر توجہ دے اور اپنا رخ کھیل کے میدان سے اِدھراُدھر نہ ہونے دے۔ ایساکھلاڑی چاہے جتنا مرضی اچھا کھیلے مگر اس کااسکور حیران کن حد تک ایک خاص جگہ پر جاکر رک جاتا ہے!

٢۔ دوسری بات یہ کہ اس افراتفری کے عالم میں لوٹ کھسوٹ کا بازار گرم رہتا ہے۔ چورچور کے شور میں خود چور بھی آرام سے شامل ہوجاتا ہے۔ یو ں تو پچھلے سات عشروں سے یہی کچھ ہورہا ہے مگرپچھلی دو دہائیوں سے تو آپ نے محسوس کیا ہوگا شور ہی اب ’چورچور‘ کا ہے۔ آپ سوچیں کسی قوم کو نفسیاتی طور پر مفلوج کردینے کا اس سے اچھا گُر کیا ہوسکتا ہے۔ ہمارا معاشی استحصال بھی مغرب کے اہم اہداف میں شامل ہے۔

٣۔ تیسری بات یہ کہ افراتفری کی ایک ایسی فضا میں کوئی طویل المیعاد منصوبہ پنپ نہیں سکتا۔ تربیتی شعبے میں اور نہ سماجی عمل میں کوئی دور رس پروگرام انجام نہیں پاسکتا ہے۔ پیدآور افراد کو ایسے ماحول میں یکسوئی ملتی ہے اور نہ اداروں کو۔ کوئی بہت ہی غیر معمولی قوت ارادی کا مالک شخص یا ادارہ ہو تو شاید وہ  ایسی فضا میں کچھ کارکردگی دکھاسکے ورنہ سب جذبے اور سب منصوبے یونہی دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں۔

٤۔چوتھی بات یہ کہ اس صورتحال کی آڑ میں ہمارے وسائل بڑی خوبصورتی سے مغرب کو منتقل ہوتے چلے جاتے ہیں؛ جن میں سب سے قیمتی اثاثہ ہمارا باصلاحیت نوجوان ہے، یعنی برین ڈرین۔ کسی ملک کے انسانی اور قدرتی وسائل کو پائپ لگا کر ایک ہی سانس میں کھینچ جانا مغرب کو خوب آتاہے۔ حق یہ ہے کہ ہمارے حکمرانوں کی ٹیکس کلکٹری یا آئی ایم ایف کی ادائیگی اس کا بہت چھوٹا سا حصہ ہے بلکہ سامنے کی چیز۔ اب اس کام کےلئے یہاں ملٹی نیشنلز بیٹھی ہیں۔ این جی اوز کا ایک جال بچھا ہے۔ تعلیم و تحقیق اور ترقیاتی منصوبوں میں مدد کے روز نئے پیکج آتے ہیں۔ دیوہیکل منصوبوں پر بڑی بڑی بیرونی کمپنیاں ٹھیکے لیتی ہیں جن میں ہماری لالچ صرف اس قدر ہوتی ہے کہ ہم مزدوروں کو اس سے روزگار ملتا ہے! ایسے ایسے زبردست طریقے ہیں کہ آپ سن کرحیران رہ جاتے ہیں۔ وہ تو ہمارے خون کا آخری قطرہ نچوڑ لے جائیں مگرکچھ چھوڑ دینا خود ان کے بھی مفاد میں ہے۔ بس یہی سوچ کر وہ ہم پر کچھ ترس کھا جاتے ہیں ۔ مغربی قومیں انسان دوست بھی توہیں!

