عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Thursday, November 21,2024 | 1446, جُمادى الأولى 18
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2011-01 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
منجانب عبدالحمید الیٰ عمر بشیر
:عنوان

:کیٹیگری
محمد زکریا خان :مصنف

 
 

ملکِ عدم سے!

منجانب عبدالحمید الیٰ عمر بشیر

وفاءالدباس / محمد زکریا خان

 
عمر بشیر! تمہاری دنیا سے مجھے ایک نہایت دردناک خبر پہنچی ہے کہ تم نے جنوبی سوڈان میں استصوابِ رائے کے اجراءکو قبول کر لیا ہے۔ تمہیں معلوم ہی ہو گا کہ اس کے نتیجے میں تمہیں سات لاکھ مربع کلو میٹر کے وسیع رقبے سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔ تمہیں شاید یقین دلایا گیا ہو گا کہ اس طرح تم اپنے عہدے پر برابر براجمان رہو گے۔ تم نے سوچا ہے کہ تمہاری ’کرسی‘ دست بردار ہونے والی اراضی سے بہت چھوٹی ہے۔ جس طرح آج تم مغربی ممالک کے دباؤ کا شکار ہو اُسی طرح جب میں تمہاری طرح ایک بڑے خطے کا حاکم تھا تو مجھ پر بھی یہودیوں کے لیے ایک بستی فلسطین کی اراضی میں بسانے کے لیے دباؤ تھا، حوصلہ شکن دباؤ! مجھ سے تو یہودیوں کے لیے منحنی سی ریاست کے لیے جگہ مانگی گئی تھی۔ پھر میری سلطنت تمہاری سرزمین سے کہیں وسیع تر تھی۔ میں اگر اُن کا مطالبہ مان لیتا تو میری سلطنت میں اتنا فرق پڑتا جتنا سمندر میں سوئی ڈبونے سے پانی کم ہو جاتا ہے۔ تم نے تاریخ ضرور پڑھ رکھی ہو گی۔ نہ بھی پڑھی ہو تو یہودی مسیحی گٹھ جوڑ تمہیں بتا دے گا جنہیں وہ واقعہ پوری طرح یاد ہو گا۔ بشیر! میں یہودیوں کے حق میں ایک انچ زمین سے دست بردار ہونے پر تیار نہیں ہوا تھا۔ مجھے یہ بھی معلوم تھا کہ اس انکار کے بدلے میں مجھے پوری عثمانی سلطنت سے معزول کر دیا جائے گا۔ میں نے چھوٹی سی کرسی چھوڑ دی مگر ایک طویل داستان کے بدلے!
عبدالحمید اقتدار میں رہتا اور اپنے ہاتھ سے معاہدے پر دستخط کرتا اس ذلت سے زیادہ میرے لیے اس میں عزت تھی کہ میں وہ ہاتھ ہی کاٹ ڈالوں جن سے کسی یہودی ریاست کے لیے دستخط کروائے جاتے۔
تم اپنے معاشی حالات اور سیاسی ابتری کا رونا لے بیٹھو گے۔ مجبوریاں بتلاؤ گے۔ اعصاب شکن مغربی دباؤ کی بات کرو گے مگر تاریخ سے تمہاری نا واقفیت یہاں بھی تمہیں مردانہ موقف اختیار کرنے میں مدد نہیں دے رہی ہے۔
عثمانی خلافت اُس وقت بہت مقروض تھی۔ سوڈان سے زیادہ مقروض۔ مقروض ہونا باعثِ عار نہیں مگر میں نے یہی سوچا تھا کہ یہودیوں کو مسلمانوں کی اراضی میں سے ماپ کر کوئی قطعہ دینا قیامت تک میرے لیے عار بنا رہے گا۔ میرے پاس یہودیوں کا وفد آیا تھا۔ اُن کے ایک ہاتھ میں مال و زر اور دوسرے میں میرے لیے کرسی سے دست بردار ہونے کی دھمکی تھی۔ مجھے معلوم تھا کہ اس انکار کی صورت میں مجھے سلطنت سے ہاتھ دھو کر جلا وطن ہونا پڑے گا۔ پھر یہ تو خیر تم نے بھی سُن رکھا ہو گا کہ میں جلا وطن کر دیا گیا مگر بھلا کس لیے! اس لیے کہ میں نے اُس وفد کو بے عزت کرکے دربار سے نکال دیا تھا اور کہا تھا کہ خبردار! ارضِ فلسطین پر کسی مسلم حاکم کا حق نہیں ہے۔ یہ اراضی مسلمانوں نے بزور فتح کی تھی۔ یہ ارض اللہ ہے۔ میرے لیے اور میرے بعد آنے والے کسی بھی حاکم کے لیے ایسی کوئی گنجائش نہیں کہ ہم اس میں تصرف کر سکیں۔
نہ صرف یہ بلکہ میں نے ایک فرمان جاری کیا کہ یہودیوں کا ارضِ فلسطین میں قیام ممنوع ٹھہرایا جاتا ہے۔ آج کے بعد کوئی یہودی فلسطین کی طرف نقل مکانی نہیں کرے گا۔ مجھے یہ بھی معلوم تھا بشیر کہ آج نہیں تو کل مجھے سلطنت سے ہاتھ دھونا ہوں گے اور وہ بھی بلا عوض!مگر سلطان جلا وطن ہو گیا پر ندامت دوسرے کے لیے چھوڑ گیا۔
پھر بھی میں نے جیسے تیسے کرکے تیس سال تک عثمانی سلطنت کو قائم رکھا، عزت و آبرو مندی کے ساتھ۔ درست ہے میری قلمرو سے علاقے چھینے گئے مگر بشیر یہ کسی سودا بازی کا نتیجہ نہ تھا۔ خطہ لینے کے لیے انہیں اپنا پیسہ نہیں خون دینا پڑتا تھا۔ تم یہ بھی تو سوچو کہ مجھے اقتدار ملا کس حال میں تھا۔ عالمِ اسلام میں ضعف اور کمزوری برسوں سے سرایت کیے ہوئے تھی۔ میں پکارتا ہی رہا کہ مسلمانو! متحد ہو جاؤ، صلیبیوں کے خلاف ایک مٹھی بن جاؤ۔ مگر اُس وقت کے مسلم حکمرانوں نے عزت کی بجائے کرسی سے چمگاڈر کی طرح چمٹے رہنے کو پسند کیا اور پھر کسی المیہ ڈرامے کی طرح استعمار نے جو کچھ اُن کے ساتھ کیا وہ مناظر تم نے ضرور دیکھے ہوں گے۔ نہیں دیکھ پائے تو آئندہ دیکھ لو گے!
جلا وطن
سلطان عبدالحمید
Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز