سویڈن کا”آزادیٔ اظہار“ اور اسرائیل ’غضب ناک‘!
|
:عنوان |
|
|
|
|
|
اخباروآراء سویڈن کا”آزادیٔ اظہار“ اور اسرائیل ’غضب ناک‘!
جمع و ترتیب: مریم عزیز
اسرائیل سویڈن سے آجکل خار کھائے بیٹھا ہے کیونکہ سویڈن کے سب سے بڑے اخبار افٹون بلاڈٹ نے معصوم فلسطینی نوجوانوں کے اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں بہیمانہ قتل اور اعضاء کی چوری اور بیچے جانے سے متعلق خبر شائع کی ہے۔ان کے مطابق یہ کاروائیاں کم از کم1992ءکی تاریخ سے شروع ہوئیں!اسرائیل میں موجود سویڈنی سفیر نے اس کی مذمت تو کی مگرسویڈن نے خودکسی قسم کا کوئی مذمتی بیان جاری نہیں کیا، جس پر اسرائیل نے خوب آگ بگولاہوکرسویڈن کولگی لپٹی سنائیں جیسے ”اس سے ہمیں دوسری جنگ عظیم کا وقت یاد آتا ہے جس میں تب بھی سویڈن نے بیچ بچاؤ کی کوئی کوشش نہیں کی تھی“۔ اسرائیل کی تمام اچھل کود ایک طرف رد کرتے ہوئے سویڈن نے ایک ٹکا سا جواب دیدیا کہ ”ہمارے ملک میں آزادی اظہار کی کھلی اجازت ہے!“(ہم سوچ رہے ہیں آزادی اظہار اس طرح استعمال ہو توکچھ اتنی بھی بری نہیں!)
|
|
|
|
|
|