چنانچہ جمہوریت کے نام پر اس اندازِ اضطراب اور اِس دھما چوکڑی کا فائدہ یہ ہے کہ اس کے شور میں ہمارے چھوٹے چھوٹے چور ہی سر گرم عمل نہیں رہے جن کا ہماری زبانوں پر اب ایک عرصے سے خاصا چرچا ہے؛ بلکہ اس کی اوٹ میں جوبڑا بین الاقوامی چور پل رہا ہے وہ  شاید ہمارے خواب و خیال تک میں نہیں۔ جمہوریت کا یہ پردہ اصل میں تو اسے کام دیتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے ملکوں میں یہ جو روز اودھم مچا دیکھتے ہیں اور یہ مسلسل ہنگامی حالت جو کہیں تھمنے میں نہیں آتی... یہ دھول دراصل کچھ بڑی بڑی عالمی وارداتوں کو چھپانے کےلئے اٹھائی جاتی ہے۔ گو پس منظر ہماری اپر کلاس بھی موج کرتی ہے مگر اصل میں تو مغرب کا دھندہ چلتا ہے ۔ ہم یہاں بوجھ ڈھونے اور فارغ وقت میں تالیاں بجانے کےلئے رکھے گئے ہیں!

اللہ کی طرف آئے بغیر واللہ کوئی چارہ نہیں!!!

٥۔ پانچویں بات یہ کہ ہماری قوم کا حساس طبقہ جو اس صورتحال کے اصل پس منظر سے تو واقف نہیں مگر اتنی سمجھ بہرحال رکھتا ہے کہ کسی عمل کو اس میں پائے جانےوالی ہاؤ ہو کی بجائے اس کے نتائج سے ماپے... ہمارا یہ سنجیدہ اور حساس طبقہ مایوسی کی طرف چلا جاتا ہے۔ اس طبقے کو اصلاح احوال کی کوئی صورت اور آگے بڑھنے کا کوئی راستہ سجھائی نہیں دیتا۔ کسی قوم کے سنجیدہ لوگ مایوسی کا شکار ہونے لگیں ، اس سے بڑا نقصان اس قوم کے حق میں کیا ہوگا۔ قوم کو اس کے جذباتی لوگوں نے تو نہیں چلانا ہوتا!

تیسری وجہ: جمہوریت کا یہ لفظ ایک اور بھی کمال دکھاتا ہے۔ کہنے کو ظاہر ہے مغر ب میں بھی جمہوریت ہے اور ہمارے ہاں بھی جمہوریت، مگر مغرب میں اسی جمہوریت سے دودھ کی نہریں بہتی ہیں اور ہمارے ہا ں خاک اڑتی ہے۔ اب ہمارا ایک عام فرد اس دردناک واقعہ کی بھلا کیا تفسیرکرے گا؟ یہی نا کہ:

’جمہوریت میں کوئی ایسی ہی خرابی ہوتی تو یہ مغربی اقوام کا بھی تو ویسا ہی حشر کرتی جو ہمارا یہاں ہورہا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ہماری قوم ہی نالائق ہے! ایسی اعلی و ارفع چیز بھی ہماری قوم کو استعمال کرنی نہیں آتی! ایساشاندار نظام جو ہمارے سامنے یورپ کو اس کے تاریک دور سے نکال لایا حتی کہ اسے چاند پر پہنچا دیا ایسے زبردست نظام کا اس قوم نے دیکھو کیا ستیا ناس کیا‘!

حقیقت یہ ہے کہ آتے جاتے،  بسوں ویگنوں میں سفر کرتے، آپ کے کان پکنے کو آتے ہیں؛ اس مضمون کی گفتگو ہر جگہ آپ کا پیچھا کرتی ہے۔ ’صاحب ہم ایک ناکام قوم ہیں‘! اف خدایا!!! ترقی بھاڑ میں گئی؛ نہ ہو ترقی؛ مگر قوم کی اس مرعوبیت کا کیا حل ہے؟ ایک قوم اگر خود اعتمادی سے اِس حد تک محروم کردی جائے او ر وہ دوسری اقوام کے آگے اس درجہ دب جائے تو وہ تو جیتے جی مر جایا کرتی ہے۔ یہاں احساسِ کمتری مسلسل ہمارا تعاقب کرتا ہے۔ ہمارے دشمن کا ہم پر یہ نہایت کاری وار ہے جس کا مقصد ہمیں ذہنی اور نفسیاتی طور پر مفلوج کردینا ہے تاکہ ہم میں آگے بڑھنے کے جتنے محرکات ہوسکتے ہیں وہ سب کے سب ہمارے اندر ہی دم توڑجائیں؛ تب کبھی آپ مغرب کو مات دینے کی بات کریں تو اس پر دشمن سے پہلے آپ کی اپنی ہی قوم  کا قہقہہ سنائی دے! اقوامِ عالم سے آگے گزرنے کی بات ایک قوم کے ہاں کامیڈی کا بہترین مواد قرار پائے!

