عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Friday, November 22,2024 | 1446, جُمادى الأولى 19
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2010-07 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
کیا آپ اپنے نبی ﷺ کی نصرت کے لیے تیار ہیں؟؟
:عنوان

:کیٹیگری
ادارہ :مصنف

   
کیا آپ اپنے نبی ﷺ کی نصرت کے لیے تیار ہیں؟؟
   
ایک بار پھر گستاخانہ خاکے.... اور توہین ِ رسالت....
(معاذاللہ) ہمارے نبیﷺ کے مضحکہ خیز خاکے بنانے میں ہزاروں شقی اور تیرہ بخت افراد کی شمولیت....!!
ہر بار کے احتجاج اور لعنت ملامت کے باوجود، دو بارہ پہلے سے کہیں بڑھ کر جسارت، بدبختی، غلاظت ِ قلبی اور جہنم رسید ہونے کی خواہش کا برملا اظہار....
ان کی دنیا بھی عنقریب ان کے لیے جہنم بن جانے والی ہے....
ایک بڑی جنگ عنقریب چھڑ جانے والی ہے....
یہ جنگ ہم نے نہیں، خود انہوں نے ہی چھیڑی ہے....
یہ جنگ ہوکے رہے گی....
یہ وہ جنگ نہیں جو محض دلیل سے جیتی جاتی ہو....
یہ وہ کارزار نہیں جس کا حل ڈائیلاگ میں ڈھونڈا جاتا ہو....
ادارہ ایقاظ کے زیر اہتمام ہفتہ وار عقیدہ کلاس
یہ وہ جدال نہیں جو اپنی بات رکھ دینے پر موقوف ہوجائے....
یہ وہ معاملہ نہیں جو اہل ِ کفر کے انجامِ آخرت پر چھوڑ دیا جائے....
توہین ِ رِسالت ایسے بدترین جرم کی سزا ، قدرت اہل ِ اِسلام کے ہاتھوں بھی دِلوایا کرتی ہے....
تاریخ اِس کی شاہد ہے اور ماضی اِس پر گواہ....
لیکن، تب ہمارے اسلاف بڑے غیّور، خوددار اور باضمیر ہوا کرتے تھے....
امن اور آزادی کے جھوٹے اور کھوکھلے نعرے انہیں کسی اصولی اقدام سے ہرگز نہ روک سکتے تھے....
اُن کے لیے اپنے نبیﷺ پر مر مٹنے کا جذبہ دُنیا کی ہر محبت سے سِوا تھا.... اور ہر رُکاوٹ سے ماورا....
اندیشے اور وسوسے اُن کی راہ میں حائل نہ ہو سکتے تھے....
کمزوری اور غلامی میں بھی اُن کی آتش ِ محبت اسی طرح فروزاں اور تاباں تھی....
تب اُن کے دشمن بھی ہمارے نبی کی حرمت و ناموس کے معاملے میں حد درجہ محتاط تھے....
نبیﷺکی شان میں کوئی ایسا ویسا لفظ بولنا اُن کے لیے اپنے ہی موت کے پروانے پر دستخط کرنے کے مترادف ہوتا....
مسلمانوں کا بچہ بچہ جان دے دینے اور جان لے لینے پر آمادہ ہوجاتا....
آج جو ہمارے نبی کی شان میں اِن سیہ بختوں کی ناپاک زبانیں دراز ہیں.... دریددہنوں سے غلاظتوں کے بھپکے اُٹھ رہے ہیں.... اِن کے قلم کی روشنائی خبیث رُوحوں اور شیاطین کے گندے خون کی مرہون ِ منت ہے۔۔۔، اور اِن خاکوں کی شکل میں انہوں نے دراصل خود اپنے کمین فطرت معاشروں اور گھناؤنے نظریات کی مکروہ تصویر کھینچی ہے....
کیا یہ کبھی ایسی جرأت کرسکتے تھے؟.... کیا ان کو کبھی ایسا سوچنے کی بھی ہمت ہوسکتی تھی؟؟
....اگر ہم خود ہی کمزور نہ پڑ گئے تھے.... اگر بزدلی نے ہر طرف سے ہم پر گھیرا نہ ڈال دیا ہوتا.... اگر یوں دُنیا سے ہماری محبت اِس قدر ہرگز نہ بڑھ گئی ہوتی.... اگر ہم موت میں دائمی زندگی تلاش کرنے کی بصیرت سے محروم نہ ہو گئے ہوتے.... اگر ہمارے نہاں خانۂ دِل میں عشق ِ مصطفٰی کا روشن چراغ ماند نہ پڑگیا ہوتا.... اگر ہم اہل ِ کفر سے دوستی اور محبت کی پینگیں اس قدر نہ بڑھا چکے ہوتے.... اگر ہماری جمعیت پارہ پارہ نہ ہوچکی ہوتی.... اگر ہماری خود اِنحصاری گھٹ گھٹ کر مر نہ چکی ہوتی.... اگر ہماری غیرت و حمیت کا جنازہ ہمارے ہی ہاتھوں نہ نکل چکا ہوتا.... اگر ہمارے دین کی بنیادوں سے ہمارا سرِ رشتہ کمزور نہ پڑ گیا ہوتا.... اگر امن اور آزادیٔ اظہار کے ڈھکوسلوں سے ہماری عقلوں پر پتھر نہ پڑ گئے ہوتے....!!!؟؟؟
یہ صرف ہمارے دُشمن کی جسارت ہی نہیں... ہماری بزدلی ، مُردہ ضمیری اور کم عقلی کا نوحہ بھی ہے!
اگر آج بھی ہم نے دُشمن کو اِس قبیح اور گھناؤنے فعل سے نہیں روکا تو، خدا نہ کرے، اگلی بار اِس سے کچھ زیادہ ہی ہوگا، اور خاکم بدہن، یہ سلسلہ کبھی رکے گا نہیں....
یہ بھی ماتم کرنے کا مقام ہے کہ ہم صرف اپنی کمزوری اور ناتوانی کے ہی ذمّہ دار نہیں بلکہ دشمن کی تمام قوت و طاقت بھی ہمارے دَم سے ہے۔ اور ہم اپنی غفلت، سہل پسندی اور دنیا پرستی کے سبب دشمن کی شان و شوکت اور آن بان بڑھانے کا دنیا میں سب سے بڑا ذریعہ بنے ہوئے ہیں۔ انٹر نیشنل مارکیٹ میں دشمن کی مصنوعات اور پراڈکٹس کی سب سے بڑی خریدار مسلمان قوم ہی ہے۔ اُن کی ملٹائی نیشنلز نے جگہ جگہ ہمارے ملکوں میں پنجے گاڑے ہوئے ہیں۔ وہ ہمارے خون پسینے سے اپنی خون آشام معیشت کی آبیاری اور افزائش برسوں سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسی سبب اُن کی معیشت دن بہ دن مضبوط سے مضبوط تر اور ہماری کمزور سے کمزور تر ہوتی جارہی ہے ۔ اور ہم بھی کیا سادہ ہیں، جس کے سبب بیمار ہوئے ہیں اُسی بیداد گر سے دوا لیتے ہیں۔ وہ ہم سے ہی کماتے ہیں۔ پھر ہم پہ ہی احسان کرکے قرض جاری کرتے ہیں۔ اور یوں ہمارا بال بال قرض میں جکڑ کر جب اور جہاں چاہتے ہیں اپنی شرائط منواتے ہیں۔ وہ ہمارے دینی شعائر اور قدروں کو جب چاہتے ہیں پامال کردیتے ہیں اور ہم بے بسی کی تصویر بنے رہتے ہیں۔ وہ ہمارے معصوم بچوں، عورتوں، بوڑھوں اور جوانوں کو ہمارے ہی ملکوں میں بم برسا برسا کر خاک و خون میں نہلانے کا ہنر آزمانے کی مشق جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اور ہم ہیں کہ جور و جفا کے اشتیاق میں حد سے گزرے ہوئے ہیں۔
 ہماری گردنوں پر ہوگا اس کا امتحاں کب تک؟؟!!
یہ مانا تم نے تلواروں کی تیزی آزمانی ہے

