عربى |English | اردو 
Surah Fatiha :نئى آڈيو
 
Friday, November 22,2024 | 1446, جُمادى الأولى 19
رشتے رابطہ آڈيوز ويڈيوز پوسٹر ہينڈ بل پمفلٹ کتب
شماره جات
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
  
 
تازہ ترين فیچر
Skip Navigation Links
نئى تحريريں
رہنمائى
نام
اى ميل
پیغام
2010-07 آرٹیکلز
 
مقبول ترین آرٹیکلز
طوفان کی آمد اور ایمان کا امتحان
:عنوان

:کیٹیگری
ادارہ :مصنف

   
طوفان کی آمد اور ایمان کا امتحان

محمد بن مالک

   
 
اللہ کی وحدانیت کا اقرار کرنے والے او ر کلمہ کی شہادت دینے والوں کے ملک پاکستان میں لوگوں کے اندر آسمانی اور زمینی آفات کے بارے میں عجیب و غریب تصورات پائے جاتے ہیں۔ جن کے مطابق یہ آتی تو خدا کی طرف سے ہیں، البتہ ان آفات کو ”ہینڈل“ کرنے کی تمام تر ذمّہ داری کچھ فوت شدہ ”بابوں“ اور ”خواجوں“ نے اپنے مُردہ کاندھوں پہ اُٹھا رکھی ہے۔!!! طوفان آتا تو خدا کی مرضی سے ہے، لیکن جاتا اِن کی مرضی سے ہے!! سو کبھی طوفان کا اندیشہ ہو، اور بڑے پیمانے پر حفاظتی تدابیر اختیار کی جارہی ہوں، یہ اپنے مُردہ بزرگوں پر ”ایمان بالغیب“ رکھنے والے ”راسخ العقیدہ“ لوگ چنداں پریشان نہیں ہوتے۔ ان کے ایک بڑے ”بابے“ کا مزار عین ساحل ِ سمندر پر جو واقع ہے! اب ”بابا“ جانے اور اُس کے خدائی اختیارات! طوفان آئے گا تو اِسی راستے سے نا، آخر بابا سے بچ کر کہاں جائے گا! اب معتقدین (بلکہ ”مؤمنین“) ہیں کہ طوفان کے ٹلنے کی خبر سننے کے منتظر ہیں ، اور فکر کا کیا سوال کہ قریب پھٹکنے بھی پائے! طوفان قریب آتا جا رہا ہے، لیکن ایک بے نیازی ہے کہ ”حسب ِ سابق“ قائم و دائم ہے! ایک ”چشمِ بصیرت“ ہے کہ طوفان کو وقت سے پہلے ہی ٹلتا ہوا دیکھ چکی ہے! ایمان بھلا اور کس چیز کو کہتے ہیں؟؟؟!!!
لیکن اِس دفعہ جو طوفان آیا وہ کچھ نہ پوچھیے، بڑا ہی ”بے ادب“ نکلا۔ بابا بیچارے نے لاکھ پکارا ہوگا: ”پرے ہٹ، گستاخ، بے ادب!“ لیکن طوفان نے سن کے نہ دی۔ وہ طوفان ہی کیا جو کسی مخلوق کی بات سن لے۔ اور وہ بھی مردہ مخلوق۔ جو ایک مکھی نہیں اُڑا سکتی، اور اگر مکھی اُس سے کچھ اُڑا لے جائے تو چھڑا نہیں سکتی۔ اِس بار تو طوفان ہر کسی کو اُس کی اوقات یاد دِلانے پر گویا تُلا ہوا تھا۔ چنانچہ وہ درّاتا ہوا اور دندناتا ہوا ”مزار شریف“ میں چڑھ آیا! آن کی آن میں اُس کی ایک معمولی سی لہر نے جو ذرا تھپکی دی تو مزار کی ایک دیوار اپنا بوجھ سہار نہ سکی اور ”بابا“ کی ”نگاہِ کرم“ کے منتظر چند زائرین پر اپنا ”کرم“ کر گئی۔ بھلا جس پر خدا کا غضب ہونا ہو اُسے کسی بابے یا خواجے یا ”گنج بخش“ کی نگاہِ مُردہ کیسے بچا سکتی ہے۔ جو ”بابا“ اپنے مزار کی دیوار گرنے سے نہیں روک سکتا وہ کسی کو اُس دیوار کے نیچے آنے سے کیسے بچا لے گا؟! جس ”گنج بخش“ کے پاس اپنے ہی مزار کے اندر اپنے ہی معتقدین کو تحفظ فراہم کرنے کی قوت نہ ہو وہ مزار سے باہر کی دُنیا میں کسی کا کیا بھلا یا بُرا کر لے گا؟؟!! یہ بیچارے فوت شدہ بندے خدا کی بھیجی ہوئی آفات سے کسی کو کیا بچائیں گے، یہ بے بس و لاچار لوگ تو انسانوں کی لائی ہوئی ”مصیبت“ سے خود اپنے مزاروں کو نہیں بچا سکتے۔ حقائق اور واقعات تو یہی کہتے ہیں۔ اَب کسی کو اگر قرآن کی بات سمجھ نہیں آتی تو کیا ایسے چشم کشا واقعات بھی عقلوں کو جھنجوڑنے کے لیے کافی نہیں ؟؟ ایسا بھی کیا اندھا ہونا؟! لیکن یہ ”ایمان“ بھی عجب چیز ہے بھئی۔ تمام دلیلوں سے کرتی ہے بے گانہ دِل کو۔ آپ لاکھ سمجھاتے رہیں کہ بزرگوں کے اختیار میں کچھ بھی نہیں ہے، اُن سے اُمیدیں رکھنا فضول ہے۔ ہر چیز صرف اللہ کی مرضی سے ہوتی ہے اور اُسی کی مرضی سے ٹلتی ہے۔ اسی لیے صرف اُسی کو پُکارنا اور اُسی سے لو لگانا چاہیے۔ لیکن اِن ”ایمان والوں“ نے آگے سے یہی جواب دینا ہے کہ بابا کی یہی مرضی ہوگی!!! یہ ہوتا ہے ایمان!!! امام بری کا مزار جب دھماکے سے تباہ ہوا تھا تب بھی ایسی ”ایمان افروز“ باتیں سننے کو ملی تھیں۔ اَب ”داتا دربار“ میں ہونے والی تباہی کے بعد بھی لوگوں کے ”ایمان“ کا وہی عالَم ہے۔ کیا کہنے اِس یقین کی بلندی کے! ایسا ایمان یہاں والوں کو کبھی صرف خدا پر ہونے لگے تو چشمِ فلک شاید یہاں معجزے ہوتے ہوئے دیکھے! لیکن وائے نادانی، کہ آپ کا سمجھانا تو کیا دُنیا کے بڑے بڑے حقائق بھی کائنات کی سب سے بڑی سچائی اور توحید ایسی موٹی سی بات سمجھانے میں ناکام ہی رہتے ہیں۔آنکھیں اگر خود بند ہوں تو اِس میں سورج کا کیا قصور؟ وہ تو چہار سُو اپنی ضیاءپاشیاں کیے جا رہا ہے۔ توحید کا اعلان تو ربِّ کائنات ہر آن اپنی قدرتوں کے اِظہار کے ذریعے کیے جا رہا ہے۔ ہر لحظہ وہ اِک نئی شان میں ہے۔ لیکن سچ کہا ہے قرآن نے کہ فَإِنَّهَا لَا تَعْمَى الْأَبْصَارُ وَلَكِن تَعْمَى الْقُلُوبُ الَّتِي فِي الصُّدُورِ (دراصل آنکھیں اندھی نہیں ہوتی ہیں بلکہ سینوں میں جو دل ہیں وہ اندھے ہو جاتے ہیں) اور وَمَن لَّمْ يَجْعَلِ اللَّهُ لَهُ نُورًا فَمَا لَهُ مِن نُّورٍ  (اور جسے اللہ روشنی سے محروم کردے اُس کے لیے پھر کوئی روشنی نہیں)۔ مشرکین ِ مکہ تو پھر طوفان کے وقت ایک خدا کو خالص ہو کر پکارتے تھے۔ فرعون بھی ڈوبتے وقت ایک اِلٰہ کا اقرار کر رہا تھا۔ لیکن یہ ایسے ظالم، جاہل، اندھے اور بدبخت ہیں کہ عین ناگہانی آفت کے وقت بھی اپنے جھوٹے خداؤں کو ہی ”خالص ہوکر“ پکاریں گے۔ ایسوں کے لیے تو پھر طوفان سے بڑا ہی کوئی عذاب ہونا چاہیے۔
Print Article
Tagged
متعلقہ آرٹیکلز
ديگر آرٹیکلز
احوال-
Featured-
Featured-
عرفان شكور
فلسطین کا سامورائی... السنوار جیسا کہ جاپانیوں نے اسے دیکھا   محمود العدم ترجمہ: عرفان شکور۔۔۔
احوال- تبصرہ و تجزیہ
Featured-
حامد كمال الدين
ایک مسئلہ کو دیکھنے کی جب بیک وقت کئی جہتیں ہوں! تحریر: حامد کمال الدین ایک بار پھر کسی کے مرنے پر ہمارے کچھ ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
ذرا دھیرے، یار! تحریر: حامد کمال الدین ایک وقت تھا کہ زنادقہ کے حملے دینِ اسلام پر اس قدر شدید ہوئے ۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
تحقیقی عمل اور اہل ضلال کو پڑھنا، ایک الجھن کا جواب تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک پوسٹ پر آنے و۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
نوٹ: یہ تحریر ابن تیمیہ کی کتاب کے تعارف کے علاوہ، خاص اس مقصد سے دی جا رہی ہے کہ ہم اپنے بعض دوستوں سے اس ۔۔۔
جہاد- سياست
حامد كمال الدين
آج میرا ایک ٹویٹ ہوا: مذہبیوں کے اس نظامِ انتخابات میں ناکامی پر تعجب!؟! نہ یہ اُس کےلیے۔ نہ وہ اِ۔۔۔
باطل- اديان
ديگر
حامد كمال الدين
بھارتی مسلمان اداکار کا ہندو  کو بیٹی دینا… اور کچھ دیرینہ زخموں، بحثوں کا ہرا ہونا تحریر: حامد کما۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
"فرد" اور "نظام" کا ڈائلیکٹ؛ ایک اہم تنقیح تحریر: حامد کمال الدین عزیزم عثمان ایم نے محترم سرفراز ف۔۔۔
Featured-
حامد كمال الدين
مالکیہ کے دیس میں! تحریر: حامد کمال الدین "مالکیہ" کو بہت کم دیکھنے کا اتفاق ہوا تھا۔ افراد کے طور ۔۔۔
حامد كمال الدين
"سیزن" کی ہماری واحد پوسٹ! === ویسے بھی "روایات و مرویات" کی بنیاد پر فیصلہ کرنا فی الحقیقت علماء کا کام ہ۔۔۔
راہنمائى-
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
صومِ #عاشوراء: نوویں اور دسویںمدرسہ احمد بن حنبل کی تقریرات"اقتضاء الصراط المستقیم" مؤلفہ ابن تیمیہ سے ایک اقت۔۔۔
باطل- فكرى وسماجى مذاہب
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ماڈرن سٹیٹ محض کسی "انتخابی عمل" کا نام نہیں تحریر: حامد کمال الدین اپنے مہتاب بھائی نے ایک بھلی سی تحریر پر ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
روایتی مذہبی طبقے سے شاکی ایک نوجوان کے جواب میں تحریر: حامد کمال الدین ہماری ایک گزشتہ تحریر پ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
ساحل عدیم وغیرہ آوازیں کسی مسئلے کی نشاندہی ہیں تحریر: حامد کمال الدین مل کر کسی کے پیچھے پڑنے ی۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت… اور کچھ ’یوٹوپیا‘ افکار تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: دو سوالات کے یہاں ہمیں۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
خلافت مابین ‘جمہوری’ و ‘انقلابی’… اور مدرسہ اھل الاثر تحریر: حامد کمال الدین گزشتہ سے پیوستہ: رہ ۔۔۔
تنقیحات-
حامد كمال الدين
عالم اسلام کی کچھ سیاسی شخصیات متعلق پوچھا گیا سوال تحریر: حامد کمال الدین ایک پوسٹر جس میں چار ش۔۔۔
باطل- فرقے
حامد كمال الدين
رافضہ، مسئلہ اہلسنت کے آفیشل موقف کا ہے تحریر: حامد کمال الدین مسئلہ "آپ" کے موقف کا نہیں ہے صاحب،۔۔۔
کیٹیگری
Featured
عرفان شكور
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
Side Banner
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
احوال
عرفان شكور
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
تبصرہ و تجزیہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اداریہ
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
اصول
منہج
حامد كمال الدين
ايمان
حامد كمال الدين
منہج
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ایقاظ ٹائم لائن
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
ذيشان وڑائچ
مزيد ۔۔۔
بازيافت
سلف و مشاہير
حامد كمال الدين
تاريخ
حامد كمال الدين
سيرت
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
باطل
اديانديگر
حامد كمال الدين
فكرى وسماجى مذاہب
حامد كمال الدين
فرقے
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
تنقیحات
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
ثقافت
معاشرہ
حامد كمال الدين
خواتين
حامد كمال الدين
خواتين
ادارہ
مزيد ۔۔۔
جہاد
سياست
حامد كمال الدين
مزاحمت
حامد كمال الدين
قتال
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
راہنمائى
شيخ الاسلام امام ابن تيمية
حامد كمال الدين
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
رقائق
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
اذكار و ادعيہ
حامد كمال الدين
مزيد ۔۔۔
فوائد
فہدؔ بن خالد
احمد شاکرؔ
تقی الدین منصور
مزيد ۔۔۔
متفرق
ادارہ
عائشہ جاوید
عائشہ جاوید
مزيد ۔۔۔
مشكوة وحى
علوم حديث
حامد كمال الدين
علوم قرآن
حامد كمال الدين
مریم عزیز
مزيد ۔۔۔
مقبول ترین کتب
مقبول ترین آڈيوز
مقبول ترین ويڈيوز