السّلام علیکم
قارئین کرام! اللہ ہمیں اور آپ کو ایمان و صحت کی بہترین حالت میں رکھے۔
ہم ان تمام قیمتی آراءو تجاویز، تبصروں اور تنقید کیلئے جو ہمیں اپنے معزز قارئین کی جانب سے موصول ہوتی ہے، حد درجہ ممنون ہیں۔ اپنے اِس فورم کو زیادہ سے زیادہ مفید بنانے میں یہ چیز ہمارے لئے بے حد ممد ہے۔
کئی ایک اصحاب کی رائے میں ایقاظ پہلے کی نسبت زیادہ ’صریح‘ ہوتا جا رہا ہے....!
عربی میں ایک تعبیر مستعمل ہے: وَضعُ النّقَاط عَلَی الحُرُوف۔ یعنی حروف پر نقطے ڈالنا، جس سے مراد ہوتی ہے گفتگو میں پایا جانے والا احتمال زیادہ سے زیادہ ختم کر دینا اور اس کے معانی کی زیادہ سے زیادہ تحدید کر دینا۔ دعوتی و اصلاحی عمل پر گزرنے والی حالیہ صورتحال جہاں امت کے اور بہت سے طبقوں کو فکرمند رکھے ہوئے ہے وہاں ایقاظ بھی اس سے لاتعلق نہیں ہے۔ رسالہ برائے رسالہ ہونا ایقاظ کا مطمح نظر نہیں ہے۔ یقینی بات ہے، کچھ امور کو واضح اور جلی تر کئے بغیر اصلاح کا عمل آگے بڑھنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ بعض موضوعات کو کھول دینے کی ضرورت اور افادیت ہے تو ”الدین النصیحة“ کا مطلب یہی ہوگا کہ تکلف برطرف کر کے ”قول سدید“ کی راہ اختیار کی جائے، تاکہ ہم ”یصلح لکم اَعمالکم ویغفر لکم ذنوبکم“ کے حقدار بنیں۔
کچھ نہایت اہم اور توضیح طلب مباحث کو ایقاظ یقینا کھولنے جا رہا ہے۔ تاہم دس سال تک ایک بنیاد بنا لینے اور اپنی اپروچ واضح کر لینے کے بعد،ہمارا خیال ہے ایقاظ اب اگر کچھ اہم تحریکی مطالب کو واضح تر کرتا ہے تو گفتگو کے سیاق کو سمجھنے اور ہمارے اسلوب کی شدت اور صراحت کو واقعاتی پس منظر کے ساتھ ربط دینے میں دشواری پیش نہ آنی چاہیے۔
تحریکی ضرورت کے کئی ایک مطالب ایقاظ میں اب تک قدرے واضح ہو چکے ہیں۔ جس کے باعث اب ہم نسبتاً بہتر پوزیشن میں ہیں کہ کچھ مباحث کو مزید کھول دیں اور امید رکھیں کہ اِن ”واضح تر“ مباحث کو گزشتہ تحریروں کے سیاق اور سباق کی مدد حاصل رہے گی۔ ہمارا یہ دس سالہ تحریری اثاثہ نہ ہوتا تو اِس بات کا یقینا ایک بڑا اندیشہ تھا کہ ہمارے حالیہ مضامین اپنے درست سیاق میں نہ لئے جا ئیں۔ اصل سوال آگے بڑھنے کا ہے، اور یہ البتہ تبھی ممکن ہو گا جب ”دعوت“ کے ماضی اور حال کی درست تشخیص اور راستے کی رکاوٹوں کی صحیح صحیح نشان دہی ہو۔
قارئین! ہمارے گزشتہ و حالیہ شمارہ میں ’میڈیا‘ ایسے اہم میدان کی جانب توجہ مبذول کرانے کی خصوصی کوشش ہوئی ہے۔ یہ سلسلہ جاری ہے۔ البتہ ایک دوسرا نہایت اہمیت کا حامل شعبہ ’تعلیم‘ ہے، اور ہم ارادہ رکھتے ہیں کہ آئندہ شمارہ میں اس کو خصوصی طور پر فوکس میں لایا جائے۔ اِس سلسلہ میں آپ ہمیں اپنی تجاویز، آراء، نگارشات اور ہر قسم کے ارشادات کیلئے چشم براہ پائیں گے۔