حضرات آپ کے دشمن کو آپ کے یہاں کیا اس کے سوا کچھ اور بھی چاہئے؟

یہ سب کام جمہوریت کی اِس بظاہر لایعنی گردان نے دکھایا ۔ ’جمہوریت‘ تو یہ واقعتاً وہ نہیں تھی جو مغرب میں ’نازل‘ ہوئی لیکن عرفِ عام میں اس کو ’جمہوریت‘ کہنے کے فائدے شمار سے باہر ہیں۔ آپ کے خیال میں لفظی مشابہت ایک بے ضرر چیز ہے؟ کچھ لوگوں کےلئے ضرور یہ بے ضرر ہوگی البتہ قومیں اس کے تباہ کن مضمرات کی متحمل نہیں۔ خود آپ نے دیکھا، اپنی اس آپ بیتی میں اصل جان اس ’لفظی مشابہت‘ ہی نے ڈالی ہے۔ ’لفظی مشابہت‘ کا کچھ مزید تذکرہ ابھی آئندہ فصل میں آتا ہے...

 



[1]  یہ ’کفر‘ عالم اسلام میں صرف عرب کے کچھ راجواڑوں کو معاف ہوتا ہے، تاہم عرب راجواڑوں سے اس کا جو ’کفارہ‘ لیا جاتا ہے وہ ہمارے تصور سے باہر ہے، ’اسٹیٹ آف ازرائیل‘ کا تحفظ اسی کا ایک حصہ ہے!

Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں
Featured-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ کی تکفیر و عدم تکفیر، ہر دو اہل سنت کا قول ہیں تحریر: حامد کمال الدین ہمارے یہاں کی مذہبی (سن۔۔۔
رواداری کی رَو… اہلسنت میں "علی مولا علی مولا" کروانے کے رجحانات
تنقیحات-
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رواداری کی رَو… اہلسنت میں "علی مولا علی مولا" کروانے کے رجحانات حامد کمال الدین رواداری کی ایک م۔۔۔
ہجری، مصطفوی… گرچہ بت "ہوں" جماعت کی آستینوں میں
بازيافت- تاريخ
بازيافت- سيرت
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
ہجری، مصطفوی… گرچہ بت "ہوں" جماعت کی آستینوں میں! حامد کمال الدین ہجرتِ مصطفیﷺ کا 1443و۔۔۔
لبرل معاشروں میں "ریپ" ایک شور مچانے کی چیز نہ کہ ختم کرنے کی
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
لبرل معاشروں میں "ریپ" ایک شور مچانے کی چیز نہ کہ ختم کرنے کی حامد کمال الدین بنتِ حوّا کی ع۔۔۔
شام میں حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے مدفن کی بےحرمتی کا افسوسناک واقعہ اغلباً صحیح ہے
احوال- وقائع
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
شام میں حضرت عمر بن عبدالعزیزؒ کے مدفن کی بےحرمتی کا افسوسناک واقعہ اغلباً صحیح ہے حامد کمال الد۔۔۔
"المورد".. ایک متوازی دین
باطل- فرقے
ديگر
حامد كمال الدين
"المورد".. ایک متوازی دین حامد کمال الدین اصحاب المورد کے ہاں "کتاب" سے اگر عین وہ مراد نہیں۔۔۔
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز