اخبار وآراء
ہندو دہشت گردی کا ظہور
ابو زید
ذرائع ابلاغ نے اپنی دانست میں یہ طے کر رکھا تھا کہ دہشت گردی پر خالص مسلمانوں کی اجارہ داری ہے۔ لیکن بھارت میں حالات کچھ ایسے پیدا ہو گئے کہ ہندو دہشت گردی کا اعتراف میڈیا کو کرنا ہی پڑا۔ در اصل بھارت میں دہشت گردی کی بنیاد رکھی ہی ہندو انتہا پسند تنظیم ہندو مہاسبھا اور آر ایس ایس نے تھی ۔ آزادی کے تقریباً فوراً ہی بعد اسی آر ایس ایس کے ایک کارکن ناتھو رام گوڈسے نے گاندھی کو اس بنا پر قتل کر دیا کہ گاندھی نے بھارت کو اتنا ہندو نہیں بنایا جتنا کہ وہ چاہتاتھا۔ اب جبکہ بھار ت میں’ مسلم دہشت گردی‘ کا غلغلہ تھا، مسجداور درگاہ پر بھی حملے کوبھی بنا سوچے سمجھے مسلمان دہشت گردوں کے کھاتے میں ڈالا جارہا تھا، ہندو دہشت گردی کا انکشاف ہوگیا اور بھارتی میڈیا انگشت بدنداں رہ گیا۔بات کچھ اس طرح سے ظاہر ہوگئی کہ چھپانے سے نہ چھپ سکی۔ پھر بھارت کے اندر بی جے پی اور کانگریس کے درمیان مفادات کی سیاست نے ہندو دہشت گردی کو پوری طرح سے عیاں کردیا۔
فی الحال ہندو دہشت گردوں کے کھاتے میں کئی واقعات آتے ہیں جن میں 2006 مالیگاؤ بلاسٹ، 2007 میں مکہ مسجد حیدر آباد میں دھماکہ، 2007میں اجمیر درگاہ میں دھماکہ اور2007 میں بھارت پاکستان کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس ریل گاڑی میں دھماکے سے ساٹھ لوگ مارے گئے تھے۔ واضح ہو کہ ان سب واقعات کے لئے ابتدائی طور پر بھارتی حکومت اور اخبارات نے مسلم دہشت گردی کو ہی ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔لیکن اب حقیقت کھل چکی ہے۔
ہندو دہشت گردی کا پردہ سب سے پہلے ممبئی کے اینٹی ٹیررسٹ سکواڈ کے چیف ہیمنت کرکرے نے فاش کیا تھا۔ لیکن 2008 میں ممبئی کے ہوٹل تاج محل کے محاصرے میں پراسرار حالات میں ہیمنت کرکرے مارے گئے۔ کئی دانشوروں کے خیال ہے کہ یہ کام ہندو دہشت گردی کے لئے کام کرنے والوں کی ہی کارروائی ہے۔ اس سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ ہندو دہشت گردی کی جڑیں بھارت کی انتظامیہ میں کتنی گہری ہیں۔
کچھ ہی عرصے پہلے بھارت کے وزیر داخلہ نے اپنے ایک بیان میں ہندو دہشت گردی کے لئے "Saffron Terrorsim" کی اصطلاح استعمال کی تھی جس کی وجہ سے بھارتی پارلیمنٹ میں کافی ہنگامہ کھڑا ہوا تھا۔
ہندو قومیت پرستی کی تحریک ہندوتوا"Hindutva" کے علمبردار اپنے ہاتھ سے ایک زبردست ابلاغی ہتھیار کے پھسلنے سے کافی فکر مند ہیں۔ ہندوتوا کا مسئلہ صرف یہ ہے کہ وہ ہندوستان کو اتنا ہندو نہیں بنا سکے جتنا کہ وہ بنانا چاہتے تھے اگرچہ کہ ان کو بھارتی حکومت کی طرف سے ایسی کوئی خصوصی رکاوٹ کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑا۔انہیں ابتدائی دور سے ہی نفرت کو بنیاد بناکر عوام کو ہندتوا پر اکھٹا کرنے کے بھی مواقع میسر آئے۔ ان کی سمجھ میں شاید یہ بات نہیں آئی کہ آج کے دور میں نظریاتی قوت کے بغیر گاڑی زیادہ نہیں چلتی۔
حوالہ جات