آخر یہ ذلّت و خواری اور بے کاری کب تک؟ یہ بے بسی، رُسوائی اور ناداری کس لیے؟؟ یہ عاجزی و درماندگی اور لاچاری تا بہ کے؟؟؟
یاد رکھو کہ دشمن صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے۔ آج کی” مہذب“ دنیا میں طاقت اور قوت ہی سب ”اخلاقیات“ کا منبع ہے۔ یہ معاملہ خالی خولی احتجاج اور نعروں سے حل ہونے والا نہیں، بلکہ درحقیقت ”بائیکاٹ“ اور ”پابندی“ جیسی حکمت ِ عملیوں سے تعلق رکھتا ہے۔ جب تک مغرب پر کسی قسم کا معاشی یا سیاسی دباؤ نہ ڈالا جائے گا، وہ ہماری بات ماننے والا نہیں۔ یہ افراد کا معاملہ نہیں ہے، بلکہ دو قوموں کی جنگ بن چکی ہے۔ اور جنگوں میں احتجاج کوئی معنی نہیں رکھتا۔
اِس ذلّت و رُسوائی کو دور کرنے کا وہ طریقہ جس میں امت ِ مسلمہ کا بچہ بچہ شریک ہو سکتا ہے اور جس پر کوئی پابندی بھی نہیں لگائی جا سکتی، یہ ہی کہ ایک نئے عزم، ولولے اور یکجہتی کے احساس کے تحت غیر ملکی مصنوعات کے بائیکاٹ کا نئے سرے سے بھرپور ڈول ڈالا جائے، خاص طور پر وہ اشیاءجو تعیش کے زمرے میں آتی ہیں جیسے کولڈڈرنکس، چاکلیٹس، فوڈ آئٹمز، کاسمیٹکس وغیرہ وغیرہ۔ اور حبِّ نبوی کی خاطر حتی الامکان زیادہ سے زیادہ ملکی مصنوعات کا سہارا لیا جائے....، بلکہ بنیادی ضرورت کی اشیاءبھی حتی الامکان اپنے ملک کی ہی استعمال کی جائیں....، تاکہ ایک طرف مسلمانوں کی معیشت مضبوط و مستحکم ہو تو دوسری طرف کفار کی کمزور۔ اور اِس معاشی دباؤ کی بدولت ان سے کئی ایک اہم معاملات میں ڈیل کرنے کی پوزیشن میں آیا جاسکے۔
ٹھیک ہے کہ کئی بار مصنوعات کے بائیکاٹ کی پکار پہلے بھی لگائی جاتی رہی ہے، اور ہر بار ہماری ہی سہل پسندی اور تعیش پرستی کی وجہ سے گُھٹ کے ختم بھی ہوجاتی رہی ہے، اور ٹھیک ہے کہ ہمارے ”مطلوبہ معیار“ کی بہت سی اشیاءلوکل سطح پر بنتی ہی نہیں ہیں، لیکن اگر ہم تھوڑی سی آزمائش گوارا کرکے حتی المقدور آج اِس چیز پر مجتمع ہو جائیں تو کل اِنشاءاللہ اِس کے نتائج ہم بچشمِ سر دیکھیں گے۔ اِتنی ذرا سی قربانی (جو شاید قربانی سے ”ذمّہ داری“ میں عنقریب تبدیل ہوجانے والی ہو!)، اگر ہم اپنے گھر بیٹھے نہیں دے سکتے تو وہ کون سی محبت ِ رسول ااور کونسی امت کی فکر ہے جس کا رونا ہم دِن رات روتے رہتے ہیں؟؟ ”میرے اکیلے بائیکاٹ سے کیا ہوجائے گا“ ایسی سوچ اگر ہر فرد رکھنے لگے تو واقعی کبھی بائیکاٹ نہیں ہو سکتا۔ یہ تبھی کامیاب ہوگا جب ہر شخص دوسروں سے بے نیاز ہو کر بلکہ دوسروں کو بھی متوجہ کرتے ہوئے اپنی جگہ ڈٹے رہنے کا عزم باندھے۔ اور حرمت و ناموسِ رسول کی حفاظت کی صدا جس فورم اور جس بھی تنظیم کی طرف سے لگ رہی ہواس میں اُن کی آواز کے ساتھ آواز ملائے، تاکہ ایک طرف دنیا اسلام کے نام لیواؤں کو ایک بار پھر یکجا و مجتمع ہوتا دیکھے، اور دوسری طرف اُن کا مسئلہ دنیا کے ایک بڑے مسئلہ کے طور پر تسلیم ہو سکے۔
یاد رکھیے، موجودہ حالات میں دشمن کو گھٹنے لگوانے کے لیے بائیکاٹ سے زیادہ بہتر، آسان، محفوظ، ”پُر امن“ اور سہل حکمت ِ عملی کوئی اور نہیں ہے۔
اپنے نبیﷺکی حرمت اور اپنے دین کی حفاظت کے لیے اندریں حالات بائیکاٹ کے علاوہ کوئی چارہ نہیں....
کیا آپ اپنے دین اور اپنے نبیﷺکی نصرت کے لیے تیار ہیں؟؟
 
Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز